آسیہ بی بی کو رہا کر دیا گیا ہے ۔ پورے ملک میں شدید احتجاج

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
عدالت کا فیصلہ ہی پڑھ لیتے۔ اس میں صاف لکھا ہے کہ اگر محترمہ پر اور کوئی مقدمہ نہیں ہے تو رہا کر دیا جائے۔ نظر ثانی اپیل کا مطلب مقدمہ ختم نہیں ہوا۔ اس لئے رہا نہیں کر سکتے۔ باقی سازشی نظریات پھیلاتے رہیں۔ کون روک رہا ہے۔
اب جو مرضی کہتے رہیں حکومت کو نہ سمجھ آئی نہ آسکے گی کہ ہوا کیا تھا۔ سوچیں اور سوچتے رہیں
 
<blockquote class="twitter-tweet" data-lang="en"><p lang="en" dir="ltr">TLP has no connection with the miscreants, trying to disrupt peace. We&#39;re a peaceful organization and determined to continue peaceful struggle.<br>It&#39;s the responsibility of the government to check those miscreants.Our workers are not involved in any activity to harm our own country</p>&mdash; Khadim Hussain Rizvi (@KhadimRizviReal) <a href="">November 1, 2018</a></blockquote>
<script async src="https://platform.twitter.com/widgets.js" charset="utf-8"></script>
فسادی کہتے ہوئے یہ ٹویٹ نظر کیوں نہیں آتا۔۔؟؟
کہیں وہ بھی پراپیگنڈا جنگ کا حصہ ہوتا ہوگا ۔۔۔ ہیں جی۔۔؟؟؟
 

جاسم محمد

محفلین
فسادی کہتے ہوئے یہ ٹویٹ نظر کیوں نہیں آتا۔۔؟؟
کہیں وہ بھی پراپیگنڈا جنگ کا حصہ ہوتا ہوگا ۔۔۔ ہیں جی۔۔؟؟؟
میں نے کہاں کہا کہ سارے لبیک یا رسول اللہ والے فسادی ہیں؟ صرف وہ لوگ جو جلاؤگھیراؤ میں ملوث ہیں کو فساد فی الارض کے جرم میں ریاست سزا دے سکتی ہے۔ باقی پر امن احتجاج سب کا حق ہے۔ شوق سے کریں۔
 
میں نے کہاں کہا کہ سارے لبیک یا رسول اللہ والے فسادی ہیں؟ صرف وہ لوگ جو جلاؤگھیراؤ میں ملوث ہیں کو فساد فی الارض کے جرم میں ریاست سزا دے سکتی ہے۔ باقی پر امن احتجاج سب کا حق ہے۔ شوق سے کریں۔
جو کوئی توڑ پھوڑ کرے جلاؤ گھیراؤ کرے موقعے پر گولی مارو یا گرفتار کرو کوئی نہیں روکے گا لیکن اس کی آڑ میں پر امن مظاہرین پر ظلم کیا جائے یہ ہم ہونے نہیں دیں گے
 

جاسم محمد

محفلین
بیٹا اسے کہتے ہیں گیدڑ بھبکیاں۔ وقت بتائے گا پتری
45122137_10156158035944527_3626751039933251584_n.jpg
 
کس کو معلوم نہیں ہے؟ یہ مزاحیہ تحریر تھی۔ اصل میں اس کے دوست نے مولانا رضوی کی کتاب بخاری شریف کے نام سے پڑھنے کیلئے دی تھی :)
ویسے مسلمانوں کو تو پتہ ہوتا ہی ہے۔ اللہ ہم سب کو بنیادی دینی معلومات کے حصول اور اس پر عمل کی توفیق دے آمین
 

فرحت کیانی

لائبریرین
جی سزائے موت والے پر اوپر فرقان صاحب نے لکھ دیا، اپیل کا حق آخری حد تک ہوتا ہے۔

