تحریکِ انصاف حکومت: منشور اور وعدے

فرقان احمد

محفلین
تحریکِ انصاف کو غیر معمولی حد تک زائد نشستیں حاصل ہوئی ہیں اس لیے کسی حدتک حیرت زدہ ہونا بنتا بھی ہے ؛ دیکھا جائے تو تقریباََتمام سروے نتائج بھی غلط ثابت ہو گئے تاہم، انتخابی عمل کو کُلی طور پر مسترد کرنے کے اپنے مضمرات ہوں گے۔ تحریکِ انصاف کو حکومت بنانے نہ دی گئی یا اس موقع پر اسے چلنے نہ دیا گیا تو مخالفین کو یاد رکھنا چاہیے کہ شاید اب خان صاحب دو تہائی اکثریت سے پلٹ کر آ جائیں۔ بہتر ہو گا کہ انتخابی عمل کے حوالے سے جائز شکایات کے ازالے کے لیے تمام جماعتیں کسی مشترکہ کمیشن کی تشکیل پر آمادہ ہو جائیں یا الیکشن کمیشن کے پاس عذرداریاں لے کر جائیں؛ کسی حد تک ازالہ تو ضرور ہو سکتا ہے۔ بغیر تحقیق، کھوج اور پرکھ کے اس وقت انتخابات کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ غلط ہے۔ قسمت سے یہ موقع ہاتھ آیا ہے کہ ہم اپنی زندگیوں میں دیکھ سکیں کہ خان صاحب حکومت کس انداز میں چلائیں گے! یقینی طور پر، یہ ایک دلچسپ تجربہ ہو گا۔ ارے صاحب! کسی حد تک کچھ بدلنا بھی تو چاہیے نا!
 

اکمل زیدی

محفلین
تحریکِ انصاف کو غیر معمولی حد تک زائد نشستیں حاصل ہوئی ہیں اس لیے کسی حدتک حیرت زدہ ہونا بنتا بھی ہے ؛ دیکھا جائے تو تقریباََتمام سروے نتائج بھی غلط ثابت ہو گئے تاہم، انتخابی عمل کو کُلی طور پر مسترد کرنے کے اپنے مضمرات ہوں گے۔ تحریکِ انصاف کو حکومت بنانے نہ دی گئی یا اس موقع پر اسے چلنے نہ دیا گیا تو مخالفین کو یاد رکھنا چاہیے کہ شاید اب خان صاحب دو تہائی اکثریت سے پلٹ کر آ جائیں۔ بہتر ہو گا کہ انتخابی عمل کے حوالے سے جائز شکایات کے ازالے کے لیے تمام جماعتیں کسی مشترکہ کمیشن کی تشکیل پر آمادہ ہو جائیں یا الیکشن کمیشن کے پاس عذرداریاں لے کر جائیں؛ کسی حد تک ازالہ تو ضرور ہو سکتا ہے۔ بغیر تحقیق، کھوج اور پرکھ کے اس وقت انتخابات کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ غلط ہے۔ قسمت سے یہ موقع ہاتھ آیا ہے کہ ہم اپنی زندگیوں میں دیکھ سکیں کہ خان صاحب حکومت کس انداز میں چلائیں گے! یقینی طور پر، یہ ایک دلچسپ تجربہ ہو گا۔ ارے صاحب! کسی حد تک کچھ بدلنا بھی تو چاہیے نا!
آخر میں بلند آواز میں گانا ہونا چاہیے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔روک سکو تو روکو۔۔۔۔۔۔۔والا۔۔۔ :LOL:
 

عثمان

محفلین
اس وقت لاہور میں زیادہ ترقیاتی منصوبے جاری نہیں ہیں۔
اورنج لائن قریب الاختتام ہے۔
رنگ روڈ ساؤدرن لوپ کا چھوٹا سا حصہ رہتا ہے، تاہم وہ بھی جاری نہیں ہے۔
ایسٹرن بائے پاس تکمیل کے بہت قریب ہے۔
شوکت خانم فلائے اوور بھی تقریباً مکمل ہی ہے۔
اور شاید ایک آدھ ہی اور ہو۔
اورینج ٹرین کے مزید حصے ابھی بننا باقی ہیں۔
 

عثمان

محفلین
نہیں بھائی۔
اورنج لائن اتنی ہی تھی۔ علی ٹاؤن سے ڈیرہ گجراں تک۔
بلیو اور پرپل لائن وغیرہ الگ روٹس ہیں۔
چلئے ذرائع آمدورفت کے ترقیاتی منصوبوں کے وہ حصے جو دیگر رنگوں پر مشتمل ہیں ، امید ہے ان پر کام نہیں رکے گا۔
 

