آپ ﷺ کی شان میں اشعار

سیما علی

لائبریرین
میں اس کرم کے تصدّق، میں اس عطا پہ نثار
میرا نصیب ہے مدح وثناء بحمد اللہ
فضائے فکر کو رکھتا ہے مشکبو سرور
خیال نعت ہے مثل صباء بحمد اللہ
سرور حسین نقشبندی
 

سیما علی

لائبریرین
۷ أملاک أطباق السماء طیورُھا
و صفیرُ ھا ذکر الالٰہِ السرمَد

۸ جبریل ثَمّ مھلل و مسبّحّ
للہ صوتُ حمامِھاالمتغرّد
علامہ سید آزاد بلگرامی
۷۔ ان درختوں کی شاخوں پر ( چہچہا نے والے ) پرندے طبقاتِ آسمانی کے فرشتے ہیں جن کا نغمہ ہمیشہ رہنے والے خدا کا ذکر ہے۔

نوٹ: ’’ املاک ‘‘ ملائکہ کی طرح ملک ( فرشتہ ) کی جمع ہے ، اس کا مصدر الوکہ ہے، پیغام رسانی کے معنی ہیں، لغت میں دیکھنا ہو تو اس کو لاک کے مادہ میں تلاش کیجیے۔

۸۔ وہیں پر ( یعنی اسی وادی میں ) حضرت جبرئیل بھی اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا کرتے اور اس کی تسبیح کرتے ہیں، اور کیا کہنا ہے ان درختوں پر چہچہانے والے بلبلوں کا۔
 

سیما علی

لائبریرین
سبحان اللہ سبحان اللہ
سلامت رہیے صبح صبح ہماری پسندیدہ نعت سنا دی
ڈھیروں دعائیں ۔
مورا تن من دھن سب پھونک دیا
یہ جان بھی پیارے جلا جانا

ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ
كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ
إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .

ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ
كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ
وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
 
آخری تدوین:

یاسر شاہ

محفلین
سبحان اللہ سبحان اللہ
سلامت رہیے صبح صبح ہماری پسندیدہ نعت سنا دی
ڈھیروں دعائیں ۔
مورا تن من دھن سب پھونک دیا
یہ جان بھی پیارے جلا جانا

ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ
كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ
إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .

ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ
كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ
وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم
واقعی بہترین نعتوں میں سے ایک ہے ۔لفظ لفظ عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ڈوبا ہوا ہے ۔
 

