بارشوں کے موسم میں

بارشوں کے موسم میں بھیگنا یہ آنکھوں کا
اور یاد آجانا بھولی بسری باتوں کا

بے سبب اداسی سی ذہن و دل پہ چھا جائے
ایسے پیارے موسم میں جب کسی کی یاد آئے

ایسے ہی تو موسم میں جب وہ مجھ سے روٹھا تھا
جاتے جاتے بس یونہی اس سے میں نے پوچھا تھا:

"جانِ جاں کبھی تم کو میں بھلا نہ پاؤں گا
تم بتاؤ کیا میں بھی تم کو یاد آؤں گا؟"

ہنس کے مجھ پہ وہ بولا: " تم کمال کرتے ہو۔
اس طرح کے کیوں مجھ سے تم سوال کرتے؟

کب تلک میں یادوں سے اپنا جی جلاؤں گا
سب ہی بھول جاتے ہیں میں بھی بھول جاؤں گا"

اس کی بات سن کر پھر میرا دل بھی بھر آیا
روتے روتے بس میں بھی اتنی بات کہہ پایا:

"اس ملن کے موسم میں اے بچھڑنے والے! جا
دیکھ کرنہ رک میری آنکھ میں یہ نالے، جا"
 

شوکت پرویز

محفلین
وزن درست ہے۔
صرف ایک مصرع میں "ہو" ٹائپ ہونا رہ گیا ہے۔
اس طرح کے کیوں مجھ سے تم سوال کرتے ہو؟

بحرِ ہزج مثمن اشتر: فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن
جس میں ہر مفاعلین کو مفاعیلان کِیا جا سکتا ہے۔

استاد غالب کی ایک غزل اس بحر میں:
کہتے ہو نہ دیں گے ہم، دِل اگر پڑا پایا
دِل بھی کیا جو گُم کیجے، ہم نے مدّعا پایا
 
وزن درست ہے۔
صرف ایک مصرع میں "ہو" ٹائپ ہونا رہ گیا ہے۔
اس طرح کے کیوں مجھ سے تم سوال کرتے ہو؟

بحرِ ہزج مثمن اشتر: فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن
جس میں ہر مفاعلین کو مفاعیلان کِیا جا سکتا ہے۔

استاد غالب کی ایک غزل اس بحر میں:
کہتے ہو نہ دیں گے ہم، دِل اگر پڑا پایا
دِل بھی کیا جو گُم کیجے، ہم نے مدّعا پایا
تفصیلی تبصرے کے لیے ممنون ہوں برادر!:)
اور واقعی وہاں اس مصرعے میں "ہو" ٹائپ ہونے سے رہ گیا حالانکہ اصل متن میں موجود تھا :(
لیکن اب میرے پاس اس کی تدوین کا اختیار نہیں رہا :confused:
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
اچھی نظم ہے، کچھ تبدیلیاں مجھے محسوس ہوا کہ ہونی چاہئیں۔۔۔آگے آپ کو جو اچھا لگے:
بارشوں کے موسم میں بھیگنا یہ آنکھوں کا
اور یاد آجانا بھولی بسری باتوں کا

بے سبب اداسی جب ذہن و دل پہ چھا جائے
ایسے پیارے موسم میں جب کسی کی یاد آئے

اس طرح کے موسم میں جب وہ مجھ سے روٹھا تھا
جاتے جاتے بس یونہی اس سے میں نے پوچھا تھا:

"جانِ جاں کبھی تم کو میں بھلا نہ پاؤں گا
تم بتاؤ کیا میں بھی تم کو یاد آؤں گا؟"

ہنس کے مجھ پہ وہ بولا: " تم کمال کرتے ہو۔
کس لیے بھلا مجھ سے یہ سوال کرتے ہو؟

کب تلک میں یادوں سے اپنا جی جلاؤں گا
سب ہی بھول جاتے ہیں میں بھی بھول جاؤں گا"

اس کی بات سن کر پھر میرا دل بھی بھر آیا
روتے روتے بس میں بھی اتنی بات کہہ پایا:


"اس ملن کے موسم میں اے بچھڑنے والے! جا
دیکھ کرنہ رک میری آنکھ میں یہ نالے، جا"


(آخر کے دونوں شعر کسی قدر کمزور ہیں، شایدان کو بدلنے سے نظم کچھ اور بہتر ہوسکے)
 
Top