بیت بازی سے لطف اٹھائیں

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
نہیں امید کہ ہم آج کی سحر دیکھیں
یہ رات ہم پہ کڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ
(سیف الدین سیف)
 

شمشاد

لائبریرین
اب اتنے دنوں بعد جو نکلا ہے تو سورج
لائے مری گم گشتہ بصارت بھی کہیں سے
(سید مبارک شاہ)
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ عناصر کا پرانا کھیل، یہ دنیائے دوں
ساکنانِ عرشِ اعظم کی تمنّاؤں کا خوں


اس کی بربادی پہ آج آمادہ ہے وہ کارساز
جس نے اس کا نام رکھا تھا جہانِ کاف و نوں


(اقبال)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ پاؤں جانتے ہیں وقتِ ہجر کیسا ہے
قدم قدم کسی پتھر میں ڈھل گئی ہوں میں
(شبانہ یوسف)
 

شمشاد

لائبریرین
ضبط پہلا مصرعہ یوں ہے :

تُو خدا ہے نہ میرا عشق فرشتوں جیسا

یہ احمد فراز کی غزل ہے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top