باسٹھ تریسٹھ کی بکواس؟؟

پڑھئیے اور سر دھنئیے۔ کس طرح یہ بد زبان اور بے ضمیر کالم نگار محض عمران خان کی شخصیت پرستی میں اس حد تک چلا گیا ہے کہ آئین کی دفعہ 62 اور 63 اسے ایک بکواس نظر آرہی ہیں۔ وجہ؟ وجہ صرف یہ کہ آئین کی دفعہ باسٹھ اور تریسٹھ الیکشن میں حصہ لینے والے ان امیدواروں کو بھی نااہل قرار دیتی ہے جو کسی قسم کے اخلاقی جرائم میں ملوث رہ چکے ہوں (مھض مالی بدعنوانی ہی بدعنوانی نہیں ہوتی بلکہ کردار کے دوسرے پہلو بھی دیکھے جاتے ہیں۔ کردار کی جس کم از کم بلندی کا تقاضا یہ دونوں دفعات کرتی ہیں، انکی مخالفت کرتے ہوئے پرسوں عمران خان نے نجم سیٹھی کے پروگرام میں یہ کہا تھا کہ 62 اور 63 کو صرف مالی بدعنوانی تک محدود کردینا چاہئیے۔(وجہ آپ جانتے ہی ہیں;) )۔۔
دیکھئے کس طرح یہ عجیب و غریب کالم نگار 62 اور 63 کو کسی مخصوص فرقے سے ملانے کی لایعنی کوششیں کر رہا ہے
3829_86867259.jpg
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
کالم نویس کی ذاتی رائے تو ہوتی ہے لیکن اس زمانے میں یہ عجب دستور چل نکلا ہے کہ بعض کالم نویس رائے ونڈ کے چکر لگاتے نظر آتے ہیں تو بعض چک شہزاد کے فارم میں بیٹھ کر کالم لکھتے ہیں ۔۔۔ ہارون الرشید کا اسلوب تو بہترین ہے لیکن ان کو جب سے "مرضِ کپتانیہ" لاحق ہوا ہے تب سے ان کے کالمز پڑھنے والوں میں سنجیدہ افراد کی تعداد کم ہوتی چلی جا رہی ہے ۔۔۔
 

نایاب

لائبریرین
عمران خان کی آزمائیش باقی ہے دیگر وہ سب عزیز دوست جن کے نا اہل ہوتے حکومت سے باہر رہنے کا اندیشہ ہے ۔ انہیں پاک وطن کے عوام برسوں سے بھگت رہے ہیں ۔ حکومت میں ہوتے کھوٹے سکے ثابت ہوئے ۔ اب ان کے حکومت سے باہر رہنے پر دوستی سے مفید ہونے والوں کو " باسٹھ تریسٹھ " بکواس نہ لگے تو کیا لگے ۔
کون کہتا ہے کہ " مذکورہ دوستوں " کا دامن ٹیکس چوری ۔ منی لانڈرنگ ، کرپشن اور جرائم سے پاک ہے ۔ ؟
اک بات سچ لکھی کہ
اللہ جب ناراض کسی قوم سے ہوتا ہے تو اسے " ژولیدی فکر " کے حامل " حکمت بیچنے والے دانشور وں" کے حوالوں میں الجھا دیتا ہے ۔
 

arifkarim

معطل
62، 63 کی شق سب سے پہلے جنرل ضیاء الحق نے آئین پاکستان میں شامل کی تھی جبکہ وہ خود شرابی کبابی اور عیاش انسان تھا۔ اس شق کا مقصد محض اپنے سیاسی حریف لیڈران کو الیکشن سے باہر کرنا تھا۔ آج 30 سال بہت یہی احمقانہ سیاسی شقیں قادری نے واجب کر دی ہیں جو خود انپر پورا نہیں اترتا!
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
باسٹھ تریسٹھ کی شقوں پر ان کی "روح" کے مطابق عمل ہو گیا تو پارلیمنٹ میں صرف "روحیں" ہی گشت فرمایا کریں گی ۔۔۔بہتر یہی ہو گا کہ سپریم کورٹ ان شقوں کی تشریح کر دے ۔۔۔ تاکہ "جیتے جاگتے سانس لیتے ہوئے انسان" پارلیمنٹ کی نشستوں پر "براجمان" ہو سکیں ۔۔۔ :)
 
62، 63 کی شق سب سے پہلے جنرل ضیاء الحق نے آئین پاکستان میں شامل کی تھی جبکہ وہ خود شرابی کبابی اور عیاش انسان تھا۔ اس شق کا مقصد محض اپنے سیاسی حریف لیڈران کو الیکشن سے باہر کرنا تھا۔ آج 30 سال بہت یہی احمقانہ سیاسی شقیں قادری نے واجب کر دی ہیں جو خود انپر پورا نہیں اترتا!

