3 جون , 2025
امریکا، پاک بھارت حل طلب مسائل خصوصاً سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے اپنا جامع کردار ادا کرے، بلاول بھٹو
بلاول بھٹو زرداری کی زیرقیادت پاکستانی وفد نے اقوام متحدہ میں امریکی مندوب سے ملاقات کی ہے، جس میں بھارتی جارحیت کی مذمت اور خطے کی تازہ صورت حال پر پاکستانی مؤقف کو اجاگر کیا گیا۔
اقوام متحدہ میں امریکا کی قائم مقام مستقل مندوب، سفیر ڈوروتھی شیا سے پاکستان کے اعلیٰ سطح کے پارلیمانی وفد نے ملاقات کی۔ وفد کی قیادت پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کی، جس میں جنوبی ایشیا کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں سہولت کاری پر امریکی انتظامیہ، بالخصوص صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے 22 اپریل 2025 کو ہونے والے پہلگام حملے کے بعد کی صورتحال سے سفیر شیا کو آگاہ کیا اور اس امر پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ
بھارت نے بغیر کسی قابلِ اعتبار تحقیق یا مصدقہ شواہد کے فوری طور پر پاکستان پر الزام تراشی کی۔
انہوں نے زور دیا کہ اس طرح کے قبل از وقت اور بے بنیاد الزامات نہ صرف کشیدگی میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ بامقصد مکالمے اور امن کے امکانات کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صفِ اوّل میں رہا ہے اور سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے امریکا پر زور دیا کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تمام حل طلب مسائل کے حوالے سے بامعنی اور جامع مکالمے کے آغاز میں اپنا کردار ادا کرے۔ بالخصوص انڈس واٹرز ٹریٹی (سندھ طاس معاہدے) کو معطل کرنے کے بھارتی فیصلے کے تناظر میں، جسے انہوں نے ’’پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے‘‘کے مترادف قرار دیا۔
یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ پاکستان کا 9 رکنی اعلیٰ سطح کا پارلیمانی وفد، جس میں وفاقی وزیر، سابق وزرا اور ارکانِ پارلیمان شامل ہیں، اس وقت پاکستان کی عالمی سفارتی مہم کے سلسلے میں امریکا کے دورے پر ہے۔
---------------------
3 جون , 2025
بلاول بھٹو کی اقوام متحدہ میں فرانس کے مستقل مندوب سے ملاقات، ملاقات کے اختتام پر فرانس کے مستقل مندوب نے خطے میں امن و استحکام اور باہمی بات چیت کے عمل کی حمایت کے اپنے مؤقف کا اعادہ کیا۔
پاکستان کی جانب سے بھیجے گئے وفد کے سربراہ و سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے
اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں فرانس کے مستقل مندوب، سفیر جیروم بونافوں سے اہم ملاقات کی۔اس موقع پر پاکستانی وفد بھی ان کے ہمراہ تھا۔ ملاقات میں بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف حالیہ جارحانہ اقدامات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
بلاول بھٹو زرداری نے فرانس کو سلامتی کونسل کے چوتھے اہم رکن ملک کی حیثیت سے مخاطب کرتے ہوئے پاکستان کا مؤقف پیش کیا اور بھارتی اقدامات کے خطے پر ممکنہ سنگین اثرات پر روشنی ڈالی۔
سابق وزیر خارجہ نے
بھارتی فوج کی جانب سے پاکستانی شہریوں اور شہری انفرا اسٹرکچر پر کیے گئے یکطرفہ حملوں اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پہلگام حملے کا الزام بغیر کسی معتبر تحقیقات یا ثبوت کے پاکستان پر عائد کرنا نہ صرف غیر ذمہ دارانہ اقدام ہے بلکہ اس کے سنگین نتائج بھی مرتب ہو سکتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان دہشتگردی کا سب سے بڑا شکار ہے اور ملک اس ناسور کے خاتمے کے لیے پوری طرح پُرعزم ہے۔ دہشتگردی جیسے حساس مسئلے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا خطے کے امن کو مزید خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
انھوں نے فرانس سے اپیل کی کہ وہ جنگ بندی کے تسلسل، سندھ طاس معاہدے کی بحالی اور پاکستان و بھارت کے درمیان مذاکرات کے آغاز کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے بین الاقوامی قوانین کا احترام، اور تمام تصفیہ طلب امور خصوصاً مسئلہ کشمیر کا پرامن حل ناگزیر ہے۔
ملاقات کے اختتام پر فرانس کے مستقل مندوب نے خطے میں امن و استحکام اور باہمی بات چیت کے عمل کی حمایت کے اپنے مؤقف کا اعادہ کیا۔