ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
غزل

اپنی تو ہجرتوں کے مقدر عجیب ہیں
اپنے ہی شہر میں ہیں نہ غربت نصیب ہیں

اب اعتبار کس کا کریں الجھنوں کے بیچ
باتیں ہیں دوستانہ سی لہجے رقیب ہیں

چارہ گروں کے طرزِ جراحت کا شکریہ !
آزار اب مری رگِ جاں کے قریب ہیں

مٹی سے تیری دور ہیں لیکن ہیں تجھ سے ہم
ہم بھی تو اے وطن ترے شاعر ادیب ہیں

ظہیراحمد ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۲۰۰۵​
 
Top