ایک غزل پیش خدمت ہے

زندگی اک نصاب ہے با با
عمر بھرکاعذاب ہے بابا


روح میں درد یوں سمویا ہے
روزوشب اضطراب ہے بابا

بے وفا تو چلے ہی جاتے ہیں
تیرا جانا عذاب ہے بابا

تونے ایسا سوال پوچھا ہے
جس کا الجھا جواب ہے بابا

میری آنکھوں میں بس گیا ہے چمن
تیرا چہرا گلاب ہے بابا​



یہ شاعری لا جواب ہے بابا
 
زندگی اک نصاب ہے با با
عمر بھرکاعذاب ہے بابا


روح میں درد یوں سمویا ہے
روزوشب اضطراب ہے بابا

بے وفا تو چلے ہی جاتے ہیں
تیرا جانا عذاب ہے بابا

تونے ایسا سوال پوچھا ہے
جس کا الجھا جواب ہے بابا

میری آنکھوں میں بس گیا ہے چمن
تیرا چہرا گلاب ہے بابا​

بہت ھی خوب، سلیمان جاذب جی!!!!! کیا جوش شباب ھے بابا،!!!!!!
 
Top