بالآخر زبانِ اردو کے ایک اور لفظ 'ناظم' نے دارِ فانی کو الوداع کہہ دیا

نظام الدین

محفلین
بھائی سیدھی سی بات ہے میئر کے معنی ہیں رئیس بلدیہ، صدر بلدیہ ۔ جبکہ ناظم کے معنی ہیں انتظام کرنے والا، سربراہ کار، منتظم، مہتمم۔
اب جب نظام ہی بدل گیا ہے تو نام تو تبدیل ہوگا ہی۔
بحث کی گنجائش ہی نہیں
 
وزیر اعظم کو خلیفہ کیوں نہ کہا جائے؟
یا بیزاری محض فرنگی زبان سے ہے ؟
وزیرِ اعظم بذاتِ خود اردو کا لفظ ہے۔ جس کا انگریزی مطلب ہی انگریزی تحاریر و دستاویزات میں استعمال ہوتا ہے۔ مسئلہ فرنگی زبان سے دشمنی نہیں بلکہ اپنی زبان کے فروغ کا ہے۔ :)
 

عثمان

محفلین
وزیرِ اعظم بذاتِ خود اردو کا لفظ ہے۔ جس کا انگریزی مطلب ہی انگریزی تحاریر و دستاویزات میں استعمال ہوتا ہے۔ مسئلہ فرنگی زبان سے دشمنی نہیں بلکہ اپنی زبان کے فروغ کا ہے۔ :)
اردو لغت میں لفظ مئیر موجود ہے یا نہیں ؟
 

عثمان

محفلین
میرے نزدیک یہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے۔ میری بات صرف آپ کے کمنٹ کے تناظر میں تھی۔
میئر کے اردو لغت میں ہونے یا نہ ہونے سے واقف نہیں۔
آپ اس لفظ کو اردو لغت میں تلاش کیجیے۔ اگر مل گیا تو مسئلہ خودبخود سلجھ جائے گا۔
 
منتظم بھی اسی کی قبیل میں سے ہے :) ہاں "خادم" ہم وزن ہونے کے باوجود بالکل ہی علیحدہ ہے :)
بھئی اگر ایک لفظ کے وجود و بقا کا مسئلہ ہے تو کسی محفلین کو اعزازی طور پر "ناظم" کا خطاب دے دیا جائے۔ (بغیر کسی خصوصی اختیار کے، فقط برائے نام!) :) :) :)
 

آوازِ دوست

محفلین
ماشاءاللّہ کافی دلچسپ کمنٹس دے گئے اِس لڑی میں لیکن شاید عملی طور پر یہی سچ ہے کہ جو لفظ اِس میں ایک بار آ گیاپھر وہ ہمیشہ کے لیے اِس زبان کا ہو گیا۔ آج اُردو خیر سے اِس مقام پر پہنچ گئی ہے کہ استعمال کے اعتبار سے چند الفاظ کا آنا جانا اس کی روشن پیشانی پر کسی شِکن کا باعث نہیں بنتا بلکہ یہ زبان اِس آمدورفت پر ایک بےنیازی کا ردِّعمل ہی دیتی یے یعنی جو آئے اُس کا بھی بھلا اور جو جائے اُس کی بھی خیر :)
 
آخری تدوین:

محمد امین

لائبریرین
اب بات اردو کے حوالے سے حساسیت پر آ ہی گئی ہے تو یہ فیصلہ بھی ہوجائے کہ میئر اور ناظم کیا ایک ہی "چیز" ہے یا الگ الگ ؟ جس طرح موجودہ کمشنری نظام میں ایک عدد کمشنر اور ایک عدد ایڈمنسٹریٹر موجود ہیں۔۔۔ تو یہ دو الگ الگ عہدے ہیں۔ اسی طرح اگر آئین کی رو سے میئر فقط انتظام و انصرام ہی کرتا ہے تو ناظم ہی بھلا۔۔۔
 

arifkarim

معطل
آپ اردو ادب کے عالِم اور ایک بہترین شاعر ہیں، آپ یقیناً اس صنعتِ بدیع سے واقف ہوں گے۔
فاتح آپنے بتایا ہی نہیں کہ آپ اتنے اعلیٰ پائے کہ شاعر ہیں۔ آپ کے ساتھ ایک عدد محفل ہی سجا لیتا۔ گو کہ شاعری سمجھنے کیلئے محفل کا رُخ کرنا ہی پڑنا تھا :)

بھائی سیدھی سی بات ہے میئر کے معنی ہیں رئیس بلدیہ، صدر بلدیہ ۔ جبکہ ناظم کے معنی ہیں انتظام کرنے والا، سربراہ کار، منتظم، مہتمم۔
اب جب نظام ہی بدل گیا ہے تو نام تو تبدیل ہوگا ہی۔
بحث کی گنجائش ہی نہیں
میرے خیال میں یہی درست ہے۔ ناظم تو ایڈمنسٹریٹر کو کہتے ہیں جبکہ میئر کا کام نظامت کرنا نہیں ہوتا۔

