بیت بازی سے لطف اٹھائیں

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمد وارث

لائبریرین
نہ ظلمتِ شب میں کچھ کمی ہے، نہ کوئی آثار ہیں سحر کے
مگر مسافر رواں دواں ہیں، ہتھیلیوں پر چراغ دھر کے

بہشت کی رفعتیں ابھی تک ندیم کے انتظار میں ہیں
کہ اب بھی ذرّے چمک رہے ہیں، فلک پہ آدم کی رہگزر کے
 

شمشاد

لائبریرین
کیسے دن ہیں اس کا چہرہ دیکھ کے ہم
سوچ رہے ہیں پہلے کہاں پہ دیکھا تھا
(نوشی گیلانی)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ محبّت بھی عجیب تقسیم کے موسم میں ہے
سارا جذبہ اُس طرف ہے صرف لہجہ اس طرف
(نوشی گیلانی)
 

الف عین

لائبریرین
اب تو چنگاریاں اتر آئیں
اب کہیں ’جگنوؤں کی دنیا‘ نہیں
ا ع (جگنوؤں کی دنیا عینی آپا کا ایک افسانہ ہے۔۔۔)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ سناٹا تو جاں لیوا ہ اب دیوارو در کا
کسی سے بات کرنے کو طبیعت چاہتی ہے
(اعتبار ساجد)
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ کیسی روشنی تھی میرے اندر
کہ مجھ پر دھوپ کا سایہ پڑا ہے

مظفر رونقوں میلوں کا رسیا
ہجومِ درد میں تنہا پڑا ہے

(مظفر وارثی)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ موسم کاغذی پھولوں سے ٹالا جا رہا ہے
ہمیں گملوں سے آخر کب نکالا جا رہا ہے
(اعتبار ساجد)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top