کاشفی

محفلین
کوئٹہ (آن لائن )بلوچستان کے ضلع آواران سے تبلیغی جماعت کے اغواء کئے جانے والے 8 ارکان کو آئندہ تبلیغ کیلئے ضلع آواران کا رخ نہ کرنے کی شرط پر رہا کردیا گیا گذشتہ روز ضلع آواران کی تحصیل جھاؤ کے نواحی علاقے سے نامعلوم مسلح افراد نے تبلیغی جماعت کے آٹھ افراد کو اس وقت اغواء کرلیاجب وہ مسجد میں قیام پذیر تھے ضلعی انتظامیہ نے تبلیغی جماعت کے ارکان کی بازیابی کیلئے سیاسی و قبائلی رہنماؤں اور قبائلی عمائدین سے رابطہ کیا اور کوششیں بار آور ثابت ہوئیں رات گئے جھاؤ کے علاقے گلی کے مقام پر 8 تبلیغیوں کو اغواء کاروں نے چھوڑ دیا تحصیلدار جھاؤ غفور شاہ کے مطابق تبلیغی جماعت کے ان ارکان کو بلوچ مزاحمت کار اغوا کرکے لے گئے تھے ان سے پوچھ گچھ کرنے اور تسلی کرنے کے بعد انہیں اس پیغام کے ساتھ چھوڑ دیا کہ یہ افراد اپنی جماعت کے امیر کو جاکر علاقے کی صورتحال سے آگاہ کریں گے اور بتائیں کہ بلوچ اس وقت حالت جنگ میں ہیں آئندہ اس علاقے میں تبلیغ کیلئے نہیں آئیں گے۔ کیونکہ تبلیغی جماعت کی آمد کے ساتھ ہی ان کیلئے مشکلات اور مسائل میں اضافہ ہوتا ہے ایک غیر یقینی سی صورتحال پیدا ہوجاتی ہے اور ان حالات میں ہمارے لئے کسی پر بھی بھروسہ کرنا ممکن نہیں آئندہ تبلیغی جماعت اس علاقے کی جانب نہ بھیجنے کی یقین دہانی پر انہیں گلی کے مقام پر صبح تین بجے کے قریب چھوڑا گیا جہاں سے میری سربراہی میں لیویز کی ٹیم گئی اور انہیں یہاں جھاؤ لے آئی تحصیلدار کے مطابق تبلیغی جماعت کے رہا ہونے والے افراد نے بتایا کہ اغواء کاروں نے انہیں کسی قسم کے تشدد کا نشانہ نہیں بنایا دشوار گذار پہاڑی راستوں سے انہیں ایک جگہ لے جایا گیاجو جنگل کی طرح تھی وہاں انہیں رکھا گیا اغوا ء کئے جانے والے تمام افراد کا تعلق صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے بنوں سے ہے جن میں گل اختر ،خلیل الرحمن ،شلیل الرحمن ،نصر اللہ خان ،سخی مرجان ،اختر جان ،نوروز علی خان ،میر سید شاہ شامل ہیں جن کی بحفاظت رہائی کے بعد ان کی مقامی جماعت کے ذمہ داران کے حوالے کردیا گیا ہے ۔
 
Top