برمودہ تکون -- ایک معمہ

کعنان

محفلین
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

مثلث برمودا پر پہلے ہی بہت کچھ معلومات مہیا کی جا چکی ھے مجھے بھی کچھ معلومات ملی ہیں وہ آپ کی نظر کر رہا ہوں ۔
ایک بات کا خیال رکھا کریں کہ کسی بھی مود کو معلومات کے لئے پوسٹ کرنے پر انفارمر کو نہ نشانہ بنایا جائے جتنی آپ کو سمجھ آئے سمجھ لیں اور جو نہ آئے اسے چھوڑ دیں۔

شکریہ

والسلام




سورت الکہف آیت نمبر 32 سے لے کر آیت نمبر 41 تک کا اردو مطالعہ کیجئے

http://www.irfan-ul-quran.com/quran/urdu/contents/sura/ar/1/ur/1/ra/1/en/1/sid/18/


حذیفہ بن اسید رضی اللہ عنہ سے بیان کیا گیا ہے کہ : نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم پر ایک کمرہ سے جھانکا اور ہم قیامت کا ذکر اور اس کی باتیں کر رہے تھے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

( قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی جب تک کہ تم دس نشانیاں نہ دیکھ لو مغرب سے سورج کا طلوع ہونا ، دھواں، جانور (دابہ) یاجوج ماجوج کا خروج ، عیسی ابن مریم کا ظہور ، دجال ، تین جگہوں کا دھنسنا مغرب میں اور مشرق میں اور جزیرہ عرب میں زمین کا دھنسنا ، عدن کی گہرائی سے آگ کا نکلنا جو کہ لوگوں کو ہانکے اور اکٹھا کرے گی جہاں پر وہ رات گزاریں گے وہ بھی وہیں رات گزارے گی اور جہاں وہ آرام کریں گے وہ بھی آرام کرے گی )
مسند احمد حدیث نمبر (46) یہ لفظ مسند احمد کے ہیں صحیح مسلم حدیث نمبر (2910) ابو داؤد حدیث نمبر (4311) ترمذی حدیث نمبر (2183) ترمذی نے اسے حسن صحیح کہا ہے
نسائی حدیث نمبر (11380) ابن ماجہ حدیث نمبر (4055)






-----------------------------------
-----------------------------------


برمودا ٹرائی اینگل



برمودا مثلث
(Bermuda Triangle)
شیطانی یا آسیبی تکون، جہاں اب تک سو سے زائد بحری اور ہوائی جہاز غرق ہو چکے ہیں۔ برمودامثلث میں اب تک جتنے بھی جہاز غائب ہوئے ان کا آخری پیغام بھی یہی موصول ہوا کہ''اب ہم سفید پانی پر آگئے ہیں'' اور اس کے بعد ابدی خاموشی چھاگئی

برمودا مثلث
(Bermuda Triangle)
جسے شیطانی یا آسیبی تکون
Devil's Triangle
کے نام سے بھی جانا جاتاہے ایک ایسا پراسرار سمندری علاقہ ہے جہاں اب تک سو سے زائد بحری اور ہوائی جہاز غرق ہو چکے ہیں۔اس جگہ فزکس کا کوئی قانون کام نہیں کرتا۔

بحراوقیانوس کے ایک مثلث کی طرح سمندری علاقے کو برموداٹرائی اینگل کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔ اس علاقے کا ایک کونہ برمودا میں، دوسرا پروٹوریکو میں اور تیسرا کونا فلوریڈا کے قریب ایک مقام میں واقع ہے۔ برمودا ٹرائی اینگل انہی تین کونوں کے درمیانی علاقے کو کہا جاتا ہے۔