جہاں تک فیصلے کی بات ہے تو ججوں نے اس فیصلے میں قرآن و حدیث سے استدلال کیا ہے اور کئی ایک علمی و مذہبی نکات پر بات کی ہے، مولویوں کو یہ فیصلہ ضرور پڑھنا چاہیئے۔

اسلامی نکتے سے ہٹ کر، ٹرائل کے قانونی پہلوؤں پر بھی ججوں نے تفصیل سے لکھا ہے کہ کیسے گواہان کے بیانات مشکوک اور ایک دوسرے سے مختلف ہیں بلکہ اس ساری کہانی میں جھول ہیں اور حقائق کے ساتھ کھلواڑ بھی کیا گیا ہے اور شک کا فائدہ جو کہ ملزم کو ملنا چاہیئے تھا اور جو ہمیشہ ملزم ہی کو ملتا ہے، اس کیس میں آسیہ بی بی کو نہیں دیا گیا تھا۔
حقیقت یہ ہے کہ عام آدمی چاہے وہ مسلمان ہے یا عیسائی کو اس کیس کی تفصیلات کا علم ہی نہیں۔ اور اب آدھ خاصے معقول لوگوں کہ طرف سے بنے بنائے فارورڈڈ میسج پڑھ کر یہ دل چاہتا ہے کہ چاہے میڈیا یا کسی اور طرح اس کیس کا فیصلے میں دی گئی تمام تفصیلات عوام کے سامنے پہنچائی جائیں تا کہ انھیں یہ علم ہو کہ کب کیا اور کیوں ہوا۔
میں نے بھی فیصلہ پڑھا ہے۔ چیف جسٹس کا حصہ پڑھ لیا ہے اور ابھی جسٹس کھوسہ والے حصے پر ہوں۔ میرے ذہن میں دو ہی باتیں آتی ہیں۔
1۔ بیانات و واقعات میں مطابقت نہ ہونا ایک عام بندے کو بھی واضح دکھائی دے رہا ہے۔
2۔ کیا ہمارے ہاں کوئی ایسا قانون بھی ہے کہ اگر کوئی غلط بیانی کر کے کسی پر اس قدر سنگین الزام لگائے تو اس کے ساتھ کیا کیا جائے۔
سوال یہ بھی ہے کہ اگر آسیہ بی بی نے ایسا کچھ نہیں کہا تو جن لوگوں نے غلط بیانی کرتے ہوئے جو الزامات لگائے کیا وہ توہین رسالت کے مرتکب نہیں ہوئے؟
 
حقیقت یہ ہے کہ عام آدمی چاہے وہ مسلمان ہے یا عیسائی کو اس کیس کی تفصیلات کا علم ہی نہیں۔ اور اب آدھ خاصے معقول لوگوں کہ طرف سے بنے بنائے فارورڈڈ میسج پڑھ کر یہ دل چاہتا ہے کہ چاہے میڈیا یا کسی اور طرح اس کیس کا فیصلے میں دی گئی تمام تفصیلات عوام کے سامنے پہنچائی جائیں تا کہ انھیں یہ علم ہو کہ کب کیا اور کیوں ہوا۔
میں نے بھی فیصلہ پڑھا ہے۔ چیف جسٹس کا حصہ پڑھ لیا ہے اور ابھی جسٹس کھوسہ والے حصے پر ہوں۔ میرے ذہن میں دو ہی باتیں آتی ہیں۔
1۔ بیانات و واقعات میں مطابقت نہ ہونا ایک عام بندے کو بھی واضح دکھائی دے رہا ہے۔
2۔ کیا ہمارے ہاں کوئی ایسا قانون بھی ہے کہ اگر کوئی غلط بیانی کر کے کسی پر اس قدر سنگین الزام لگائے تو اس کے ساتھ کیا کیا جائے۔
سوال یہ بھی ہے کہ اگر آسیہ بی بی نے ایسا کچھ نہیں کہا تو جن لوگوں نے غلط بیانی کرتے ہوئے جو الزامات لگائے کیا وہ توہین رسالت کے مرتکب نہیں ہوئے؟
اس فیصلے کے ساتھ سابقہ فیصلوں کو دیکھنا زیادہ ضروری ہے کیونکہ اس فیصلے میں تمام تر توجہ گواہوں پر لگا دی گئی ہے جبکہ جرم کا سرزد ہونا مکمل طور پر پس پشت ڈالا گیا ہے اور براہ کرم اردو اور انگریزی دونوں فیصلے پڑھیں پوری بدنیتی کا علم ہو جائے گا ان شاءاللہ

