بے بسی جرم ہے ، حوصلہ جرم ہے

ظفری

لائبریرین

بے بسی جرم ہے ، حوصلہ جرم ہے
زندگی تیری اک اک ، ادا جرم ہے

اے صنم تیرے بارے میں کچھ سوچ کر
اپنے بارے میں ‌کچھ سوچنا ، جرم ہے

یاد رکھنا تجھے ، میرا ایک جرم تھا
بھول جانا تجھے ، دوسرا جرم ہے

کیا ستم ہے کہ تیرے ، حسیں شہر میں
ہر طرف غور سے دیکھنا ، جرم ہے
 
Top