بیت بازی

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

عمر سیف

محفلین
اب دوبارہ شروع کرتے ہیں۔۔۔

آخری حرف ‘ل‘ تھا ۔۔۔

لاکھ چھپتے ہو مگر چھپ کے بھی مستور نہیں
تم عجب چیز ہو، نزدیک نہیں دور نہیں
 

شمشاد

لائبریرین
نظر آئیں مجھے تقدیر کی گہرائیاں اس میں
نہ پوچھ اے ہمنشیں مجھ سے وہ چشمِ سرمہ سا کیا ہے
(علامہ)
 

شمشاد

لائبریرین
اے لا الہ کے وارث باقی نہیں ہے تجھ میں
گفتارِ دلبرانہ، کردارِ قاھرانہ
(علامہ)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ زباں کوئی غزل کی، نہ زباں سے باخبر میں
کوئی دل کشا صدا ہو، عجمی ہو یا کہ تازی
(علامہ)
 

عمر سیف

محفلین
اے خاک نشینو اُٹھ بیٹھو، وہ وقت قریب آ پہنچا ہے
جب تخت گِرائے جائیں گے، جب تاج اُچھالے جائیں گے
 

سارا

محفلین
اتنی بے کیف نہ ہوتی یہ گزر گاہِ حیات
تم کسی موڑ پہ مل جاتے تو اچھا ہوتا۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
روکتا ہے غمِ اظہار سے پندار مجھے
میرے اشکوں سے چھپا لے میرے رخسار مجھے
(مصطفے زیدی)
 

برادر

محفلین
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
جیسے سوکھے ہوئے کچھ پھول کتابوں میں ملیں​
 

شمشاد

لائبریرین
اڑتے اڑتے آس کا پنچھی دور افق میں ڈوب گیا
روتے روتے بیٹھی گئی آواز کس سودائی کی
(قتیل شفائی)
 

شمشاد

لائبریرین
نہ گھر بار نہ کوئی ٹھکانہ خانہ بدوش ہیں
اپنا کام ہے چلتے جانا خانہ بدوش ہیں
(سعید راہی)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top