ایک روز اس نے ہاتھ ہلائے تھے دور سے

راہب

محفلین
ایک روز اس نے ہاتھ ہلائے تھے دور سے
آنکھوں میں آج بھی وہی منظر اداس ہے
دیکھی ہے ان آنکھوں میں ہلکی سی نمی
یوں لگ رہا ہے جیسے سمندر اداس ہے
جب بھی اداس چاندنی تم کو دکھا ئی دے
سمجھو کہ ایک چاند کا پیکر اداس ہے


ویسے یہ اشعار ہیں کس شاعر کہ؟؟
 

شمشاد

لائبریرین
ایک روز اس نے ہاتھ ہلائے تھے دور سے
آنکھوں میں آج بھی وہی منظر اداس ہے
دیکھی ہے ان آنکھوں میں ہلکی سی نمی
یوں لگ رہا ہے جیسے سمندر اداس ہے
جب بھی اداس چاندنی تم کو دکھا ئی دے
سمجھو کہ ایک چاند کا پیکر اداس ہے


ویسے یہ اشعار ہیں کس شاعر کہ؟؟

لکھے آپ نے ہیں اور پوچھ دوسروں سے رہے ہیں۔
 

راہب

محفلین
جی ہاں لکھے میں نے ہیں کہے نہ جانے کس نے ہیں پسند مجھ کو ہیں لہذا شیئر کر دیے ہیں لیکن لیکن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہیں اللہ جانے کس کے؟؟
 
Top