برائے اصلاح۔۔۔۔اے دل ترے حالات تو اب بھی نہیں بدلے

محمل ابراہیم

لائبریرین
الف عین
سید عاطف علی

سر نظر ثانی کی درخواست گزار ہوں۔۔۔۔۔۔

وہ فکر و خیالات ابھی تک نہیں بدلے
اے دل ترے حالات ابھی تک نہیں بدلے

کب وقت رکا ہے کسی انسان کی خاطر
کہ گردشِ دن رات ابھی تک نہیں بدلے

بس بات ہے اتنی کہ میں ظاہر نہیں کرتی
تم سے جڑے جذبات ابھی تک نہیں بدلے

امید تھی بدلے گا کہیں جا کے یہ عالم
افسوس یہ حالات ابھی تک نہیں بدلے

بدلے ہیں زمانے نے خیالات تمہارے
پر میرے خیالات ابھی تک نہیں بدلے

اجسام ہیں آزاد تو افعال مقید
یہ قید و حوالات ابھی تک نہیں بدلے

غربت ہے غریبوں کی،امیروں کو تو دیکھو
وہ قصر وہ محلات ابھی تک نہیں بدلے
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
الف عین
سید عاطف علی

سر نظر ثانی کی درخواست گزار ہوں۔۔۔۔۔۔

وہ فکر و خیالات ابھی تک نہیں بدلے
اے دل ترے حالات ابھی تک نہیں بدلے
درست
کب وقت رکا ہے کسی انسان کی خاطر
کہ گردشِ دن رات ابھی تک نہیں بدلے
کہ دو حرفی استعمال غلط ہے، گردش مؤنث ہے، نہیں بدلی( واحد بھی ہے)
اس دنیا کے دن رات.... یا کچھ اور متبادل ہر غور کرو
بس بات ہے اتنی کہ میں ظاہر نہیں کرتی
تم سے جڑے جذبات ابھی تک نہیں بدلے
درست
امید تھی بدلے گا کہیں جا کے یہ عالم
افسوس یہ حالات ابھی تک نہیں بدلے
درست
بدلے ہیں زمانے نے خیالات تمہارے
پر میرے خیالات ابھی تک نہیں بدلے
درست
اجسام ہیں آزاد تو افعال مقید
یہ قید و حوالات ابھی تک نہیں بدلے
قید و حوالات، ایک واحد اور ایک جمع! کچھ اچھا نہیں ١
غربت ہے غریبوں کی،امیروں کو تو دیکھو
وہ قصر وہ محلات ابھی تک نہیں بدلے
محلّات، لام پر تشدید درست ہے، بغیر تشدید کے نہیں، یہاں بھی ایک واحد اور ایک جمع کا میل درست نہیں لگتا
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
درست

کہ دو حرفی استعمال غلط ہے، گردش مؤنث ہے، نہیں بدلی( واحد بھی ہے)
اس دنیا کے دن رات.... یا کچھ اور متبادل ہر غور کرو

درست

درست

درست

قید و حوالات، ایک واحد اور ایک جمع! کچھ اچھا نہیں ١

محلّات، لام پر تشدید درست ہے، بغیر تشدید کے نہیں، یہاں بھی ایک واحد اور ایک جمع کا میل درست نہیں لگتا
سر میں خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کرتی ہوں ۔
سر محل کی جمع مَحْلات (م پر زبر اور ح پر جزم کے ساتھ)بھی تو ہوتا ہے۔کیا یہ صحیح نہیں ہے؟؟
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
سر اب دیکھیے۔۔۔۔۔

کب وقت رکا ہے کسی انسان کی خاطر
اس دنیا کے دن رات ابھی تک نہیں بدلے

اجسام ہیں آزاد تو افعال مقید
زندانوں حوالات ابھی تک نہیں بدلے

غربت ہے غریبوں کی،امیروں کو تو دیکھو
یہ اونچے محلات ابھی تک نہیں بدلے
 

سید عاطف علی

لائبریرین
سر اب دیکھیے۔۔۔۔۔

کب وقت رکا ہے کسی انسان کی خاطر
اس دنیا کے دن رات ابھی تک نہیں بدلے

اجسام ہیں آزاد تو افعال مقید
زندانوں حوالات ابھی تک نہیں بدلے

غربت ہے غریبوں کی،امیروں کو تو دیکھو
یہ اونچے محلات ابھی تک نہیں بدلے
سحر بیٹا ۔زندانوں والا مصرع اب بھی ٹھیک نہیں بیٹھا۔ واحد جمع والا معمہ جوں کا توں ہے اگر ۔زندان و حوالات۔ پڑھا جائے تو بھی ۔
احکام ِ حوالات ۔ کہہ سکتے ہیں ۔
محلات والا شعر لفظی طور پر تو ٹھیک ہے لیکن معنوی ربط کچھ بہتر ہو سکتا ہے ۔
غربت سے غریبوں کی سجے گھرامراء کے ۔
الف عین بھائی کیا کہتے ہین۔
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
سحر بیٹا ۔زندانوں والا مصرع اب بھی ٹھیک نہیں بیٹھا۔ واحد جمع والا معمہ جوں کا توں ہے اگر ۔زندان و حوالات۔ پڑھا جائے تو بھی ۔
احکام ِ حوالات ۔ کہہ سکتے ہیں ۔
محلات والا شعر لفظی طور پر تو ٹھیک ہے لیکن معنوی ربط کچھ بہتر ہو سکتا ہے ۔
غربت سے غریبوں کی سجے گھرامراء کے ۔
الف عین بھائی کیا کہتے ہین۔
زندان کی جمع زندانوں ہوتا ہے نہ سر

غربت سے غریبوں کی سجے گھر امراء کے

سر یہ مصرع خارج البحر نہیں لگ رہا؟؟؟
 

سید عاطف علی

لائبریرین
زندان کی جمع زندانوں ہوتا ہے نہ سر
زندان کی جمع ،زندانوں ،ٹھیک تو ہے لیکن یہ حوالات کے ساتھ اس طرح استعمال نہیں ہو سکتا ( یعنی عجیب سا لگتا ہے )۔
غربت سے غریبوں کی سجے گھر امراء کے
سر یہ مصرع خارج البحر نہیں لگ رہا؟؟؟
اور غریبوں والے مصرع کا وزن تو ٹھیک ہے ۔
غالباََ آپ امراء کے لفظ سے کنفیوز ہو گئیں ۔ اس میں م پر زبر ہے ۔
 

الف عین

لائبریرین
مفرد زندانوں جمع درست نہیں، اس کے ساتھ کچھ پریپوزیشن ضروری ہے، زندانوں سے، زندانوں کو، مجرد جمع بھی صرف زندان ہی ہے میرے خیال میں
 
Top