سنا ہے ابن سعید کی پیروی میں پاکستانی سیاست میں بھی خادم یا خادم اعلی کا استعمال ہونے لگا ہے
یہاں پر ابن سعید نے معلوماتی کی ریٹنگ دی ہے حالانکہ ہم تو ایک عرصہ سے جناب کو محفل کا خادم اعلیٰ کہتے آئے ہیں :)

اب بات اردو کے حوالے سے حساسیت پر آ ہی گئی ہے تو یہ فیصلہ بھی ہوجائے کہ میئر اور ناظم کیا ایک ہی "چیز" ہے یا الگ الگ ؟ جس طرح موجودہ کمشنری نظام میں ایک عدد کمشنر اور ایک عدد ایڈمنسٹریٹر موجود ہیں۔۔۔ تو یہ دو الگ الگ عہدے ہیں۔ اسی طرح اگر آئین کی رو سے میئر فقط انتظام و انصرام ہی کرتا ہے تو ناظم ہی بھلا۔۔۔
پہلے اس بات کا فیصلہ کر لیں کہ آپکا من پسند مصطفیٰ کمال کراچی کا میئر تھا یا ناظم :)
 

فاتح

لائبریرین
فاتح آپنے بتایا ہی نہیں کہ آپ اتنے اعلیٰ پائے کہ شاعر ہیں۔ آپ کے ساتھ ایک عدد محفل ہی سجا لیتا۔ گو کہ شاعری سمجھنے کیلئے محفل کا رُخ کرنا ہی پڑنا تھا :)
اسی لیے نہیں سنائی آپ کو اپنی شاعری کہ بعد ازاں آپ کے ساتھ ایک اور تشریحاتی نشست بھی لگانی پڑتی :laughing:
 

حسان خان

لائبریرین
بھائی سیدھی سی بات ہے میئر کے معنی ہیں رئیس بلدیہ، صدر بلدیہ ۔ جبکہ ناظم کے معنی ہیں انتظام کرنے والا، سربراہ کار، منتظم، مہتمم۔
اب جب نظام ہی بدل گیا ہے تو نام تو تبدیل ہوگا ہی۔
بحث کی گنجائش ہی نہیں
لفظِ صدر کے بنیادی لفظی معانی یہ ہیں: سینہ؛ آگے کا حصہ؛ بالائی حصہ؛ بالائی نشست گاہ، ابتداء وغیرہ۔۔۔ بعد میں اس لفظ نے 'پیشوا' کا مجازی مفہوم بھی اختیار کر لیا۔ پھر جب عثمانی سلطنت میں رئیس الوزراء کو 'صدرِ اعظم' کہا جانے لگا تو یہ لفظ اس اصطلاحی معنی کے ساتھ فارسی اور ترکی زبانیں سمجھنے والے منطقوں میں رائج ہو گیا۔ اور آج ہم اپنی زبان میں یہ لفظ 'پریزیڈنٹ' کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ یعنی اصطلاحوں میں اُن کے بنیادی لفظی مفہوم کی بجائے یہ بات اہم تر ہوتی ہے کہ وہ جب بولی اور لکھی جائیں تو لوگوں کے ذہن میں اُن سے کیا القاء ہوتا ہے۔ اگر اس نظر سے دیکھا جائے تو میئر کے لیے 'ناظم' کی اصطلاح مناسب ہے کیونکہ اسے دیکھ کر، خصوصاً ناظمِ کراچی جیسی کسی ترکیب میں، میرے ذہن میں میئر ہی کا مفہوم ابھرتا ہے۔البتہ، اگر ناظم سے بہتر کوئی اردو اصطلاح رائج کی جا سکتی ہو تو اُس پر بھی مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے۔ فارسی میں میئر کو 'شہردار' کہتے ہیں۔ ترکی زبان میں میئر کے لیے 'بلدیہ صدری' یعنی 'صدرِ بلدیہ' رائج ہے۔ ان اصطلاحوں کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟
ویسے انگریزی کے لفظ 'میئر' کا بھی ابتدائی لفظی مطلب 'رئیسِ بلدیہ' نہیں، بلکہ 'بزرگ تر و عالی تر' تھا۔ جب آپ کو انگریزی کا ایک لاطینی الاصل لفظ اپنے اصطلاحی معنوں میں قبول ہے تو پھر آپ اردو کے 'ناظم' کو قبول کرنے میں کیوں تذبذب کا شکار ہیں؟
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
فارسی میں میئر کو 'شہردار' کہتے ہیں۔ ترکی زبان میں میئر کے لیے 'بلدیہ صدری' یعنی 'صدرِ بلدیہ' رائج ہے۔ ان اصطلاحوں کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟
صدر بلدیہ ظاہر ہے بہترین ہے۔ کیونکہ ناظم کہتے وقت ذہن میں ایڈمنسٹریٹر آتا ہے نہ کہ میئر۔
 

arifkarim

معطل
اگر اس نظر سے دیکھا جائے تو میئر کے لیے 'ناظم' کی اصطلاح مناسب ہے کیونکہ اسے دیکھ کر، خصوصاً ناظمِ کراچی جیسی کسی ترکیب میں، میرے ذہن میں میئر ہی کا مفہوم ابھرتا ہے
لگتا ہے کراچی والوں پر مصطفیٰ کمال کا اثر ابھی تک اترا نہیں ہے :)
 
Top