الف عین
عظیم
محمد عبدالرؤوف
سید عاطف علی
---------
اے مرے ہم سخن اے مرے ہم نشیں
میں نے دیکھا نہ کوئی ہو تجھ سا حسںیں
------------
چین دل کو ملا ساتھ پا کر ترا
پیار تیرا ملا آفریں آفریں
---------
پھول کھلتے ہیں جب بات کرتے ہو تم
بن تمہارے ہنر میں نے دیکھا نہیں
------------
تیری یادوں نے مجھ کو سہارا دیا
ساتھ رہتی ہیں میرے میں جاؤں کہیں
-------------
تیری آنکھیں حسیں تیرا چہرہ حسیں
چاند جیسی ہے روشن یہ تیری جبیں
-----------
اب یہ ممکن کہاں بھول جاؤں تجھے
ہاں مجھے بھول کر تم نہ جانا کہیں
-----------
کی محبّت ہے ارشد نے تجھ سے سدا
اس کے دل میں رہے تم ہمیشہ مکیں
-----------
 

الف عین

لائبریرین
یہ شتر گربہ سے دامن کب بچائیں گے ارشد بھائی؟
حسن مطلع درمیان میں کیوں؟
پہلے خود ہی نظر ثانی کر لیں پھر دیکھتا ہوں
 
الف عین
(اصلاح)
------------
اے مرے ہم سخن اے مرے ہم نشیں
میں نے دیکھا نہ کوئی ہو تجھ سا حسںیں
------------
تیری آنکھیں حسیں تیرا چہرہ حسیں
چاند جیسی ہے روشن یہ تیری جبیں
-------------
چین دل کو ملا ساتھ پا کر ترا
پیار تیرا ملا آفریں آفریں
---------
پھول کھلتے ہیں جب بات کرتے ہو تم
بن تمہارے ہنر میں نے دیکھا نہیں
------------
تیری یادوں نے مجھ کو سہارا دیا
ساتھ رہتی ہیں میرے میں جاؤں کہیں
-----------
اب یہ ممکن کہاں بھول جاؤں تمہیں
ہاں مجھے بھول کر تم نہ جانا کہیں
-----------
کی محبّت ہے ارشد نے تم سے سدا
تم رہے اس کے دل میں ہمیشہ مکیں
-----------
 

الف عین

لائبریرین
الف عین
(اصلاح)
------------
اے مرے ہم سخن اے مرے ہم نشیں
میں نے دیکھا نہ کوئی ہو تجھ سا حسںیں
------------
نہ ہو کوئی تمنائی ہے جس کا محل نہیں۔
میں نے دیکھا کہیں کوئی تجھ سا نہیں
مجوزہ مصرعے سے دو لختی بلکہ سہ لختی دور ہو سکتی ہے
تیری آنکھیں حسیں تیرا چہرہ حسیں
چاند جیسی ہے روشن یہ تیری جبیں
-------------
درست
چین دل کو ملا ساتھ پا کر ترا
پیار تیرا ملا آفریں آفریں
---------
درست
پھول کھلتے ہیں جب بات کرتے ہو تم
بن تمہارے ہنر میں نے دیکھا نہیں
------------
بن تمہارے بے معنی لگتا ہے، یعنی تمہارے بغیر دیکھا نہیں؟ بن بمعنی علاوہ نہین ہوتا
تیری یادوں نے مجھ کو سہارا دیا
ساتھ رہتی ہیں میرے میں جاؤں کہیں
-----------
دونوں مصرعوں میں صیغے مختلف ہیں۔ ماضی کی جگہ حال ہی رکھو
اب یہ ممکن کہاں بھول جاؤں تمہیں
ہاں مجھے بھول کر تم نہ جانا کہیں
-----------
بھول کر جانا؟ اگر اسے چھوڑ سے بھی بدل دیا جائے تب بھی شعر دو لخت رہتا ہے
مزید یہ کہ "ہاں" بھی بھرتی ہے
کی محبّت ہے ارشد نے تم سے سدا
تم رہے اس کے دل میں ہمیشہ مکیں
-----------
تم سے ارشد نے کی ہے محبت سدا
صاف مصرع نہیں؟ افسوس کہ سارے الفاظ کی متبادل ترتیبات لکھ کر ایکسرسائز نہیں کرتے اب بھی!
 
Top