ایک پاکستانی طالب علم کیطرف سے مرزا غالب کے نام خط ------------------

محمد فائق

محفلین
سنا ہے مرزا غالب صاحب یہ خط پڑھ کر ہاتھ میں تلوار لیے پاکستان کی طرف روانہ ہو گیے ہیں ۔ اللہ خیر کرے

پاکستانی طالب علم کیطرف سے
مرزا غالب کے نام خط
-------------------------------
مسٹر اسدالله غالب
سیکٹر کیٹ کلرز , ڈهلی
...
ڈئیر انکل غالب, السلام علیکم
آئ هوپ که آپ خیریت سے هونگے اور لائف کو خوب انجوائے کر رهے هونگے, آپ تو ٹھرے فل ٹائم پوئٹ, نه آفس جانے کا پرابلم اور نه ان ایمپلائمنٹ کا خوف.... مغلز اور نوابز آپ کو ڈونیشن اور سکالر شپز دیتے هیں اور آپ بغیر وریز کے مزے سے پوئمز اور غزلیں وغیره گاتے هیں, مثلأ.... دل ناداں تجھے هوا کیا هے
ٹھیک هے که اردو هماری نیشنل لینگویج هے لیکن کورس میں شامل آپکی پوئمز یعنی غزلز کو انڈرسٹینڈ کرنا یعنی سمجھنا همارے لئے بهت ڈیفیکلٹ هے, آپ هی بتائیں که هم نے آپ کا کیا بگاڑا هے جو همیں آپکی پوئٹری ایڈیشنل کے طور پر سٹڈی کرنی پڑتی هے,
آخر اس درد کی دوا کیا هے ?
اب جبکه ورلڈ ایک گلوبل ولیج بن گیا هے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نے بهت سے میٹرز هماری فنگر ٹپس کی اپروچ میں دے دیئے هیں, تو اس ٹونٹی فرسٹ سنچری میں یه شعر وغیره سب آؤٹ آف ڈیٹ هو گئے هیں ,
میری آپ سے ریکویسٹ هے که غزل وغیرپ چھوڑ کر فری ورس میں پوئٹری کریں, یه همارے لئے ایزی ٹاسک هوگا,
میں نے آپکی سهولت اور ریسپکٹ کرتے هوئے اردو میں لیٹر لکھنے کی پوری کوشش کی هے بیکاز آئ نو که آپ اردو میڈیم هیں,
ٹیک کیئر
آپکی ویل وشر
ایک سٹوڈنٹ
 

الف عین

لائبریرین
فیس بک سے لی گئی ایک دلچسپ تحریر۔ وہاں بھی شاید واٹس اپ سے چلی ہو گی۔ اصل ماخذ ڈھوندا جائے۔
 
Top