یہاں ایک لفظ دیکھا ’’ہمشیرہ‘‘ (سگی بہن کے معانی میں)۔ ایک بہت عام سی غلطی ہے اور ہم میں اکثر احباب کو اس کا ادراک بھی نہیں ہوتا۔

بلکہ شاید اسی مثال پر ’’اداکارہ‘‘، ’’فن کارہ‘‘، ’’گلو کارہ‘‘ کے الفاظ بھی رائج ہو گئے۔
فارسی میں مذکر مؤنث کے لئے صرف ایک طریقہ ہے اور وہ ہے سماعی (یعنی جیسا سنا)۔ مادر، پدر؛ برادر، خواہر؛ مرد، زن؛ وغیرہ۔ ہائے تانیث کا تصور عربی الاصل اسماء کے ساتھ خاص ہے۔ طالب، طالبہ؛ نفیس، نفیسہ؛ حبیب، حبیبہ۔ اصولی طور پر ’’اداکار‘‘، ’’فن کار‘‘، ’’گلو کار‘‘ وغیرہ یہ الفاظ مذکر اور مؤنث دونوں کو احاطہ کرتے ہیں۔ جہاں تخصیص لازم ہو جائے وہاں ’’اداکارہ‘‘، ’’فن کارہ‘‘، ’’گلو کارہ‘‘ کی بجائے ’’اداکار‘‘، ’’فن کار‘‘، ’’گلو کار‘‘ مرد یا خاتون کہا جانا چاہئے۔ اسی قاعدے کے مطابق ’’ہم شیر‘‘ سگا بھائی اور سگی بہن دونوں پر محیط ہے۔ بلکہ شرط چونکہ صرف دودھ کی سانجھ ہونے کی ہے، لہٰذا رضاعی بھائی بہن بھی اسی میں آ گئے۔

غلط العام اور غلط العوام کی بات دوسری ہے۔
 
ہائیں:eek::eek:
میں نے ابھی تک نہ اس دھاگے کو ریٹ کیا نہ تبصرہ:noxxx:
چلیں ریٹ بھی کر دیا اور تبصرے کے لیے اگلا مراسلہ ملاحضہ کریں:)
 

شمشاد

لائبریرین
یہاں ایک لفظ دیکھا ’’ہمشیرہ‘‘ (سگی بہن کے معانی میں)۔ ایک بہت عام سی غلطی ہے اور ہم میں اکثر احباب کو اس کا ادراک بھی نہیں ہوتا۔

بلکہ شاید اسی مثال پر ’’اداکارہ‘‘، ’’فن کارہ‘‘، ’’گلو کارہ‘‘ کے الفاظ بھی رائج ہو گئے۔
فارسی میں مذکر مؤنث کے لئے صرف ایک طریقہ ہے اور وہ ہے سماعی (یعنی جیسا سنا)۔ مادر، پدر؛ برادر، خواہر؛ مرد، زن؛ وغیرہ۔ ہائے تانیث کا تصور عربی الاصل اسماء کے ساتھ خاص ہے۔ طالب، طالبہ؛ نفیس، نفیسہ؛ حبیب، حبیبہ۔ اصولی طور پر ’’اداکار‘‘، ’’فن کار‘‘، ’’گلو کار‘‘ وغیرہ یہ الفاظ مذکر اور مؤنث دونوں کو احاطہ کرتے ہیں۔ جہاں تخصیص لازم ہو جائے وہاں ’’اداکارہ‘‘، ’’فن کارہ‘‘، ’’گلو کارہ‘‘ کی بجائے ’’اداکار‘‘، ’’فن کار‘‘، ’’گلو کار‘‘ مرد یا خاتون کہا جانا چاہئے۔ اسی قاعدے کے مطابق ’’ہم شیر‘‘ سگا بھائی اور سگی بہن دونوں پر محیط ہے۔ بلکہ شرط چونکہ صرف دودھ کی سانجھ ہونے کی ہے، لہٰذا رضاعی بھائی بہن بھی اسی میں آ گئے۔

غلط العام اور غلط العوام کی بات دوسری ہے۔

آسی صاحب آپ مختلف جگہوں پر املاء کی غلطیوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔ بہت اچھا کرتے ہیں۔ یہ بھی صدقہ جاریہ کی ایک قسم ہے۔ لیکن کیا ہے کہ غلطی کی نشاندہی اسی دھاگے میں ضم ہو کر بہت پیچھے رہ جاتی ہے۔ اس کے لیے اگر آپ متعلقہ لفظ یا فقرہ "کھیل ہی کھیل میں اپنی املاء درست کریں" میں لکھ کر بتا دیا کریں تو میری رائے میں زیادہ بہتر ہو گا۔ ایک تو وہ دھاگہ ایک قسم کی لغت بھی اختیار کر لے گا دوسرا یہ کہ اراکین بھی شامل ہوتے رہیں گے۔
 
