بیت بازی

شمشاد

لائبریرین
میرے گلو میں ہے اک نغمہ جبرئیل آشوب
سنبھال کر جسے رکھا ہے لامکاں کے لیے
(علامہ)
 

خاور بلال

محفلین
رات اک کلبِ تواں، پیشِ سگاں، گویا ہوا
کب تلک یوں گولیوں میں دن گزارے جائیں گے
جاں چھڑانی چاہئے، اب ہم کو نوعِ بشر سے
کب تلک ہم آدمی کی موت مارے جائیں گے

(کلب کتے کو اور سگاں اپنوں کو کہتے ہیں)
 

شمشاد

لائبریرین
اُٹھ کہ خورشید کا سامانِ سفر تازہ کریں
نفسِ سوختہء شام و سحر تازہ کریں
(علامہ)
 

شمشاد

لائبریرین
اگر کج رو ہیں انجم، آسماں تیرا ہے یا میرا؟
مجھے فکرِ جہاں کیوں ہو، جہاں تیرا ہے یا میرا؟
(علامہ)
 

شمشاد

لائبریرین
اگر ہنگامہ ہائے شوق سے ہے لامکاں خالی
خطا کس کی ہے یارب، لامکاں تیرا ہے یا میرا؟
 

الف عین

لائبریرین
وہ،۔۔۔ جسے اب تک سمجھتا تھا میں پتھّر۔۔۔ سامنے تھا
اک پگھلتی موم کا سیّال پیکر سامنے تھا
بانیؔ
 
Top