برمودا مثلث کی شہرت کا باعث وہ حیرت انگیز واقعات ہیں جو اس کے ساتھ وابستہ ہیں۔ ان واقعات کے مطابق کئی بحری اورہوائی جہاز اس بحری اور ہوائی جہاز اس بحری علاقے سے گزرتے ہوئے لاپتہ ہوگئے اور ان کا کوئی نشان بھی نہیں ملا۔ موجودہ ترقی یافتہ دور میں اگرچہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے انسان نے دنیا کے تقریباََ سارے سربستہ راز معلوم کر لئے ہیں تا ہم سائنسدان اور ماہرین ان بحری اور ہوائی جہازوں کی گمشدگی کا راز معلوم نہ کر سکے اور نہ ہی غرق ہونے والے مسافروں اور جہازوں کے ملبے کا کوئی پتہ چلا سکے۔

فلوریڈا کے جنوب مشرقی ساحل کے پاس جغرافیائی اعتبار سے یہ تند و تیز طوفانوں کا علاقہ ہے لیکن مامیڈیا میں اسے ایک ماورائی یا پیرانارمل جگہ کے طور پر پیش کیا جاتا رہا جہاں فزکس کے تسلیم شدہ تمام قوانین یا تو غلط ثابت ہو جاتے ہیں، بدل جاتے ہیں یا ان کے ساتھ بیک وقت دونوں صورتیں پیش آجاتی ہیں۔

اس تکون (مثلث) نے 11لاکھ 40ہزار مربع کلو میٹر 4) لاکھ 40 ہزار مربع میل(کا علاقہ گھیر رکھاہے۔ اس کے ایک طرف برمودا جزیرہ ہے۔ دوسری طرف امریکہ کا شہر میامی اور تیسری طرف پورٹوریکو کا جزیرہ واقع ہیں۔

دراصل برمودا مثلث کا مسئلہ کوئی نیا نہیں۔ اس پر برسہابرس سے بحث ہورہی ہے لیکن حیرت کی بات ہے کہ اب تک سائنسدان یہاں رونما ہونے والے واقعات کے بارے میں کوئی ٹھوس شہادت فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

اس علاقے میں جہازوں کے غائب ہونے کی بات سب سے پہلے 1950ء میں کی گئی۔ یہ کہانی ایسوسی ایٹڈ پریس کے ذریعے سامنے آئی اوراس کے لکھنے والے کا نام ای وی ڈبلیوجونز تھا۔ جونز نے جہاں اپنے آرٹیکل میں ان حادثات کو ہوائی' جہازوں اور چھوٹی کشتیوں کی ''پراسرار گمشدگی'' سے تعبیر کیاوہیں اس علاقے کو ''شیطان کی مثلث'' کا نام بھی دیا۔

دوسری بار اس کا ذکر 1952ء کے ''فیٹ میگزین'' کے ایک فیچر میں ہوا جسے جارج ایکس سینڈ نے تحریر کیا اور اس میں کئی پراسرار بحری گمشدگی کا ذکر کیا گیا۔ ''برموداٹرائی اینگل'' کی اصطلاح 1964ء میں وینسنٹ گیڈیز کے فیچر
ARG-OSY
کے ذریعے مقبول ہوئی۔

عام خیال یہ ہے کہ فزکس کا کوئی قانون یہاں کام نہیں کرتا اور یہاں ہر طرف عجیب و غریب روشنیوں کا ہجوم رہتا ہے۔ عام لوگوں کا خیال ہے کہ یہاں شیطانی قوتوں کی حکومت ہے۔

جو مقبولیت اس علاقے کو آج حاصل ہے وہ چارلس برلٹیز نامی شخص کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ ''برموداٹرائی اینگل'' کے نام سے چارلس کی ایک کتاب 1974ء شائع ہوئی اور بعد میں اس پرایک فلم بھی بنائی گئی۔اس مثلث پر اب تک کئی فلمیں بن چکی ہیں اور ناول بھی لکھے جا چکے ہیں مثلاَ ہیری پوٹر کی بعض مہمات بھی اس خطے سے تعلق رکھتی ہیں۔ ''لارڈ آف دی رنگز''نامی فلم کا مرکزی خیال بھی اس سے تعلق رکھتا ہے۔

