نظیر اکبر آبادی::::::تُو کہتا ہے مَیں آؤں گا دو چار گھڑی میں::::::Nazeer Akbarabadi

طارق شاہ

محفلین
غزل
نظیؔر اکبر آبادی

تُو کہتا ہے مَیں آؤں گا دو چار گھڑی میں
مرجائے گا ظالِم! تِرا بیمار گھڑی میں

جس کام کو برسات میں لگتے ہیں مہینے!
وہ، کرتے ہیں یہ دِیدۂ خونبار گھڑی میں

مَیں تُجھ کو نہ کہتا تھا نظیرؔ اُس سے نہ مِلنا
اب دیکھیو حال اپنا ذرا، چار گھڑی میں

نظیرؔ اکبرآبادی
 
Top