ایگناسٹک

نایاب

لائبریرین
خدا کے بندے پھرتے ہیں بنوں میں مارے مارے ۔۔۔ میں تو اس کا بندہ بنوں جسے خدا کے بندوں سے پیار
دہریت ہو یا تشکیک یا مذہب پرستی
کوئی بھی اس فکر سے آزاد نہیں کہ
اللہ ہے ۔ اللہ نہیں ہے ۔ شاید ہو ۔۔۔۔۔ ہاں ہے ۔
انہی سوالوں کے جواب تلاشتے زندگی کا سفر ختم ہوجاتا ہے ۔
اور یہی " نفی و اثبات " بھرا سوال و جواب کا گنجل اس کے ہونے کی دلیل بن جاتا ہے ۔
تخلیق مخلوق کے آگے عاجز ہو جاتی ہے ۔
خدا اگر سائنس کی گرفت میں آ گیا تو پھر خدا رہا ہی نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔
خدا کی تلاش میں کھجل و خوار ہونے کے بدلے اگر کوئی متلاشی یہی وقت اپنے اعمال کی حقیقت جاننے میں لگائے ۔
کہ میرے اپنے ذاتی وجود سے صادر ہونے والے اعمال دوسروں کے لیئے کیا آسانی کیا مشکل پیدا کرنے کا سبب ہیں ۔
تو خدا کے ہونے نہ ہونے کے جواز و دلائل تلاشنے کی حجت سے بے نیاز ہوجاتا ہے متلاشی ۔۔۔۔۔
اور خدا اپنی حقیقت متلاشی پر کھول دیتا ہے چاہے وہ " ایگناسٹک ہو یا ایتھیئسٹ یا مذہب پرست "
دین اسلام کا کلمہ " لا " سے ابتدا کرتا ہے ۔ نفی کرتا ہے ہر اس خدا ہر اس معبود کی جسے انسانوں نے اپنی جہالت اور مفاد کے حصول کے لیئے تراش رکھا ہوتا ہے ۔ چاہے دیدہ ہو چاہے نا دیدہ ۔
اور اللہ وہ ہے جو بے نیاز ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
 

زیک

مسافر
یہ بیچارے تو پھر نہ ادھر کے نہ ادھر کے :)

متفق۔ اگناسٹک نہ تین میں ہیں نہ تیرہ میں ۔ یہ نہ تیتر ہیں نہ بٹیر۔
اگر آپ صرف دو کیٹگریز بنائیں گے تو شاید یہ کہہ سکیں مگر یہ غلط ہے کیونکہ خدا یا خداؤں پر یقین یا غیریقین کی بہت سی اقسام ہیں۔
 
آخری تدوین:

فاتح

لائبریرین
آپ والی تعریف سے لوگوں کے ذہن میں آگناسٹسزم سے متعلق کچھ سوالات پیدا ہوتے ہیں جن سے کنفیوژن ہوتی ہے۔ اسی بات کا ذکر میں نے اس لڑی میں کیا ہے اور ان باتوں کے نتیجے میں اپنی تعریف پیش کی ہے۔
اور ادارے کا مصنف کی رائے سے متف ہونا بھی ضروری نہیں
 

سید عاطف علی

لائبریرین
کنفیوز کہنا زیادہ مناسب ہوگا پھر :)
میں تو اس ایگنوسٹک کو" ڈرپوک "کہوں گا بشرطیکہ کوئی اسے مذاق نہ سمجھے۔ یا پھر اگر مذاق سمجھے تو اسے " کمزور " کہوں گا۔
یقیناً یہ میری اپنی ذاتی رائے ہے ۔ اس کو اردو میں غالباََ "لا ادریت" کہا گیا ہے لفظی طور پر بمعنی آئی ڈونٹ نو۔
 

فاتح

لائبریرین
میں تو اس ایگنوسٹک کو" ڈرپوک "کہوں گا بشرطیکہ کوئی اسے مذاق نہ سمجھے۔ یا پھر اگر مذاق سمجھے تو اسے " کمزور " کہوں گا۔
یقیناً یہ میری اپنی ذاتی رائے ہے ۔ اس کو اردو میں غالباََ "لا ادریت" کہا گیا ہے لفظی طور پر بمعنی آئی ڈونٹ نو۔
واہ، کیا کہنے۔ کچھ اور جوش اور غیرت دلائیں۔ سکول کے زمانےمیں یہ ترکیب ہم بھی استعمال کیا کرتے تھے۔ :laughing:
 

زیک

مسافر
میں تو اس ایگنوسٹک کو" ڈرپوک "کہوں گا بشرطیکہ کوئی اسے مذاق نہ سمجھے۔ یا پھر اگر مذاق سمجھے تو اسے " کمزور " کہوں گا۔
یقیناً یہ میری اپنی ذاتی رائے ہے ۔ اس کو اردو میں غالباََ "لا ادریت" کہا گیا ہے لفظی طور پر بمعنی آئی ڈونٹ نو۔
Monotheists میں یہ خیال عام ہے۔ مگر یہ کسی طرح بھی درست نہیں۔
 