چارلس کی کتاب ''برموداٹرائی اینگل'' میں ان ہوائی اور بحری جہازوں کے بارے میں طویل اورپراسرار کہانیاں لکھی گئی ہیں جو اس سمندری علاقے میں غائب ہوگئے تھے۔ اس میں خصوصی طور پر امریکی بحریہ کے پانچ تارپیڈو بمبار طیاروں کا ذکر کیا گیا ہے جو 5 دسمبر 1945ء کو یہاں پہنچ کر غائب ہو گئے۔

اس واقعہ میں 14افراد بھی ہلاک ہوئے۔ جہاز جب روانہ ہوئے تو موسم بہت سازگار تھا لیکن پھر اچانک خطرناک ہو گیا اور ہوا بازوں کے لئے سمت تلاش کرنا مشکل ہوگیا۔

امریکی ماہرین نے ان جہازوں کو بہت تلاش کیا لیکن بے سود۔ اسے ''فلائٹ19'' کا حادثہ کہا جاتا ہے۔ یہ کتاب ریکارڈ تعداد میںفروخت ہوئی۔ اس میں گمشدگیوں کی وجوہات کا ذکر ملتا ہے۔ مثلاََ حادثوں کی ایک وجہ اس علاقے میں بھاری آمدورفت بھی ہوسکتی ہے سمندری طوفان بھی ان حادثوں کا باعث ہوسکتے ہیں۔ ان دو سمجھ میں آنے والی وجوہات کے علاوہ کئی ایسے اسباب کا ذکر بھی کتاب میں ہے جو ماورائے عقل ہیں۔ مثلاَ کتاب کے مصنف کا کہنا ہے کہ ان گمشدگیوں کا باعث ٹمپرل ہولز
(Temporal Holes)
بھی ہو سکتے ہیں۔

برمودامثلث میں اب تک جتنے بھی جہاز غائب ہوئے ان کا آخری پیغام بھی یہی موصول ہوا کہ''اب ہم سفید پانی پر آگئے ہیں'' اور اس کے بعد ابدی خاموشی چھاگئی۔

اس مثلث کے بارے میں دانشوروں اورسائنسدانوں کی سرگردانی صرف بحری جہازوں اور ہوائی جہازوں کو غائب ہوجانے سے متعلق ہی نہیں بلکہ اب تک ہزاروں پائلٹوں' مداحوں اوردوسرے بحری و ہوائی سفر کرنے والے مسافروں نے اس منطقے کو عبور کرنے کے موقع پر بہت سی حیرت انگیز اور مافوق الفطرت باتوں کا مشاہدہ کیا ہے۔

ان پراسرار واقعات میںبھی یہ بات مشترکہ ہے کہ مسافر جب بھی اس ٹرائی اینگل کے قریب پہنچے ان کی گھڑیوں میں تعطل پیدا ہوگیا اور مشینوں نے اپنی حرکت بند کردی اور اس کا کنٹرول پائلٹوں اور ملاحوں کے اختیار میں نہیں رہا۔

موجودہ ریکارڈ کے مطابق پہلا بحری جہاز مارچ 1918ء میں لاپتہ ہوا۔
''US Cyclons''
نامی یہ امریکی جہاز تھا۔ بعض کے نزدیک پہلا بحری جہاز 1952ء میں یہاں ''اسکارپین'' نامی امریکی ایٹمی آبدوز غائب ہوئی تھی۔ 23مارچ 1973ء کو ''آمتا'' نامی امریکی مال بردار بحری جہاز غرق ہوا جبکہ1950ء میں سپین کے تین بحری جہاز سمندر کی تہ میں چلے گئے۔

