برائے اصلاح: کوئی بھی راز مرا ، راز کہاں رہتا ہے

مقبول

محفلین
محترم الف عین صاحب ، دیگر اساتذہ کرام اور احباب
کوئی بھی راز مرا ، راز کہاں رہتا ہے
میری آنکھوں میں جو پیغام رساں رہتا ہے

عشق نادان ہے، پھرتا ہے تماشا بن کر
حسن عیار ہے، پردوں میں نہاں رہتا ہے

پیار کو عمر سے مشروط نہیں کر سکتے
عمر ڈھل جائے بھی گر ، دل تو جواں رہتا ہے

بند کرتا نہیں دروازہ ، کھُلا رکھتا ہوں
کیا خبر لوٹ وُہ آئے ، یہ گماں رہتا ہے

لوگ ابھی دیکھنے کو دوڑ پڑے ہیں اس کو
حسن پر جس کے مرا آدھا بیاں رہتا ہے

میرے گھر کو جو سمجھتا تھا کبھی گھر اپنا
اب وہ کہتا ہے کہ اس گھر میں فلاں رہتا ہے

مُنہ پہ سچ بولنے کی میری بری عادت سے
شہر کا شہر ہی اب شکوہ کناں رہتا ہے

عید کب آئے گی، بدلا بھی ہے موسم کہ نہیں
تیرے دیوانے کو یہ ہوش کہاں رہتا ہے
یا
عشق ہو جائے تو یہ ہوش کہاں رہتا ہے

جب سے مقبول اسے ایک جھلک دیکھا ہے
نہ بھی سوچوں تو خیال اٹکا وہاں رہتا ہے
 

اکمل زیدی

محفلین
عادت بدلو بھائی شہر میں رہنا ہے تو ۔۔۔
مُنہ پہ سچ بولنے کی میری بری عادت سے
شہر کا شہر ہی اب شکوہ کناں رہتا ہے
خوب ہے ۔ ۔۔
 

مقبول

محفلین
عادت بدلو بھائی شہر میں رہنا ہے تو ۔۔۔
مُنہ پہ سچ بولنے کی میری بری عادت سے
شہر کا شہر ہی اب شکوہ کناں رہتا ہے
خوب ہے ۔ ۔۔
اکمل زیدی صاحب
پہلے تو پسندیدگی کے لیے شُکریہ
جناب کوشش کئی دفعہ کی ہے لیکن تبدیلی نہیں لا سکا ۔ مسلسل نقصان اٹھاتا رہتا ہوں اس وجہ سے۔ فطرت بدلنا مشکل ہے، یہ سر کے ساتھ ہی جائے گی🥲🥲
 

الف عین

لائبریرین
دونوں متبادلات اچھے ہیں آخری شعر کے، کوئی سا بھی رکھو
مگر مقطع کے الفاظ بدلو، تقابل ردیفین بھی ہے، اور "اٹ ک وہا" تقطیع بھی اچھی نہیں
 

مقبول

محفلین
دونوں متبادلات اچھے ہیں آخری شعر کے، کوئی سا بھی رکھو
مگر مقطع کے الفاظ بدلو، تقابل ردیفین بھی ہے، اور "اٹ ک وہا" تقطیع بھی اچھی نہیں
سر الف عین ، بہت شُکریہ
اب مقطع دیکھیے

میں نے مقبول اسے ایک جھلک دیکھا تھا
نہ بھی سوچوں تو وہیں میرا دھیاں رہتا ہے
 

مقبول

محفلین
دھیان ہندی لفظ ہے،فارسی طریقے سے غنہ نہیں بنایاجاسکتا
سر الف عین ، شُکریہ
یہ دیکھیے
پیار کی دین ہے مقبول یہ کچھ اور نہیں
میں کہاں جب کہ مرا ذہن کہاں رہتا ہے
یا
مجھ کو معلوم ہے مقبول ، کہیں اور نہیں
میرے اندر ہی مرا دشمنِ جاں رہتا ہے
 
آخری تدوین:
Top