الوداعی تقریب باغِ شگفتہ تیرا بساطِ نشاطِ دل

نہیں عتاب زمانہ خطاب کے قابل
ترا جواب یہی ہے کہ مسکرائے جا​

بہت ہوگئیں اداس باتیں!

مانا کہ یہ سنسان گھڑی سخت کڑی ہے۔اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ اس میں ا فسردگی کے رنگ مزید گھولے جائیں۔ کیوں بھئی؟ دن کے بعد رات، وصل کے بعد فراق اور پھولوں کے ساتھ کانٹے تو دستور فطرت ہیں۔ تو رونے کے بعد ہنسنا کیوں فراموش کر دیا جائے؟ غم کی تاریک رات کا پردہ خوشی کی ایک موہوم سی کرن ہی چاک کر دیتی ہے۔

بانیان محفل کے اعلان کے بعد جتنا بھی دکھ ہوا مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ اب ہم اگلے دو ماہ جب محفل کھولیں گے تو ہر مراسلہ، ہر کیفیت نامہ اور ہر لڑی کا عنوان ایسا دل چیر دینے والا پائیں گے کہ خدا کی پناہ!

اگرچہ اب ہمارے دنیا سے جانے پر لڑیاں نہیں بنا کریں گی، مگر عزم مصمم یہی ہے کہ ہم جانے کے بعد خوشیوں کے دھنک رنگ فضاوں میں بکھیرنے والے "انسان" کے طور پر یاد آئیں۔ زندگی میں سب کچھ بدلتا ہی رہتا ہے، جو کنٹرول میں نہیں اس پر دل پکڑ کر بیٹھے نہیں رہا جا سکتا۔ کچھ چیزیں ہیں جو کبھی نہیں بدلتیں( جیسے محفلین کے دل میں محفل )ا ور چند ہی چیزیں ہیں جو اپنے دائرہ کار میں ہوتی ہیں( جیسے سب کو لہو رلانے کی بجائے):
میں ہر حال میں مسکراتی رہی
اداسی کی محنت اکارت گئی
(مریم)​

آپ کی داد کا شکریہ۔ تشریف رکھیں اور اس لڑی میں دو میں سے ایک کام کریں۔ محفل میں اپنی سب سے اچھی یادوں کو دہرائیں یا ایک دوسرے سے ایسی خوش گپیاں لگائیں کہ حس مزاح میں عبداللہ محمد ، یاز ، سید عمران ، عبدالقیوم چوہدری صاحب اور دیگر ایسے محفلین کو مات دے کر دکھائیں!
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
نہیں عتاب زمانہ خطاب کے قابل
ترا جواب یہی ہے کہ مسکرائے جا

بہت ہوگئیں اداس باتیں!
بہت خوب بٹیا ! اداسی تو اٹل ہے
بٹیا جب ایسا ایسا کھلونا ٹوٹے جو کہیں مل نہیں سکتا
تو انسان عجب کشمکش میں مبتلا ہوجاتا ۔اب جب جب مراسلہ لکھ رہے ہوتے ہیں تو سوچ رہے ہوتے ہماری تو صبح کا آغاز ہی نماز اور اذکار کے بعد محفل ہے اور رات میں بھی آنکھ کھل جائے تو محفل کو دیکھے بغیر چین نہیں آتا ۔پھر ناصر کاظمی صاحب کا شعر ڈھارس دلاتا ہے ؀
مایوس نہ ہو تو اداس راہی
پھر آئے گا دور صبح گاہی
جیتی رہیے بہت عمدہ شعر ہے آپکا
میں ہر حال میں مسکراتی رہی
اداسی کی محنت اکارت گئی
(مریم)
کرنا یہی ہے کیونکہ اصل جذبۂ یہ جو ہمیں اردو محفل سے ملاُوہ یہ کہ دکھ درد بھول کے آئے اور محفل کے نئے پرانے مراسلوں میں ایسا کھوئے کے کبھی آواز لگ رہی ہے 😥 اسٹو سوختہ ہوا ۔آپکی اردو محفل کی خدمت گذاری میں ۔کبھی میکائیل کہہ رہے ہیں
Nova please come and play Scrabble with me and leave urdu mehfil
۔اور ہم ایسے اردو محفل میں گم کہ کسی آواز پہ دھیان نہیں! بس اب سب کی شکایتیں ختم ۔پھر بھی خوش رہنا ہے ۔
وہ انسان بہت اچھا ہے جو ہر حال میں خوش رہتا ہے
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
نہیں عتاب زمانہ خطاب کے قابل
ترا جواب یہی ہے کہ مسکرائے جا

بہت ہوگئیں اداس باتیں!