بحری اور ہوائی جہازوں سے جو آخری ریڈیائی پیغام موصول ہوا وہ یہ تھا کہ ''ہمارے تمام آلات سے عجیب و غریب آوازیں آنے لگی ہیں'' کے بعد مکمل خاموشی چھاگئی۔ پانچ امریکی تارپیڈو بمبار جہازوں کی غرقابی کے بعد عملے اور ملبے کی تلاش میں بھیجا جانے والا ہوائی جہاز بھی برمودا تکون کے اوپرپہنچے ہی پراسرار کشش کا شکار ہوگیا اور پھر اس کا بھی نام و نشان نہ مل سکا۔

بعض سائنسدانوں کا خیال ہے کہ شدید سمندری طوفانوں میں جہازبرقی روکا شکار ہوئے ہونگے جبکہ بعض ماہرین قیاس کرتے ہیں کہ اس علاقے کو سمندر میں موجود کوئی بہر ہی طاقتور مقناطیسی قوت بحری اورہوائی جہازوں میں نصب ریڈیائی آلات پر اثرانداز ہوجاتی ہے جس سے سارا نظام ہی معطل ہو کر رو جاتا ہے۔

بہر حال۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ افواہیں' کہانیاں حقیقت اور اندازے جتنے بھی ہوں حقیقت یہ ہے کہ آج کی 21ویں صدی کی حیرت انگیز سائنسی ترقی کے باوجود برموداٹرائی اینگل سائنسدانوں کے لئے ایک چیلنج ہے۔​





21o52m1.jpg
inr9dh.jpg


ذیلی تصویر میں برمودا ، میامی اور پورتو ریکو کے مابین وہ علاقہ عیاں کیا گیا ہے جو عام طور پر مثلث برمودا کہلایا جاتا ہے

اب ان خادثات کی طرف آتے ہیں جو برمودا میں‌واقع پذیر ہوئے۔

ہوائی جہاز کے خادثات


1940-1949

*
PBY Catalina, 1942

*
TBF Avenger, 1943

*
4 US Navy Lockheed PV-1 Ventura's, 1943

*
PB4Y Privateer, 1943

*
PBY Catalina, 1944

*
PB4Y Privateer, 1944

*
SBD-5 Dauntless, 1944

*
PBY-5A Catalina, 1944

*
PB4Y Privateer, 1945

*
B-24 Liberator, 1945

*
US Navy Flight 19 (5 TBF Avengers), lost with 14 crewmen on December 5, 1945.

*
US Navy PBM-5 Mariner, lost with 13 crewmen on December 5, 1945, while attempting to rescue "Flight 19".

*
US Army C-54 lost 100 miles (160 km) off Bermuda, July 3, 1947.

*
British South American Airways Avro Tudor IV G-AHNP Star Tiger, lost with 4 crewmen and 25 passengers on January 31, 1948
(aircraft lost near Bermuda.)

*
Douglas DC-3 NC16002 lost with 3 crewmen and 29 passengers on December 27, 1948.

*
British South American Airways Avro Tudor IV G-AGRE Star Ariel, lost with 7 crewmen and 13 passengers on January 17, 1949.
1950-1959

*
F6F-5 Hellcat, lost in 1950.

*
F9F-2 Panther, lost in 1950.

*
US Air Force Globemaster lost
(Refute: No C-74 or C-124 aircraft are reported lost in 1950 by the USAF.)

*
British South American Airways Avro York transport, lost with 33 passengers and crew on February 2, 1952.

*
C-46 Commando, lost in 1952.

*
US Navy T2V SeaStar, lost in 1953.

*
US Navy R7V-1 Super Constellation, lost with 2 pilots and 42 passengers on October 30, 1954

*
US Navy P5M Marlin seaplane, lost with 10 crewmen on November 9, 1956.

*
Beechcraft Bonanza N4952B, lost with 2 pilots on February 8, 1959. Thought to be near 31.25 N 79.45W
1960-1969

*
US Air Force F-100 Super Sabre, lost with pilot on March 18, 1960.

