بولتے جائیں۔۔۔لکھتے جائیں

السلام علیکم! معزز ممبران۔ مجھے اکثر ٹائپنگ کا کافی سارا کام کرنا پڑتا ہے۔اس سلسلے میں کئی بار کئی ویب سائٹس اور سافٹ وئیرز کواستعمال کرنے کی کوشش کی کہ میں بولتا جا وں اور کمپیوٹر لکھتا جائے لیکن کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکلا۔ چند ماہ قبل یہیں پر ایک تھریڈ دیکھا تھا جس پر انڈیا کی ایک ویب سائٹ پر ہندی ٹائپنگ کر کے اسے اردو میں کنورٹ کرنے کی سہولت کا ذکر کیا گیا تھا۔ اس ویب سائٹ پر کام کی کوشش کی لیکن اس میں بہت سے مسائل کا سامنا رہا جیسے ویب سائٹ کا ٹائپنگ کرتے ہوئے رک جانا، الفاظ کی نسبتاً کم پہچان کر پانا وغیرہ۔ مجھے اس سے زیادہ کار آمد ویب سائٹ گوگل ڈرائیو میں موجود ورلڈ ڈاکو منٹ لگی ہے۔ اس میں ٹائپ کرتے ہوئے (ٹول میں) سپیچ ٹیکسٹ کی آ پشن موجود ہے۔ اس میں ہندی لینگوئیج کا انتخاب کر کے بولتے ہیں یہ ٹائپ کرتا جائے گا بعد میں اس کا سکرپٹ
Urdu-Hindi Transliteration/Translation System :: Default Page
پر جا کر تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
یہاں پر بھی چونکہ ٹائپنگ کی اغلاط موجود ہوتی ہیں اس لیے میں یہ کام کرتا ہوں:
اول تو یہ کہ ٹیکسٹ ٹو سپیچ کے دوران ریکارڈنگ سافٹ وئیر (ایڈاسٹی) آن کر لیتا ہوں جس سے ریکارڈنگ محفوظ رہتی ہے اور ٹیکسٹ کو کنورٹ کر لینے کے بعد میں اس ریکارڈنگ کوآن کر کے کنورٹڈ ٹیسکسٹ کو دیکھتا جاتا ہوں اور جہاں جہاں غلطیاں ہوتی ہیں انھیں تبدیل کرتا جاتا ہوں۔ اس سے کام کی رفتار اچھی رہتی ہے ۔ آپ شاید یقین نہ کریں کہ ایک دن میں میں نے تخلیقی کام کے بیس صفحات اس طرح سے ٹائپ کیے ہیں۔ یہ سلسلہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے ۔ میں بول کر لکھنے میں جو ٹائپ کی اغلاط آرہی ہیں ان کی درستی کے حوالے سے سیکھ رہا ہوں اور ان اغلاط کو دور کر رہا ہوں۔ جیسے تراکیب یا اضافت والے الفاظ کو بنا زیر کی آواز کے بولنا مثلاً صورتِ حال کو صورتے حال کے بجائے صورت ۔حال ہی کہنا وغیرہ۔


مرحلہ وار طریقہ درج ہے :
1۔سب سے پہلے میں بول کر جو بھی ٹیکسٹ ٹائپ کرنا ہے اسے ٹائپ کرتا ہوں (ٹائپ کے لیے گوگل ڈرائیو میں جا کر نیو کے بٹن پر کلک کریں اور نیو ڈاکومنٹ کھول کر اس پر(ٹول میں) ٹائپ کے آپشن میں سپیچ ٹو ٹیکسٹ کو کلک کیجیے اور زبان کے انتخاب میں ہندی پر کلک کر دیجیے۔ ہندی محض اردو لکھنے کے لیے ورنہ یہ انگلش، عربی وغیرہ سب زبانوںمیں لکھ رہا ہے۔)
2۔ اپنے ٹیکسٹ کو کاپی کیجیے اور اس ویب سائٹ پر جا کر جس کا اوپر لنک دیا ہے پیسٹ کیجیے اور اسے اردو میں کنورٹ کے بٹن کو کلک کر دیجیے۔ آپ نے جو کچھ لکھا ہے وہ آپ کو ہندی سے اردو میں کنورٹ ہوا مل جائے گا۔ دیگر ویب سائٹس اس کا ترجمہ کردیتی ہیں جس سے یہ خراب ہوجاتا ہے۔ جو لنک دیا ہے وہ بہتر کام کر رہا ہے۔
3۔ میں ٹیکسٹ کو بولتے وقت ریکارڈنگ سافٹ وئیر بھی آن کر لیتا ہوں (اس کے لیے میں عام طور پر آڈاسٹی کا استعمال کرتا ہوں)
4۔ اب میں ریکارڈنگ کا ٹیمپو یا رفتار کچھ کم کر کے آڈیو سنتا جاتا ہوں اور جہاں جہاں ڈاکومنٹ میں لفظ غلط ٹائپ ہوگیا ہو اسے دیکھ کر تبدیل کرتا چلا جاتا ہوں۔ یہ سب تخلیقی کام کےلیے بہترین ہے کہ آپ جو سوچتے جا رہے ہیں اگر اسے لکھنا بھی ہے تو آپ بس بولتے جائیں بعد میں چیک کر لیں۔
 
آخری تدوین:
تابش بھائی آپ نے اس حوالے سے کبھی کام کر کے دیکھا ہے ؟ اگر کوئی تجربہ ہے تو فیض یاب کیجیے۔ میں اس سلسلے میں مزید کام کرنا چاہتا ہوں۔
مجھے آج تک ضرورت نہیں پڑی۔ لیکن اردو پر کسی بھی حوالے سے پیش رفت کو دیکھتا رہتا ہوں۔ :)
ان لوگوں کو ٹیگ کیا ہے جو اس حوالے سے کام کر رہے ہیں یا کرتے رہے ہیں۔ :)
 

نبیل

تکنیکی معاون
یہ ایک اچھی دریافت ہو سکتی ہے۔ اگر کچھ نمونہ پیش کیا جائے تو اس سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے کہ یہ طریقہ کتنا کار آمد ہے۔
 
یہ ایک اچھی دریافت ہو سکتی ہے۔ اگر کچھ نمونہ پیش کیا جائے تو اس سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے کہ یہ طریقہ کتنا کار آمد ہے۔
یہ سائٹ نے ٹائپ کیا ہے:
یہاں انتظار حسین پھر سے ایک سوال اٹھاتے ہیں کے دوسرے انداز کی کہانی یعنی جو انسان کے اندرونی روزانہ ججبات اور ہانی رحانی یاد کی کہانی ہے وہ کس حد تک دلچسپ ہوتی ہے یا وہ ہمارے یا قارین کے رجحان کو اپیل کرتی ہے یا نہیں یا نہیں پھر اگر وہ اپنی کرتی ہے تو کیا اسکو نظر انداز کر دیا جائے ہی جائے کسی خاص شاعری لایا چاہئیے اپنے مشین کے آخری پیراگراف میں انتظار حسین نے اس ساری بحث کو سمیٹ کے ہوئے کہا ہےکہ ناول نے اس کہانی کا ذکر پہلے آتا رہا ہے

اس میں پہلی لائن میں
رجحانات کو روزانہ ججبات ٹائپ ہوگیا ہے۔ اسی طرح چند الفاظ اور بھی ہیں۔ میں سنتے ہوئے اسے ایڈیٹ کر دیتا ہوں۔
 
Top