بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

شمشاد

لائبریرین
ہو چکا عیش کا جلسہ تو مجھے خط بھیجا
آپ کی طرح سے مہمان بلائے کوئی
(داغ دہلوی)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ شک ہے تنِ لاغر سے ناتوانوں کے
وہ کھینچ کھینچ کے اپنی کمر کو دیکھتے ہیں
(داغ دہلوی)
 

سارہ خان

محفلین
ناحق ہم مجبوروں پر یہ تہمت ہے مختاری کی
چاہتے ہیں سو آپ کریں ہیں ہم کو عبث بدنام کیا

میر تقی میر
 

شمشاد

لائبریرین
انشا جی اٹھو اب کوچ کرو، اس شہر ميں جی کو لگانا کيا
وحشی کو سکوں سےکيا مطلب، جوگی کا نگر ميں ٹھکانا کيا
(ابن انشاء)
 

شمشاد

لائبریرین
رُوح کے بے سرو سامانی سے باہر آ کر​
شاعری اپنے لیے ایک بدن چاہتی ہے
(نوشی گیلانی)
 

شمشاد

لائبریرین
آج اے جوش ترے رنگِ غزل گوئی سے
قندِ پارس کا مزا ہے بہ زبانِ اُردو
(جوش ملیح آبادی)
 

مقدس

لائبریرین
تمہارا کیا کہ تم موسم کی ہر سازش میں حصے دار ٹھہرے
ہمیں دیکھو ہوا کا زور کتنا تھا، بُجھے پھر بھی نہیں ہیں
 

شمشاد

لائبریرین
نہ کوئی راہ اجالی، نہ شبستا ن جلا​
ٹمٹماتا ہو ںچراغ سرِ مدفن کی طرح​
)مرتضیٰ برلاس بیگ)​
 
Top