ضیاالحق کیسے شرابی کبابی اور عیاش انسان تھا؟
 

شیزان

لائبریرین
کالم نویس کی ذاتی رائے تو ہوتی ہے لیکن اس زمانے میں یہ عجب دستور چل نکلا ہے کہ بعض کالم نویس رائے ونڈ کے چکر لگاتے نظر آتے ہیں تو بعض چک شہزاد کے فارم میں بیٹھ کر کالم لکھتے ہیں ۔۔۔ ہارون الرشید کا اسلوب تو بہترین ہے لیکن ان کو جب سے "مرضِ کپتانیہ" لاحق ہوا ہے تب سے ان کے کالمز پڑھنے والوں میں سنجیدہ افراد کی تعداد کم ہوتی چلی جا رہی ہے ۔۔۔
متفق شہزاد بھائی
اس مرض میں مبتلا ہونے سے پہلے ان کے کالموں کی کیا ہی بات ہوتی تھی:)
 

arifkarim

معطل
ضیاالحق کیسے شرابی کبابی اور عیاش انسان تھا؟
میرے ایک جاننے والے ہیں یہاں ناروے میں۔ ایک عرصہ دراز سے یہیں مقیم ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ 80 کی دہائی میں وہ اپنےایک فوجی دوست سے ملنے ڈیفنس گئے تو وہاں جنرل ضیاء بھی موجود تھے۔ انکو دیکھ کر استفسار فرمایا کہ ایک فوجی علاقہ میں سول آدمی کیا کر رہا ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ میں ناروے سے آیا ہوں اپنے دوست سے ملنے۔ اسپر فوراً ضیاء صاحب بولے کہ سنا ہے وہاں کی شراب بہت اچھی ہوتی ہے۔ اگر لائیں ہیں تو ہمیں بھی پلائیں! :laugh:
 
میرے ایک جاننے والے ہیں یہاں ناروے میں۔ ایک عرصہ دراز سے یہیں مقیم ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ 80 کی دہائی میں وہ اپنےایک فوجی دوست سے ملنے ڈیفنس گئے تو وہاں جنرل ضیاء بھی موجود تھے۔ انکو دیکھ کر استفسار فرمایا کہ ایک فوجی علاقہ میں سول آدمی کیا کر رہا ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ میں ناروے سے آیا ہوں اپنے دوست سے ملنے۔ اسپر فوراً ضیاء صاحب بولے کہ سنا ہے وہاں کی شراب بہت اچھی ہوتی ہے۔ اگر لائیں ہیں تو ہمیں بھی پلائیں! :laugh:

اچھا اپ کے جاننے والے بھی؟
:)
 

زلفی شاہ

لائبریرین
ہر ایک دوست اپنا مؤقف رکھتا ہے۔ اگر باسٹھ اور تریسٹھ پر عمل کرنے سے عمران خان اور مولانا طاہر القادری صاحب الیکشن سے باہر ہوتے ہیں تو ہونے دو۔یہ کون سے فرشتے ہیں۔ جہاں تک سوال ہے روحوں کے اسمبلی میں ہونے کا۔ میں سمجھتا ہوں پاکستان میں ایسے نیک سیرت لوگ موجود ہیں جو ان شقوں پر سوفیصد پورے اترتے ہیں اور وہ ان نااہل حکمرانوں سے بدرجہ اولیٰ پاکستان کو چلانے کی صلاحیت کے حامل ہیں۔ کسی نہ کسی وقت ہمیں یہ کڑوا گھونٹ بھرنا ہی پڑے گا ورنہ یہ سیاسی ڈاکو پاکستان کو ہی بیچ کھائیں گے۔
 

ساجد

محفلین
میرے ایک جاننے والے ہیں یہاں ناروے میں۔ ایک عرصہ دراز سے یہیں مقیم ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ 80 کی دہائی میں وہ اپنےایک فوجی دوست سے ملنے ڈیفنس گئے تو وہاں جنرل ضیاء بھی موجود تھے۔ انکو دیکھ کر استفسار فرمایا کہ ایک فوجی علاقہ میں سول آدمی کیا کر رہا ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ میں ناروے سے آیا ہوں اپنے دوست سے ملنے۔ اسپر فوراً ضیاء صاحب بولے کہ سنا ہے وہاں کی شراب بہت اچھی ہوتی ہے۔ اگر لائیں ہیں تو ہمیں بھی پلائیں! :laugh:
کوچہ ملنگاں والے خیر منائیں۔ اب چھاپہ پڑے ہی پڑے۔ :)
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
ہر ایک دوست اپنا مؤقف رکھتا ہے۔ اگر باسٹھ اور تریسٹھ پر عمل کرنے سے عمران خان اور مولانا طاہر القادری صاحب الیکشن سے باہر ہوتے ہیں تو ہونے دو۔یہ کون سے فرشتے ہیں۔ جہاں تک سوال ہے روحوں کے اسمبلی میں ہونے کا۔ میں سمجھتا ہوں پاکستان میں ایسے نیک سیرت لوگ موجود ہیں جو ان شقوں پر سوفیصد پورے اترتے ہیں اور وہ ان نااہل حکمرانوں سے بدرجہ اولیٰ پاکستان کو چلانے کی صلاحیت کے حامل ہیں۔ کسی نہ کسی وقت ہمیں یہ کڑوا گھونٹ بھرنا ہی پڑے گا ورنہ یہ سیاسی ڈاکو پاکستان کو ہی بیچ کھائیں گے۔
تین چار کا نام لے دیں ۔۔۔ ہم جیتے جی ان کا دیدار کرنا چاہیں گے ۔۔۔
 
Top