ایک کاوش: شیون و فغاں لکھا اہلیت کے خانے میں

عاطف ملک

محفلین
محترم عامر امیر کی مشہور زمین میں ایک کوشش قابلِ قدر اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں پیش ہے۔شاید کوئی شعر آپ کو پسند آ جائے۔رائے ضرور دیجیے گا۔

شیون و فغاں لکھا اہلیت کے خانے میں
اور داد خواہی کا شوق، لَت کے خانے میں

دل کا گوشوارہ جب ہم نے کھول کر دیکھا
تیرا غم لکھا پایا منفعت کے خانے میں

اک ترے سوا جس کو یاد ہی نہ ہو کچھ بھی
کیا بھلا وہ لکھے گا معرفت کے خانے میں

لکھنے والے نے لکھ دی ہے سزا محبت کی
لکھ کے آپ کی صحبت معصیت کے خانے میں

اپنے روٹھے یاروں کو خود منانے آیا ہوں
چھوڑ کر گلے شکوے مصلحت کے خانے میں

"آپ سے محبت پر اب بھی ناز ہے مجھ کو"
اس کو لکھ کے دے آیا، معذرت کے خانے میں

اشکبار آنکھوں سے لکھ رہا ہوں میں عاطفؔ
اس کی ہر جفا کو بھی عاطفت کے خانے میں


عاطفؔ ملک
اکتوبر ۲۰۲۰
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
اچھی ہے عاطف بھائی ! مطلع کچھ دو لخت ہے ۔ کیا آپ شیون و فغاں کی داد خواہی کی بات کررہے ہیں ؟!
ویسے لت کا قافیہ بالکل پسند نہیں آیا۔ مطلع کو حتی الامکان بے عیب ہونا چاہئے تاکہ قاری کی توجہ حاصل کرلے ۔ یہ میری ناقص اور ذاتی رائے ہے ۔
 

عاطف ملک

محفلین
اچھی ہے عاطف بھائی ! مطلع کچھ دو لخت ہے ۔ کیا آپ شیون و فغاں کی داد خواہی کی بات کررہے ہیں ؟!
جی،کچھ ایسا ہی۔۔۔۔۔داد خواہی کی امید پر شیون و فغاں یا شیون و فغاں کی داد خواہی۔
ویسے لت کا قافیہ بالکل پسند نہیں آیا۔ مطلع کو حتی الامکان بے عیب ہونا چاہئے تاکہ قاری کی توجہ حاصل کرلے ۔ یہ میری ناقص اور ذاتی رائے ہے ۔
جی بہتر،اپنی طرف سے تو کوشش یہی ہوتی ہے کہ اچھا کہا جائے۔دیکھتا ہوں اگر بہتری ہو سکے۔
 
Top