زیک

مسافر
یہ ایک گھسا پٹا جملہ ہے جو رسالوں یا اخبارات میں چھپنے والے مضامین کے ساتھ چھاپ دیا جاتا ہے۔ یہاں ادارے کو قاری پڑھ لیں۔ :)
پرانے وقتوں میں یہ لڑی شروع کرتا تو اسے اردوویب کی ادارتی پالیسی قرار دے کر ہر طرف کوسا جاتا۔
 

فاتح

لائبریرین
پرانے وقتوں میں یہ لڑی شروع کرتا تو اسے اردوویب کی ادارتی پالیسی قرار دے کر ہر طرف کوسا جاتا۔
آپ نے ایک تعریف بیان کی تھی اور عارف نے دوسری اور آپ انہیں اپنا نکتہ نظر سمجھا رہے تھے اپنی بیان کردہ تعریف کے حوالے سے۔ اس پر لکھا تھا کہ عارف کا بطور قاری اس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
عاطف بھائی، ڈر کس چیز کا؟ خدا کا یا لوگوں کا یا قتل کر دیے جانے کا یا معتوب و مطعون ہونے کا؟ کچھ وضاحت کیجیے۔
فاتح بھائی ۔ ڈر تو ان سب چیزوں کا بھی ہو سکتا ہے اور اس کے علاوہ ان تمام فکری الجھنوں اور قدروں کا بھی ہو سکتا ہے اور ان جو ان کا ذہن اور قلبی واردات اور سنبھال نہ سکے ۔لیکن یہ نظرئے کے طور پر اختیار کرنا شخصی وانفرادی پہلو پر منحصر ہو گا۔
بہر حال ان کی قلبی واردات کا "عام" مذہبی یا غیر مذہبی لو گو ں سے قدرے گہرا ہونا سمجھ میں آتا ہے۔ لیکن بہر حال کسی بنیاد ی اصول پر فیصلہ نہ کرنے اور فکر کو ایک درمیانی راہ پر معلق چھوڑنے کے لیے میرے پاس سوائے "ضعف "کے کوئی وسیلہ نہیں ۔
یہ میری ذاتی رائے ہے ۔آپ کا بقول آپ کے گھسا پٹا ڈسکلیمر یہاں بر محل ہے ۔ لیکن ہماری نگاہیں تو گھسنے اور پٹنے کو بھی عوام اس کے ازحد مقبول ہو نے کی بیّن دلیل سمجھتی ہیں کہ ہر کسی کا نصیبہ نہیں ہوتا۔
 

زیک

مسافر
اختلاف کی بنا پر چھوڑی تھی۔۔ اختلاف تو ابھی بھی موجود ہے ۔۔۔ لیکن واپس آنے بعد ایڈمن سے الگ ہیں ۔۔
اگر انتظامیہ ایسی پوسٹس کرتی تو زیادہ غلط بات ہوجاتی ۔۔:p
دیکھ لیں فائدہ ہو گیا۔ پہلے شاید نبیل ، ابن سعید یا محمد وارث کلاس لیتے لیکن اب آزادی ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
فاتح بھائی ۔ ڈر تو ان سب چیزوں کا بھی ہو سکتا ہے اور اس کے علاوہ ان تمام فکری الجھنوں اور قدروں کا بھی ہو سکتا ہے اور ان جو ان کا ذہن اور قلبی واردات اور سنبھال نہ سکے ۔لیکن یہ نظرئے کے طور پر اختیار کرنا شخصی وانفرادی پہلو پر منحصر ہو گا۔
بہر حال ان کی قلبی واردات کا "عام" مذہبی یا غیر مذہبی لو گو ں سے قدرے گہرا ہونا سمجھ میں آتا ہے۔ لیکن بہر حال کسی بنیاد ی اصول پر فیصلہ نہ کرنے اور فکر کو ایک درمیانی راہ پر معلق چھوڑنے کے لیے میرے پاس سوائے "ضعف "کے کوئی وسیلہ نہیں ۔
یہ میری ذاتی رائے ہے ۔آپ کا بقول آپ کے گھسا پٹا ڈسکلیمر یہاں بر محل ہے ۔ لیکن ہماری نگاہیں تو گھسنے اور پٹنے کو بھی عوام اس کے ازحد مقبول ہو نے کی بیّن دلیل سمجھتی ہیں کہ ہر کسی کا نصیبہ نہیں ہوتا۔
میری کم عقلی کے باعث آپ نے جو لکھنے کی کوشش کی ہے واقعتاً میری سمجھ میں نہیں آ سکا۔
 
Top