بیت بازی کا کھیل!

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

تیشہ

محفلین
یہ ستارے تری پلکوں پہ کہاں ہوتے تھے
آئینہ دیکھ ذرا گردشِ حالات کے بعد
کتنی رونق تھی یہاں چند ہی لمحے پہلے
کتنی سنسان گلی ہے تری بارات کے بعد

:daydreaming: د آگیا ۔۔ ۔
 

تیشہ

محفلین
آندھیوں میں اک دیا جلتا ہوا رہ جائے گا
میں گزر جاؤں گا میرا نقش پا رہ جائے گا



(راجہ ص یہ لیں الف ) :battingeyelashes:

میرے لئے بھی الف ب پے ہی لائیے گا ی '' نہیں ۔
 

راجہ صاحب

محفلین
اسے کون دیکھ سکتا کہ یگانہ ہے وہ یکتا
جو دُوئی کی بُو بھی ہوتی تو کہیں دوچار ہوتا

یہ مسائلِ تصُوف، یہ تِرا بیان غالِب
تجھے ہم ولی سمجھتے جو نہ بادہ خوار ہوتا


غالب


لیں‌جی آپ کے لئے بھی ’’ الف ‘‘ ہی لائے ہیں‌
 

تیشہ

محفلین
اپنے احساس سے چھوُ کر مجھے صندل کردو
میں کہ صدیوں سے اُدھورا ہوں مکمل کردو
نہ تمھیں ہوش رہے اور نہ مجھے ہوش رہے
اسقدر ٹوٹ کے چاہو،مجھے پاگل کردو


و '
 

آفت

محفلین
نہ سوچو کہ ہم نے آپ کو بھلا رکھا ہے
خوشبو کی طرح آپکو دل میں بسا رکھا ہے
کوئی چرا نہ لے آپ کو میری آنکھوں سے
اسی لئے پلکوں کو جھکا رکھا ہے​
 

راجہ صاحب

محفلین
یہ دل یہ آسیب کی نگری مسکن سوچوں وہموں کا
سوچ رھا ھوں اس نگری میں تو کب سے مہمان ھوا

یوں بھی کم آمیز تھا محسن وہ اس شہر کےلوگوں میں
لیکن میرے سامنے آ کر اور بھی کچھ انجان ھوا
 

راجہ صاحب

محفلین
نہیں تو اس کے تغافل میں کیا گلہ کرنا
جو حوصلہ ھے تو دامانِ یار بڑھ کر کھینچ

کہ شاعری بھی تو جزوِ پیمبری ھے فراز
سو رنجِ خلقِ خدا صورتِ پیمبر کھینچ
 

تیشہ

محفلین
ہم نے جونہی محسوس کرلیا منزل ہے قریب
راستے کھونے لگتے ہیں میں، محبت اور تم
کھوگئے انداز بھی،آواز بھی،الفاظ بھی
خاموشی ڈھونے لگے ہیں میں،محبت اور تم ،


م ،،
 

راجہ صاحب

محفلین
میں نامُراد دِل کی تسلی کو کیا کروں
مانا کہ تیرے رُخ سے نِگہ کامیاب ہے

گُذرا اسد مسرتِ پیغامِ یار سے
قاصِد پہ مُجھ کو رشکِ سوال و جواب ہے


غالب
 

راجہ صاحب

محفلین
یک لخت گرا ہے تو جڑیں تک نکل آئیں
جس پیڑ کو آندھی میں بھی ہلتے نہین دیکھا

کانٹوں میں گھرے پھول کو چوم آئے گی لیکن
تتلی کے پروں کو کبھی چھلتے نہیں دیکھا

کس طرح مری روح ہری کر گیا آخر
وہ زہر جسے جسم میں کھلتے نہیں دیکھا



(پروین شاکر مرحومہ)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top