*
US Air Force SAC B-52 bomber Pogo 22 lost with 4 crewmen on October 17, 1961.

*
US Air Force KB-50 Aerial Tanker Tyler 41, lost with 8 crewmen on January 8, 1962.

*
US Air Force C-133 Cargomaster, lost on May 27, 1962 .

*
2 US Air Force KC-135 Stratotankers, lost on August 28, 1963

*
US Air Force C-133 Cargomaster, lost on September 22, 1963

*
US Air Force C-119 Flying Boxcar, lost with 5 crewmen on June 5, 1965.

*
Privately owned B-25 Mitchell, lost with pilot and 2 passengers on April 5, 1966.

*
Military Chase YC-122, converted to civilian cargo plane, lost in 1967.

*
Cessna 172, lost with pilot on June 6, 1969
1970-1979

*
US Air Force F-4 Phantom II Sting 27, lost with 2 pilots on October 10, 1971 (F-4E of 307 TFS lost on a training mission.

*
Ryan Navion, lost with 2 pilots on May 25, 1973.

*
Piper Cherokee, vanished with pilot and 5 passengers on July 13, 1974.

*
US Navy KA-6D Fighting Tiger 524, lost with 2 pilots on February 22, 1978

*
Argosy Airlines Douglas DC-3 Flight 902, registration number N407D, lost with 4 crewmen on September 21, 1978; vanished off radar scope.

*
Caribbean Flight 912, lost on November 3, 1978 (The NTSB records this loss as happening on approach to the airport in St. Croix, US Virgin Islands)
1980-1989

*
Beechcraft Baron N9027Q, lost with pilot on February 11, 1980

*
ERCO Ercoupe N3808H, lost with pilot on June 28, 1980

*
Beechcraft Bonanza N5805C, lost on January 6, 1981.

*
Piper Cherokee N3527E, lost on March 26, 1986.
2000-2009

Piper PA-323-300 N8224C, November 13, 2003, over the Exumas, Bahamas. (No known cause)

Piper PA-23 N6886Y on June 20, 2005, Between Treasure Cay, BI, to Fort Pierce, FL (possible foul weather)

Piper PA-46-310P N444JH on April 10, 2007, near Berry Islands.(under investigations) Rintje PA-16-love0.


سمندری جہاز،کشتی وغیرہ


Prior to 1850

* 1779,
Disappearance of Thomas Lynch, Jr. and his wife while sailing to West Indies.

* 1780,
General Gates; no British warship claimed her sinking, but she had been declared unseaworthy in
1779 and sold.

*
August 8, 1800, USS Insurgent went missing during cruise to West Indies in search of enemy ships during Quasi-War with France. Insurgent was former French frigate L'Insurgente, captured the year before by USS Constellation.

*
August 20, 1800, USS Pickering went missing on voyage to West Indies. Both Pickering and Insurgent may have been lost in a severe storm that hit West Indies on September 20, 1800.

*
December 30, 1812 Patriot, American privateer. Carried as a passenger Theodosia Burr Alston, daughter of former U.S. Vice President Aaron Burr.

*
October 1814, USS Wasp, sloop-of-war that severely harassed British shipping in the War of 1812; went missing on Caribbean cruise, October 1814.

*
January/February 1815, USS Epervier, while carrying original peace proposals for War of 1812; left Algiers for Norfolk, and went missing with crew of 134 in 1815, delaying the ending of hostilities (rare instance of maritime disappearance directly connected to international politics). DANFS however says the ship went missing sometime after July 14, 1815, carrying copies of a treaty with the Dey of Algiers back to the US and may have been lost in a known August 1815 hurricane.

*
January 1820, USS Lynx went missing with crew of 50 in far western Atlantic.

*
October 1824, USS Wildcat went missing with crew of 31 after leaving Cuba (Navy records indicate she was a storm victim).

* 1840,
Rosalie; went missing in Sargasso Sea.