بہت شکریہ جناب شمشاد صاحب۔

یہ ضم ہو جانے والی بات آپ کی ٹھیک ہے، تاہم جہاں ایسی جسارت کا موقع ہو وہاں ہو ہی جائے تو بہتر۔ سچی بات بتاؤں: مجھے بہت عجیب سی بات لگے گی کہ فلاں صاحب نے فلاں مقام پر یہ لکھا ہے، یوں لکھا ہے؛ جو درست نہیں۔ یہ انگشت نمائی نہیں بن جائے گی کیا؟ اگر حوالے اور سیاق و سباق کے بغیر بات کی جائے گی تو وہ بے محل سی لگے گی، پتہ نہیں اس کا ابلاغ بھی ہو پائے یا نہ ہو پائے۔ اس کا ایک طریقہ تو ہے! کہ بغیر کسی حوالے کے (یا چلئے، حوالہ دے کر ہی سہی) ایک لفظ لکھا جائے اور ساتھ ہی یہ بھی کہ اس کی فلاں فلاں فلاں املاء غلط ہے۔ وہ تو آپ کے ہاں اردو انسائیکلوپیڈیا والی سائٹ پہلے سے چل رہی ہے۔ ایسے میں یہ تکرارِ محض تو نہیں بن جائے گی؟

اصولی طور پر میں آپ کی تجویز سے متفق ہوں۔ سوچتے ہیں ایسا کیا ہونا چاہئے کہ افادیت اور چاشنی دونوں قائم رہ سکیں اور وہ ’’اُون بیلنے‘‘ والی بات بھی نہ ہو۔ آپ دیگر ناظمین سے بات کریں کہ یا تو انسائیکلوپیڈیا والی سائٹ (شعبہء لغات) سے کوئی لنک بن سکے یا کوئی اس سے بہتر طریقہ ہو سکے۔

بہت آداب۔
جناب نبیل ، جناب الف عین ، جناب محمد وارث ، اور دیگر کارپردازانِ محفل۔
 

طارم نایاب

محفلین
آپ کی ہمشیرہ کی شادی پہ جومیں نے دیا

چار کمبل، آٹھ تکیے، اک سرہانہ، یاد ہے؟
ہاہاہاہاہا بہت خوب جی:rollingonthefloor:
 
اس دن تبصرہ میں لائٹ جانے کی وجہ سے نہیں کر سکا تھا اس لیے اب حاضر ہے

آپ کی ہمشیرہ کی شادی پہ جومیں نے دیا
چار کمبل، آٹھ تکیے، اک سرہانہ، یاد ہے؟

ایک مدت سے مجھے پابند گھر پر کر دیا
ابتدا میں روز گارڈن میں گھمانا یاد ہے

اب کسی شادی پہ ہی باہر سے کھاتے ہیں ڈنر
پہلے تو ہر روز تھا ہوٹل پہ کھانا، یاد ہے؟

چھ مہینے سے مری امی کے گھر لے کر گئے؟
اور ہر سنڈے کو اپنے گاؤں جانا یاد ہے

جھوٹ کہتے ہو کہ "امی دوست کی بیمار ہے"
مجھ سے ملنے کے لئے تھا یہ بہانہ، یاد ہے؟

دوسری پارٹی کی خوب سائیڈ لی ہے:sneaky:

خیرآخر "ہوم منسٹری" کا بھی تو دھیان رکھنا ہوتا ہے نا:rolleyes:
 
"چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے"
وہ مری یادوں میں تیرا بِلبِلانا یاد ہے


پہلے شادی کے لئے منت سماجت تھی تری
میرے قدموں میں ترا وہ گڑگڑانا یاد ہے


شور اب لگنے لگی تم کو مری آواز بھی
پہلے یہ آواز تھی کوئل کا گانا، یاد ہے؟


آپ کی امی کا مجھ کو روکنا اور ٹوکنا
چھوٹی چھوٹی بات پر مجھ کو دبانا یاد ہے


آپ کی ہمشیرہ کی شادی پہ جومیں نے دیا
چار کمبل، آٹھ تکیے، اک سرہانہ، یاد ہے؟


ایک مدت سے مجھے پابند گھر پر کر دیا
ابتدا میں روز گارڈن میں گھمانا یاد ہے


اب کسی شادی پہ ہی باہر سے کھاتے ہیں ڈنر
پہلے تو ہر روز تھا ہوٹل پہ کھانا، یاد ہے؟


چھ مہینے سے مری امی کے گھر لے کر گئے؟
اور ہر سنڈے کو اپنے گائوں جانا یاد ہے


جھوٹ کہتے ہو کہ "امی دوست کی بیمار ہے"
مجھ سے ملنے کے لئے تھا یہ بہانہ، یاد ہے؟


آج ہے پیرنٹس ڈے، جانا پڑے کا مجھ کو ہی
آج آفس آپ کا لازم ہے جانا، یاد ہے


چوڑیاں ہی لائے ہو تم اور نہ مہندی یا لباس
عید کے دن بھی تمہیں بس کھیر کھانا یاد ہے


میرا زیور اور بائیک بیچ کر اپنی میاں

کار تو لے لی، مرا زیور بنانا یاد ہے؟
واہ راجا جی اعلی بہت خوب
 
Top