جہاں تک جھوٹا الزام لگانے کی ہے اگر جرم سرزد ہی نہیں ہوا تو ایسا الزام لگانے والے کو سزا ملنی چاہیئے لیکن اگر جرم سرزد ہوا ہے لیکن کیونکہ جج صاحب چھوڑنا چاہتے ہیں اس لیئے تکنیکی بنیاد پیدا کی جارہی ہے تو ایسا ہونا نہیں چاہیئے اور جھوٹے کو اس کے گھر تک پہنچانا چاہیئے
 

فرقان احمد

محفلین
فواد چوہدری صاحب کے بیانات پر نہ جائیے گا۔ ہماری ریاستی رِٹ تو سمجھ لیجیے، ہے ہی نہیں۔ اللہ نہ کرے، معاملات مزید خراب ہوں۔ ہمیں یقینِ کامل ہے کہ پولیس، رینجرز اور فوج بھی مل کر حالات کو سنبھال نہیں سکیں گے۔ دراصل ریاستی رِٹ کے حوالے سے ماضی میں اتنے کمپرومائزز ہو چکے ہیں کہ اب اس رِٹ کی بحالی کا دیر تلک کوئی امکان دکھائی نہیں دیتا ہے۔ اب تو بس آپ دُعا کریں کہ دھرنا دینے والے خود ہی اٹھ جائیں یا پھر مذاکرات کامیاب ہو جائیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
سوال یہ بھی ہے کہ اگر آسیہ بی بی نے ایسا کچھ نہیں کہا تو جن لوگوں نے غلط بیانی کرتے ہوئے جو الزامات لگائے کیا وہ توہین رسالت کے مرتکب نہیں ہوئے؟
جب یہ قانون بنا تھا اس وقت شاید اس بات کو مدنظر نہیں رکھا گیا کہ توہین رسالت کا جھوٹا الزام لگانے والوں کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا۔ تاہم اس سلسلہ میں بھی قانون سازی ہونی چاہئے
 
اس فیصلے کے ساتھ سابقہ فیصلوں کو دیکھنا زیادہ ضروری ہے کیونکہ اس فیصلے میں تمام تر توجہ گواہوں پر لگا دی گئی ہے جبکہ جرم کا سرزد ہونا مکمل طور پر پس پشت ڈالا گیا ہے اور براہ کرم اردو اور انگریزی دونوں فیصلے پڑھیں پوری بدنیتی کا علم ہو جائے گا ان شاءاللہ

جہاں تک جھوٹا الزام لگانے کی ہے اگر جرم سرزد ہی نہیں ہوا تو ایسا الزام لگانے والے کو سزا ملنی چاہیئے لیکن اگر جرم سرزد ہوا ہے لیکن کیونکہ جج صاحب چھوڑنا چاہتے ہیں اس لیئے تکنیکی بنیاد پیدا کی جارہی ہے تو ایسا ہونا نہیں چاہیئے اور جھوٹے کو اس کے گھر تک پہنچانا چاہیئے
جرم کے سر زد ہونے کی بنیاد وہ اعتراف بنایا گیا ہے جو سو سے لیکر ایک ہزار لوگوں کے سامنے کیا گیا۔ آپ کو ایک متصادم گروہ کے سامنے پیش کر دیا جائے، آپ بھی بہت اے جرائم کا اعتراف کر لیں گے۔
یہ ایک سائنسی بات ہے کہ دھونس سے جرائم کا اقرار کروایا جا سکتا ہے جو لوگوں نے نہیں کئے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top