سیما علی

لائبریرین
خاک مجھ میں کمال رکھا ہے
مصطفی نے سنبھال رکھا ہے

میرے عیبوں پہ ڈال کر پردہ
مجھ کو اچھوں میں ڈال رکھا ہے

جو فقیرانِ شاہِ بطحا ہیں
ان کی گدڑی میں لعل رکھا ہے

مصطفی کی شبیہ حسین و حسن
نام پردے میں آل رکھا ہے

یہ کرم ہے حضور کا رب نے
ہر مصیبت کو ٹال رکھا ہے

ان کی رحمت نہیں فقط ہم پر
غیر کا بھی خیال رکھا ہے

تیرا اعجازؔ کب کا مر جاتا
تیرے ٹکڑوں نے پال رکھا ہے
  • اعجاز احمد اعجاز قادری
 

سیما علی

لائبریرین
خدائے برتروبالا ہمیں پتہ کیا ہے
ترے حبیب مکرم کا مرتبہ کیا ہے

جبینِ حضرت جبرئیل پہ کفِ پا ہے
ہے ابتدا کا یہ عالم تو انتہا کیا ہے

بشر کے بھیس میں ’’لا کالبشر‘‘ کی شان رہی
یہ معجزہ جو نہیں ہے تو معجزہ کیا ہے

سمجھ لو عہدِ رسالت کے جاں نثاروں سے
کمالِ صدق وصفا، رشتۂ وفا کیا ہے

ہر ایک دل کو یہیں سے سکون ملتا ہے

جمالِ گنبد خضریٰ میں اے خدا کیا ہے
خدا کی شانِ جلال وجمال کے مظہر

ہر ایک سمت ہے تو ہی تیرے سوا کیا ہے

کرم کرم کہ کریمی کی شان ہے تیری
تری عطا کے مقابل مری خطا کیا ہے

وہ دیکھ گنبد خضری ہے روبرو تیرے
نثار کردے دل وجان دیکھتا کیا ہے

غمِ فراقِ نبی میں نکلے جو آنکھوں سے
خدا ہی جانے ان اشکوں کا مرتبہ کیا ہے

جو میری جان سے بھی زیادہ قریب ہیں مجھ سے
انھی کوڈھونڈھ رہا ہوں مجھے ہوا کیا ہے

فقط تمہاری شفاعت کا آسرا ہے حضور
ہمارے پاس گناہوں کے ماسوا کیا ہے

چلو دیارِ مدینہ جو دیکھنا چاہو
زمیں سے عرشِ معلی کا فاصلہ کیا ہے

کھڑا ہے اختر ؔعاصی درِ مقدس پر
حضور آپ کی رحمت کا فیصلہ کیا ہے
محمود اختر
 

سیما علی

لائبریرین
چاند تارے ہی کیا دیکھتے رہ گئے
یہ ارض وسمادیکھتے رہ گئے
پڑھ کے جبریل سورہ والضحی
صورت مصطفی۔ ﷺ دیکھتے رہ گے
صل اللہ علیہ وسلم
 

سیما علی

لائبریرین
اچٹتی سی نظر ہم پہ بھی ہو جائے شہہ والا
تمہارے لطف بے حد کے سزاواروں میں ہم بھی ہیں

سراسر پھول ہیں باغ محمد میں صلی اللہ علیہ وسلم ہر اک جانب
صبا یہ سوچ کر خوش ہے یہاں خاروں میں ہم بھی ہیں

صبا اکبر آبادی
 

سیما علی

لائبریرین
تمہارے نام پر جب بھی درود پاک پڑھتا ہوں
تو بگڑا کام بن جاتا ہے میرا یا رسول اللہﷺ

مری مظہرؔ زباں پر بس یہی گردان جاری ہو
میں تیرا ہوں میں تیرا ہوں میں تیرا یا رسول اللہﷺ
  • ڈاکٹر مظہر حسین مظہر
 

سیما علی

لائبریرین
حضرت حسان فر ماتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ ہر عیب سے پاک پیدا فر مایا آپ ایسےحسین ہیں کہ قیامت تک کوئی ماں یہ دعوی نہیں کر سکتی کہ میرا بیٹا محمد صل اللہ علیہ وسلم کی طرح ہے
جس نے بھی دیکھا آپ کا حسن وجمال وہ دیکھتا ہی رہ گیا

چاند تارے ہی کیا دیکھتے رہ گئے
یہ ارض وسمادیکھتے رہ گئے
پڑھ کے جبریل سورہ والضحی
صورت مصطفی ﷺدیکھتے رہ گے
صل اللہ علیہ وسلم
 

سیما علی

لائبریرین
امام احمد رضا نے اپنے محبوب کی توصیف و ثنا کرتے وقت نعتیہ شاعری میں کاروان نعت گوئی کے سالار اول حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کو اپنا رہبرو رہنما مانا ہے … فرماتے ہیں …

توشہ میں غم و اشک کا ساماں بس ہے
افغان دل زار حدی خواں بس ہے

رہبر کی رہ نعت میں گرحاجت ہو
نقش قدم حضرت حساں بس ہے
 

سیما علی

لائبریرین
دوزخ میں کیسے جائے گا حقدارِ خلد وہ
دل میں سمائے جس کے محبت رسولﷺ کی

دید ان کی وقتِ نزع مجھے ہو گی اے فداؔ
ہے دل کے آئینے میں جو صورت رسولﷺ کی
  • غلام ربانی فدا
 

سیما علی

لائبریرین
سوالی ترے درپہ حاضر ہیں آقاﷺ
ہزاروں کھڑے ہیں ہزاروں سے آگے

دعا ہے مری شافع روز محشرﷺ
نکل جائے امت خساروں سے آگے

قیامت کے دن ہے بشر کی تمنا
تیرا ہو سہارا سہاروں سے آگے
( پروفیسرمحمد علی بشر)
 