مانا کہ یہ سنسان گھڑی سخت کڑی ہے۔اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ اس میں ا فسردگی کے رنگ مزید گھولے جائیں۔ کیوں بھئی؟ دن کے بعد رات، وصل کے بعد فراق اور پھولوں کے ساتھ کانٹے تو دستور فطرت ہیں۔ تو رونے کے بعد ہنسنا کیوں فراموش کر دیا جائے؟ غم کی تاریک رات کا پردہ خوشی کی ایک موہوم سی کرن ہی چاک کر دیتی ہے۔

بانیان محفل کے اعلان کے بعد جتنا بھی دکھ ہوا مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ اب ہم اگلے دو ماہ جب محفل کھولیں گے تو ہر مراسلہ، ہر کیفیت نامہ اور ہر لڑی کا عنوان ایسا دل چیر دینے والا پائیں گے کہ خدا کی پناہ!

اگرچہ اب ہمارے دنیا سے جانے پر لڑیاں نہیں بنا کریں گی، مگر عزم مصمم یہی ہے کہ ہم جانے کے بعد خوشیوں کے دھنک رنگ فضاوں میں بکھیرنے والے "انسان" کے طور پر یاد آئیں۔ زندگی میں سب کچھ بدلتا ہی رہتا ہے، جو کنٹرول میں نہیں اس پر دل پکڑ کر بیٹھے نہیں رہا جا سکتا۔ کچھ چیزیں ہیں جو کبھی نہیں بدلتیں( جیسے محفلین کے دل میں محفل )ا ور چند ہی چیزیں ہیں جو اپنے دائرہ کار میں ہوتی ہیں( جیسے سب کو لہو رلانے کی بجائے):
میں ہر حال میں مسکراتی رہی
اداسی کی محنت اکارت گئی
(مریم)

آپ کی داد کا شکریہ۔ تشریف رکھیں اور اس لڑی میں دو میں سے ایک کام کریں۔ محفل میں اپنی سب سے اچھی یادوں کو دہرائیں یا ایک دوسرے سے ایسی خوش گپیاں لگائیں کہ حس مزاح میں عبداللہ محمد ، یاز ، سید عمران ، عبدالقیوم چوہدری صاحب اور دیگر ایسے محفلین کو مات دے کر دکھائیں!
متفق ، صد ہزارمتفق!

الوداعی کلمات تو جاتے وقت ہوتے رہیں گے ۔ میں بھی یہی کہوں گا کہ جذباتیت کو دو تین ماہ کے لیے اٹھا رکھتے ہیں۔ فی الحال تو ہم سب مل کر اردو محفل کی آخری سالگرہ کو بھرپور اور شایانِ شان طریقے سے منانے کی تیاریاں کریں ، ہلا گلا کریں۔ ضروری ہے کہ بچھڑتے سمے آنکھوں میں آنسوؤں کے بجائے ہونٹوں پر ہنسی ہو۔ ہنسنا گانا اس وقت بہت ضروری ہے۔
کچھ شور و غوغا ، غل غپاڑہ ، غلغلہ مچائیے ، کچھ رنگ برنگی لڑیوں کا اجرا کیجیے۔
میں بھی اپنی زنبیل میں سے جلد ہی کچھ نکال کر لاتا ہوں۔
:):):)
 
آخری تدوین:

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
آپ آئے ہیں سو اب گھر میں اجالا ہے بہت
کہیے جلتی رہے یا شمع بجھا دی جائے

صبا اکبرآبادی​
بلکہ دو چار شمعیں اور جلائی جائیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ مابدولت نے ابھی تک منہ نہیں دھویا ہے ۔ :D
صبح سے نہار منہ کمپیوٹر کے روبرو بیٹھے الوداعی لڑیوں سے لڑ رہے ہیں ۔
 

زیک

مسافر
موسمِ بہار کی ہریالی اور خوبصورت موسم میں اداسی تو ظلم ہے۔ بہتر یہی لگا کہ انٹرنیٹ کو چھوڑ کر پہاڑی علاقے کی ڈرائیو کر لی جائے۔
 
Top