اگر ہم کو تم سے محبت نہ ہوتی - غزل برائے اصلاح

صابرہ امین

لائبریرین
معزز اساتذہ کرام

آداب

الف عین ، محمد خلیل الرحمٰن ، ، [USER=15366]محمّد احسن سمیع :راحل:، سید عاطف علی


آپ سے غزل کی اصلاح کی درخواست ہے ۔ ۔

شکریہ

اگر ہم کو تم سے محبت نہ ہوتی
تو دل کی کبھی ایسی حالت نہ ہوتی

یہ دنیا اچانک ہی بدلی ہے یارو
کبھی زندگی خوبصورت نہ ہوتی

نہ لفظوں کی جادوگری ہم کو آتی
یوں لہجے میں ایسی حلاوت نہ ہوتی

طبیعت میں یہ بانکپن پھر نہ ہوتا
مری ذات میں پھر شرارت نہ ہوتی

خوشی میں، غمی میں،یوں اک اک گھڑی میں
تمہیں یاد رکھنے کی عادت نہ ہوتی

ہماری محبت کا دم تم بھی بھرتے
اگر دل میں اتنی عداوت نہ ہوتی

اگر قدر ہوتی ہماری وفا کی
کسی اور کی تم کو حاجت نہ ہوتی

محبت، محبت، محبت نہ کرتے
قیامت، قیامت، قیامت نہ ہوتی

اگر کھاتے، پیتے، بجز زندہ رہتے
خدا کی قسم ایسی حالت نہ ہوتی

تمہیں کیوں نہ ہم چھین لیتے تمہی سے
اگر خوں میں اپنے شرافت نہ ہوتی

نگاہوں سے اپنی تمھیں قتل کرتے
تو انکار کی تم کو ہمت نہ ھوتی

تمھاری قسم ہم تمھیں بھول جاتے
اگر بوٹے قد پہ قیامت نہ ہوتی

محبت کی معراج کا معجزہ ہے
مئےِ عشق میں پھر یہ لذت نہ ہوتی[/USER]
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
واہ بھئی ۔ پہلے تو یہ کہ اچھی غزل پیش کی ہے ۔ اور پھر یہ کہ :
خوشی میں، غمی میں،یوں اک اک گھڑی میں
یہ غمی کیا چیز ہوتی ہے اور غم سے کس طرح مختلف ہوتی ہے ۔ (اس مصرع کو دوبارہ کہو بھئی) ۔
اگر کھاتے، پیتے، بجز زندہ رہتے
خدا کی قسم ایسی حالت نہ ہوتی
پہلا مصرع کچھ کمزور ہے اور اسی وجہ سے مصرعوں کا ربط بھی کمزور پڑ رہا ہے اور یوں شعر بھی متاثر ہو رہا ہے ۔
نہ لفظوں کی جادوگری ہم کو آتی
یوں لہجے میں ایسی حلاوت نہ ہوتی
اس شعر کو یوں کہ بجائے جو سے جوڑ کر دیکھو ۔
تمھاری قسم ہم تمھیں بھول جاتے
اگر بوٹے قد پہ قیامت نہ ہوتی
بوٹے قد؟ اور اس پر کیا قیامت ؟
 

صابرہ امین

لائبریرین
واہ بھئی ۔ پہلے تو یہ کہ اچھی غزل پیش کی ہے ۔

جی بہت عنایت اس ہمت افزائ کی ۔ ۔:blushing::blushing::blushing::thumbsup2: ۔ ۔ ۔ جزاک اللہ

یہ غمی کیا چیز ہوتی ہے اور غم سے کس طرح مختلف ہوتی ہے ۔ (اس مصرع کو دوبارہ کہو بھئی) ۔

اب دیکھیئے ۔ ۔ ۔

مجھے زندگی کی یوں اک اک گھڑی میں
تمہیں یاد رکھنے کی عادت نہ ہوتی

پہلا مصرع کچھ کمزور ہے اور اسی وجہ سے مصرعوں کا ربط بھی کمزور پڑ رہا ہے اور یوں شعر بھی متاثر ہو رہا ہے

اگر ٹوٹ کر یوں محبت نہ کرتے
خدا کی قسم ایسی حالت نہ ہوتی


اس شعر کو یوں کہ بجائے جو سے جوڑ کر دیکھو ۔
جی بہتر ۔ ۔ ۔

نہ لفظوں کی جادوگری ہم کو آتی
جو لہجے میں ایسی حلاوت نہ ہوتی


بوٹے قد؟ اور اس پر کیا قیامت ؟

کہیں پر کچھ پڑھا تھا عرصہ پہلے ۔ ۔ بوٹا قد اور قیامت وغیرہ ۔ ۔ ۔ :bashful::bashful::bashful:

تمھاری قسم ہم تمھیں بھول جاتے
اگر بے بسی سے یہ حالت نہ ہوتی


امید ہے کہ اب بہتری آئ ہو گی ۔ ۔

منتظر
 

الف عین

لائبریرین
مجھے تو غمی کے لفظ پر اعتراض نہیں ہوا، اور وہی اصل مصرع بہتر لگ رہا ہے۔
بوٹے قد پر تو بہر حال نظر میری بھی پڑی ہی، لیکن اسے بدل کر
اگر بے بسی سے یہ حالت نہ ہوتی
'سی سے' میں تنافر ہو رہا ہے، جیسےsee saw کا ذکر بھی لگتا ہے!

باقی تو بہت اچھے اور درست اشعار ہیں ماشاء اللہ
 
مدیر کی آخری تدوین:

صابرہ امین

لائبریرین
مجھے تو غمی کے لفظ پر اعتراض نہیں ہوا، اور وہی اصل مصرع بہتر لگ رہا ہے۔
بوٹے قد پر تو بہر حال نظر میری بھی پڑی ہی، لیکن اسے بدل کر
اگر بے بسی سے یہ حالت نہ ہوتی
'سی سے' میں تنافر ہو رہا ہے، جیسےsee saw کا ذکر بھی لگتا ہے!

باقی تو بہت اچھے اور درست اشعار ہیں ماشاء اللہ
آداب
پہلے تو چند آنسوؤں کا نذرانہ کہ اگر کوئ بھی شعر اچھا ہے تواس کی وجہ بلا شبہ آپ سب کی رہنمائ اور خصوصی توجہ ہے ۔ ۔
اللہ تعالیٰ آپ سب کو بہترین جزا عطا فرمایئں ۔ ۔ صحت و سلامتی کے ساتھ ۔ ۔ آمین

اگر بے بسی سے یہ حالت نہ ہوتی
جی میں اس پر کام کرتی ہوں، انشا اللہ
 

صابرہ امین

لائبریرین
محترم اساتذہ کرام

"اگر بے بسی سے یہ حالت نہ ہوتی"

کی جگہ

اگراپنی بے بس یہ حالت نہ ہوتی
یا

اگر بے بسی میں یہ حالت نہ ہوتی

مناسب رہے گا ۔ ۔ رہنمائ کیجیئے ۔ ۔
 
Top