*
March 15, 1843, USS Grampus went missing sailing south of the Carolinas.
1850-1899

* December 4, 1872. Mary Celeste, brigantine commanded by Captain Benjamin Briggs, 7 crew plus Briggs' wife and daughter; found abandoned at sea west of the Azores.
* January 31, 1880. HMS Atalanta, 26-gun frigate; went missing with crew of 281 after departing Bermuda for Falmouth, England.
1900-1909

*
November 14, 1909. Spray, ketch, piloted by renowned world-circumnavigator Joshua Slocum, went missing after departing Miami, Florida.
1910-1919

*
Mar 6-27, 1917. SS Timandra, 1,579-ton steam freighter, Captain Lee commanding; went missing with crew of 21 while bound for Buenos Aires from Norfolk for cargo of coal.

*
Mar 6-10, 1918. USS Cyclops, collier, LT. CDR. George Worley; went missing with 309 crew and passengers after leaving Barbados for Baltimore, Maryland.
1920-1929

*
November or December, SS Hewitt, steam freighter. Disappeared.

*
January 31, 1921, Carroll A. Deering, five-masted schooner, Captain W.B. Wormell, crew of 11. Found aground and abandoned at Diamond Shoals, near Cape Hatteras, North Carolina.

*
April 1925, Raifuku Maru, a Japanese freighter with a cargo of wheat and a crew of thirty-eight, supposedly went down with all hands in the Triangle after sending out a distress signal which allegedly said "Danger like dagger now. Come quick!" In reality the ship was nowhere near the Triangle, nor was the word "dagger" a part of the ship's distress call.

*
December 1925, SS Cotopaxi, tramp steamer, Captain Meyers; went missing with crew of 32 after leaving Charleston, South Carolina for Havana, Cuba; reported caught in tropical storm.

*
March 14, 1926, SS Suduffco, freighter, Captain Thomas J. Turner; went missing with crew of 29 while sailing from New York City to Los Angeles.
1930-1939

*
March 1938, Anglo Australian, freighter, Captain Parslow; went missing with crew of 38 off Azores on voyage from Cardiff, Wales for British Columbia.
1940-1949

*
February 18, 1942, FS Surcouf, submarine operated by Free French Navy lost in Caribbean, apparently rammed by freighter Thompson Lykes near Panama Canal; both vessels travelling unlit due to threat of U-boats.

*
March 6, 1948, Evelyn K.

*
1948, SS Samkey (year also given as 1943) last position 41o48' N 24o W (NE of Azores).
1950-1959

*
1950, SS Sandra, freighter, lost after passing St. Augustine, Florida for Puerto Cabello, Venezuela

*
January 13, 1955, Home Sweet Home, pleasure craft.

*
September 26, 1955, Connemara IV, found abandoned.

*
January 1, 1958, Revonoc, pleasure craft, captained by business tycoon Harvey Conover.
1960-1969

*
February 3, 1963, SS Marine Sulphur Queen T-2 tanker, vanishes with crew of 39 off the Florida Keys; carrying molten sulphur. [2]

*
July 2, 1963, Sno' Boy, pleasure craft, converted ACR (similar to WWII PT boats).

*
January 13, 1965, Enchantress, pleasure craft.

*
October 28, 1965, El Gato, pleasure craft.

*
December 10, 1967, Speed Artist, 5 persons; Windward Islands

*
December 22, 1967, Witchcraft, cabin cruiser, 2 onboard, disappears one mile (1.6 km) off Miami; had called Coast Guard requesting a tow, but on their arrival 19 minutes later no trace found; possibly pushed north by Gulf Stream; search involved 1,200 square miles (3,100 km2)
1970-1979

* 1970:
French freighter Milton Latrides disappears; sailing from New Orleans to Cape Town; carrying vegetable oils and caustic soda

*
El Caribe; lost on September 10, 1971

* 1973:
German freighter Anita (20,000 tons), lost with crew of 32; sister ship Norse Variant (both carrying coal) lost at same time; year sometimes given as 1973; survivor from latter found on raft described loss of ship in stormy weather - waves broke hatch cover and ship sank quickly.