سیما علی

لائبریرین
یہی تمناہے میں بھی کچھ دن درنبی پرگزارآؤں
جولے کے جاؤں اثاثہ جاں وہ ان کے قدموں پہ وارآؤں

ہوں میں بھی اک منتظرمسافر،سکون قلب ونظرکی خاطر
یہاں سے میں بے قرارجاؤں وہاں سے لےکرقرارآؤں

میں آپ کی خاک درکے صدقے میں آپ کی اک نظرکے صدقے
کبھی درفیض واہومجھ پر،کہ عاقبت کوسنوارآؤں

بساؤں نس نس میں اس طرح میں تبسم مصطفی کی نکہت
میں اپنی دنیاسنوارآؤں میں اپنی ہستی نکھارآؤں

نظرہومجھ پرطبیب میرے کہ جاگ اٹھیں نصیب میرے
مجھے بھی اے میرے بندہ پرور،عطاہویہ اختیارآؤں

میں چوموں کعبہ کوہرطرف سے پھروں مدینے کی ہرگلی میں
میں بارباراس دیاراقدس میں جاؤں اورباربارآؤں

حضورکے درپہ جان دیدوں،مری یہی آرزوہے جعفر
جوبوجھ سرپہ ہے زندگی کاوہ بوجھ سرسے اتارآؤں

(جعفرشیرازی)
 

سیما علی

لائبریرین
آپ کی شان ہے وہ شان رسول عربی ﷺ
جبرئیل آپ کے دربان رسول عربی ﷺ

اسوۂ حسنہ انوکھا ہے عجب خُلق عظیم ﷺ
ایک عالم ہے کہ حیران رسول عربی

آپ سا صاحب معراج ہے نبیوں میں کہاں ﷺ
میزباں رب ہے تومہمان رسول عربی
 

سیما علی

لائبریرین
وغدوا علینا قادرین بأیدیھم
ردّوا بغیضھم علی الاعقاب
بھبوب معصفۃ تفرق جمعھم
وجنودربک سید الارباب
وکفی الا لہ المومنین قتالھم
واثابھم فی الاجر خیر ثواب
(دیوانِ حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ، ص ۶۶)
’’یہ لشکر پوری قوت کے ساتھ ہم پر چڑھ دوڑا تھا مگر اللہ تعالیٰ نے تیز آندھیوں اور فرشتوں کے ذریعے ان کو الٹے پائوں بھاگنے پر مجبور کردیا۔ اللہ تعالیٰ نے مومنین کو لڑے بغیر کامیابی دی اور بہترین ثواب بھی عطا فرمایا‘‘۔
 

سیما علی

لائبریرین
ذکرِ رسول میں حضورﷺ اس صفت کو حضرت حسان رضی اللہ عنہ تفصیل سے بیان کرتے ہیں۔ چند اشعار ملاحظہ فرمائیے۔
بدل علی الرحمن من یقتدی بہ
وینقذ من ھول الخزایا ویرشد
’جو شخص بھی آپ کی اقتداء کرتا ہے آپ اسے اللہ تعالیٰ کا راستہ دکھاتے ہیں۔ اسے رسوائی کی مصیبت سے نجات دلواتے اور صحیح راہ نمائی فرماتے۔‘‘
 

سیما علی

لائبریرین
ایک اور قصیدہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوتی لگن کو نمایاں کرتے ہیں۔
ثوی فی قریش بضع عشرۃ حجۃ
یذکر لویلقی صدیقا مئواتیا
ویعرض فی اھل المواسم نفسہ
فلم یر من یؤوی ولم یر داعیا
(دیوانِ حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ، ص ۷۷)
’’حضور قریش کے درمیان دس سال سے زائد عرصہ اس کیفیت میں رہے کہ جو بھی دوست یا ہمدرد ملتا اسے دعوت دیتے۔آپ حج کے ایام میں مختلف قبائل کے پاس جاتے اور ان سے اسلام کی حمایت کی بات کرتے لیکن وہاں ا نہیں کوئی پناہ دینے والا یا ان کی دعوت کو آگے پہنچانے والا نہ ملا۔ ‘‘
 
Top