تجھے اٹکھیلیاں سوجھی ہیں ہم بے زار بیٹھے ہیں

سید عاطف علی

لائبریرین
میر یا غالب کے ڈاکیے کی گردن کیوں ماری جاتی۔۔ کاٹنا زیادہ آسان رہتا۔ ایک ہی جھٹکے میں سر دائیں اور دھڑ بائیں پڑا ہوتا۔
گردن مارنے یہی تو مطلب ہوتا ہے۔ لیکن ایسی باتیں اتنی برملا نہیں کرتے بھئی۔ ڈر جاتے ہیں سب۔
 

سید عمران

محفلین
گردن مارنے یہی تو مطلب ہوتا ہے۔ لیکن ایسی باتیں اتنی برملا نہیں کرتے بھئی۔ ڈر جاتے ہیں سب۔
ان کےسامنے پچیس چھپکلیاں، تیس چوہے، سو کاکروچ چھوڑ دیں...
پھر کہیں کہ پہلے ان کی گردن مار کے دکھائیں اس کے بعد آگے بڑھتے ہیں!!!
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
گردن مارنے یہی تو مطلب ہوتا ہے۔ لیکن ایسی باتیں اتنی برملا نہیں کرتے بھئی۔ ڈر جاتے ہیں سب۔
سراسر دہشت گرد کا سہولت کار بن جاتا ہے بندہ 🙈
گل صاحبہ اپنے لڑی کے عنوان کے مطابق جا رہی ہیں 🙂
 
Top