زیرِ غور شکیل بھائی ایک غزل تو عنائت فرمائیے
عرض یہ ہے کہ غیر ممکن ہے ایک بہن کی فرمائش ٹالنا تو پیشِ خدمت ہے


صبحِ نو کی نوید ہوتی ہے
جب ہمیں ان کی دید ہوتی ہے

ایک گونہ سکون ملتا ہے
جب بھی گفت و شنید ہوتی ہے

اجنبیت کہاں رہی اب تو
روز ملتے ہیں عید ہوتی ہے

مے سے مطلب ہمیں ، ہماری تو
اس نظر سے کشید ہوتی ہے

ہم بھی بے اختیار ہیں کہ شکیل
دل کو ان سے امید ہوتی ہے
 

سیما علی

لائبریرین
عرض یہ ہے کہ غیر ممکن ہے ایک بہن کی فرمائش ٹالنا تو پیشِ خدمت ہے


صبحِ نو کی نوید ہوتی ہے
جب ہمیں ان کی دید ہوتی ہے

ایک گونہ سکون ملتا ہے
جب بھی گفت و شنید ہوتی ہے

اجنبیت کہاں رہی اب تو
روز ملتے ہیں عید ہوتی ہے

مے سے مطلب ہمیں ، ہماری تو
اس نظر سے کشید ہوتی ہے

ہم بھی بے اختیار ہیں کہ شکیل
دل کو ان سے امید ہوتی ہے
غور کیا کہ بھائی نے بہن کی خواہش کو مقدم جانا تو ضروری ہے کہ ہم جی بھر کے داد دیں بھیا بہت خوب بہت خوب ۔۔
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
لیجیے دولہا میاں بھی کیوں نہ یاد کریں گانے ۔۔آجکل تو دلہن بھی گا رہی ہوتیں ہیں ۔۔۔
یہ کیا بات ہوئی آپا کیا زمانہ ہے یہ بھلا ۔
سر جھکا کے بیٹھنا چاہیئے اسے تو دوپٹہ اوڑھ کے ۔ اور دولہا کو رومال منہ پر رکھ کے بیٹھنا چاہیے ۔
:ROFLMAO::ROFLMAO::ROFLMAO::ROFLMAO::ROFLMAO:
 
Top