*
Dawn; lost on April
22, 1975

* 1976:
Small boat comes on a collision corse with an unknown watercraft

* 1976:
SS Sylvia L. Ossa lost in heavy seas 140 miles (230 km) west of Bermuda.

* 1978:
SS Hawarden Bridge had previously been found with marijuana residue by USCG Cape Knox February '78 [4], found abandoned in West Indies a month later[5]; crime might be involved. scuttled November '78.
980-1989

* 1980:
SS Poet; carrying grain to Egypt; no survivors.
1990-1999

* 1995:
Jamanic K (built 1943) reported lost after leaving Cap Haitien.

* 1997:
"Prince Consort" Robert's yacht, Glenda's Feet (owned by "Empress" Shirley Massey), reported lost c. April 27.

* 1999:
Freighter Genesis Lost after sailing from Port of Spain to St Vincent; cargo included 465 tons of water tanks, concrete slabs and bricks; reported problems with bilge pump before loss of contact.


واللہ اعلم
 

dxbgraphics

محفلین
میرے خیال سے صرف انسان اس‌ بےبس تھا کہ جس چیز کو چھپانا مقصود ہوتا اس تک دوسروں کو جانے سے روک دیتا۔
اللہ بھی اتنا بے بس ہو سکتا ہے کہ فرشتوں کو بغیر سائلینسر کے موٹر سائیکل دے کر آسمانوں میں اڑاتا پھرتا اور معصوم لوگوں کو اپنے خاص علاقے میں سزا کے طور پر غارت کر دیتا اس کا خیال نہیں تھا مجھے۔
اس قسم کے آرٹیکل ہمیں سائنس کے بجائے قصے کہانیاں بنا کر تکیہ کرنے پر اکتفا کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔
مجھے اس علاقے کے حوالے سے ایک ہی تھیوری پسند آئی تھی کہ اس علاقے میں زیرسمندر زمین سے میتھین کا اخراج ہو رہا ہے جس کی وجہ سے پانی اور ہوا میں کسی کسی جگہ یہ جہازوں کو متوازن نہیں رہنے دیتی یعنی پانی اور ہوا کی ردعمل کی طاقت ختم کر دیتی ہے۔ نتیجہ میں جہاز گرتا ہی چلا جاتا ہے۔
فکشن کے حوالے سے مجھے جو تھیوری پسند تھی وہ یہ تھی کہ ایریا 51 کی طرز پر یہاں بھی امریکی حکومت کچھ خاص تجربات میں مصروف ہے یا اٹلانٹس یہی کہیں واقع ہے۔
ایسی کہانیوں میں حدیثیں بیان کر کے وزن پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ مسلمانوں کا تو یہ حال ہے کہ حدیث کے مطابق ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا آئینہ ہے تو مسلمان ایک دوسرے پر تنقید کر کے آئینہ بنے پھرتے ہیں۔
ویسے میں بھی کل رات سوچ رہا تھا یہ میرے دونوں کندھوں پر اڑن طشتریاں کیوں نظر آ رہی ہیں۔ :twisted:

لیکن میرے ناقص علم کے مطابق ایک جہاز غائب ہوجانے کے بعد ساحل سمندر پر چند روز بعد پایا گیا۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ جہاز میں موجود افراد اور عملہ غائب ہے لیکن جہاز میں موجود چیزیں ویسی ہی تھیں جیسا کہ مسافروں کی موجودگی کے وقت۔

دوسرا میں آپ کی حدیث والی بات سے اتفاق نہیں کرونگا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم قیامت تک کے تمام حالات کی پیش گوئی کر چکے ہیں تو اس میں وزن پیدا کرنے کی کوئی تک نہیں بنتی ۔ بلکہ حقیقت حقیقت ہی ہوتی ہے
 
Top