زیک

مسافر
اگر دیگر پارٹیوں کے پاس دھاندلی کے ثبوت ہیں تو انہیں سامنے لائیں۔ اگر شک ہے تو ان حلقوں اور پولنگ سٹیشن کے متعلق اپیل دائر کریں۔ فوج کے کرتوت تو واضح ہی تھے اس پر احتجاج اتنا کارگر نہیں ہو گا
 
تحریکِ انصاف کو غیر معمولی حد تک زائد نشستیں حاصل ہوئی ہیں اس لیے کسی حدتک حیرت زدہ ہونا بنتا بھی ہے ؛ دیکھا جائے تو تقریباََتمام سروے نتائج بھی غلط ثابت ہو گئے تاہم، انتخابی عمل کو کُلی طور پر مسترد کرنے کے اپنے مضمرات ہوں گے۔ تحریکِ انصاف کو حکومت بنانے نہ دی گئی یا اس موقع پر اسے چلنے نہ دیا گیا تو مخالفین کو یاد رکھنا چاہیے کہ شاید اب خان صاحب دو تہائی اکثریت سے پلٹ کر آ جائیں۔ بہتر ہو گا کہ انتخابی عمل کے حوالے سے جائز شکایات کے ازالے کے لیے تمام جماعتیں کسی مشترکہ کمیشن کی تشکیل پر آمادہ ہو جائیں یا الیکشن کمیشن کے پاس عذرداریاں لے کر جائیں؛ کسی حد تک ازالہ تو ضرور ہو سکتا ہے۔ بغیر تحقیق، کھوج اور پرکھ کے اس وقت انتخابات کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ غلط ہے۔ قسمت سے یہ موقع ہاتھ آیا ہے کہ ہم اپنی زندگیوں میں دیکھ سکیں کہ خان صاحب حکومت کس انداز میں چلائیں گے! یقینی طور پر، یہ ایک دلچسپ تجربہ ہو گا۔ ارے صاحب! کسی حد تک کچھ بدلنا بھی تو چاہیے نا!
پیپلز پارٹی شاید ہی احتجاج کی طرف جائے، مجبور ہیں بیچارے۔
البتہ انتظار ہے کہ اسٹیبلیشمنٹ کی زخم خوردہ باقی پارٹیاں کیا فیصلہ کرتی ہیں۔
باقی رہی دھرنے ورنے، جلسے، ریلیاں، سول نافرمانی، شہر بند کرنا جیسے بیوقوفانہ کام تو ایسے کسی بھی اعلان کو بہت زیادہ پذیرائی ملنے کا امکان نہیں۔
 
یعنی آپ نے ماضی میں محفل پر ہوئے معرکے دیکھے نہیں-;)

محفل میرے لیے ذی شعور لوگوں کا گڑھ ہے اور میں ان میں سب سے کم علم! لیکن صرف ایک بات کا عجیب سا دکھ ہے کہ وہاں وہاں بھی جان بوجھ کر اور مذاق بنا کر تنقید کی جارہی ہے جہاں سرے سے بنتی ہی نہیں
 
آخری تدوین:

یاز

محفلین
ایک وعدہ صوبہ جنوبی پنجاب کا بھی کیا گیا تھا۔ اس بابت بھی دیکھتے ہیں کہ کیا پیش رفت کی جاتی ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
پہلا ہی سوال کچھ مشکل سا ہے، کہ کیا موجودہ وزیرِ اعظم ہاؤس کو تعلیمی ادارہ یا اسی قسم کا کوئی اور عوامی مرکز وغیرہ بنایا جا سکتا ہے؟
خصوصاً ریڈ زون اور سیکورٹی وغیرہ کے مسائل کو دیکھتے ہوئے۔
کہیں ایسا تو نہیں کہ یہ رنگین زونوں اور سیکیورٹی زونوں کا مسئلہ وی آئی پی کلچر کی بے اعتدالیوں کی شدت اور پھیلاؤ کی وجہ سے پیدا ہوا ہے جب "امن عامہ" کی صورت حال بہتر ہو جائے اور یہ تفریق بتدریج نظم و ضبط میں آجائے تو شاید ایسے مسائل نہ رہیں ۔عوام و "خواص" کا بُعد بھی اس کی وجہ ہو سکتا ہے ۔
 
Top