آسیہ بی بی کو رہا کر دیا گیا ہے ۔ پورے ملک میں شدید احتجاج

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

جاسم محمد

محفلین
ہماری رائے میں عدالت کا فیصلہ غلط ہے اور کمزور دلائل پر اسے رہا کیا گیا ہے۔
عدالت عظمیٰ کے پاناما فیصلہ پر بھی عوامی ردعمل کچھ ملا جلا سا تھا۔ اس وقت بھی یہی سننے میں آیا کہ کمزور فیصلہ ہے۔ کرپشن پر نکالنا تھا، اقامہ پر نکال دیا وغیرہ وغیرہ۔
آپ عدالتی فیصلوں کو غلط کہہ سکتے ہیں۔ لیکن سیاسی احتجاج سے اسے تبدیل نہیں کر سکتے۔ اور نہ ہی فیصلہ صادر کرنے والوں کو واجب القتل قرار دیکر عوام کو اشتعال دلا سکتے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
دلچسپ یہ کہ سارا دن میڈیا کو روک کر آخر میں خان نے خود اس شخص کی طرح بھانڈا دیا جس کے پیٹ میں کوئی بات نہیں رکتی.
فسادیوں کے الزامات پہلے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکے تھے۔ اس سے پہلے کہ عوام ان کے بہکاوے میں آکر ممتاز قادری بنتے۔ وزیر اعظم نے انہی کی زبان میں منہ توڑ جواب دے دیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
تاہم، اس معاملے کے حل کرنے کے بعد کم از کم احتجاج کے حوالے سے قواعد و ضوابط تشکیل دینے کی اشد ضرورت ہے۔ سڑکیں بند کرنے کا کلچر ہی غیر مناسب اور غیر شائستہ ہے۔
آپ تحریک انصاف حکومت سے توقع کر رہے ہیں وہ اپنے روایتی احتجاجی کلچر میں تبدیلی لائے :)
 

فرقان احمد

محفلین
آپ تحریک انصاف حکومت سے توقع کر رہے ہیں وہ اپنے روایتی احتجاجی کلچر میں تبدیلی لائے :)
سب سیاسی و مذہبی جماعتوں کو احتجاج کے حوالے سے مشترکہ نکات پر اتفاق کر لینا چاہیے؛ یہی سب کے مفاد میں ہے۔کیا تحریک انصاف کی حکومت سے یہ توقع رکھنا غلط ہے؟ ہم تو پچھلی حکومتوں سے بھی یہ مطالبہ کرتے چلے آئے ہیں۔ اس حوالے سے پرانے مراسلہ جات کا کھوج لگانا پڑے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
سب سیاسی و مذہبی جماعتوں کو احتجاج کے حوالے سے مشترکہ نکات پر اتفاق کر لینا چاہیے؛ یہی سب کے مفاد میں ہے۔
بلاشبہ سب کے مفاد میں ہے۔ اصل مسئلہ وہی ہے جیسا کہ اوپر کئی ممبران نے کہا کہ پُر امن احتجاج پر کوئی حکومت کان نہیں دھرتی جب تک عوام مشتعل احتجاج نہ کرے۔
 

فرقان احمد

محفلین
بلاشبہ سب کے مفاد میں ہے۔ اصل مسئلہ وہی ہے جیسا کہ اوپر کئی ممبران نے کہا کہ پُر امن احتجاج پر کوئی حکومت کان نہیں دھرتی جب تک عوام مشتعل احتجاج نہ کرے۔
تاہم، ایک آدھ کوشش کر لینے میں کوئی حرج نہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
'کوئی دھوکے میں نہ رہے کہ ریاست کمزور ہے، مظاہرین کو ایک راستہ دینا چاہتے ہیں'
192385_1004753_updates.jpg

پورے پاکستان کی سیاسی قوتوں کو ساتھ لے کر چلیں، فواد چوہدری۔ فوٹو: جیو اسکرین گریب
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہم نقصان نہیں چاہتے لیکن کوئی اس دھوکے میں نہ رہے کہ ریاست کمزور ہے، چاہتے ہیں تشدد کی ضرورت نہ پڑے، مظاہرین کو ایک راستہ دینا چاہتے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے تمام صورتحال کو سامنے رکھ کر گزشتہ روز تقریر کی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو صورت حال سے آگاہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے اور جو بھی اسٹریٹجی بنے گی اس پر اپوزیشن سے مشاورت کی جائے گی، اپوزیشن نے بھی مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزيشن نے ان معاملات پر دو فوکل پرسن تعینات کیے ہیں، ہماری کوشش ہو گی کہ پورے پاکستان کی سیاسی قوتوں کو ساتھ لے کر چلیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم ایک ریاست ہیں، کیسے ہو سکتا ہے کہ کچھ لوگ اٹھ کر فیصلہ دیں کہ یہ بات مانیں گے، یہ بات نہيں مانیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیرا‏عظم نے رات کی تقریر میں حکومت کا نہيں، ریاست کا مؤقف سامنے رکھا ہے، اپوزيشن اور ریاستی ادارے حکومتی مؤقف کے پیچھے کھڑے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نقصان نہیں چاہتے لیکن کوئی اس دھوکے میں نہ رہے کہ ریاست کمزور ہے، آپ کو پتہ نہیں چلے گا کہ آپ کے ساتھ کیا ہورہا ہے لیکن ہم ایک راستہ دینا چاہتے ہیں۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ جو لوگ ریاست کی رٹ کو اس طرح چیلنج کريں گے جو بغاوت کے زمرے میں آتا ہے، انہیں اس کا حساب دینا ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ قانونی راستے سب کے لیے کھلے ہیں لیکن ہم پاکستان کو بنانا ری پبلک نہیں بننے دیں گے، اگر وہ تھوڑے سے بھی غقلمند ہيں تو اشارہ سمجھ جائيں۔

دوسری جانب وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کر لیں گے۔

پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر مظاہرین سے مذاکرات جاری ہیں، فورس استعمال نہیں کر رہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم ایک ریاست ہیں، کیسے ہو سکتا ہے کہ کچھ لوگ اٹھ کر فیصلہ دیں کہ یہ بات مانیں گے، یہ بات نہيں مانیں گے۔
ریاست کے پاس ڈنڈے کی واحد مونوپولی ہے۔ جلد یا بدیر یہ چلےگا اور یہ دھرنے والے نظر نہیں آئیں گے۔
 
فسادیوں کے مطالبات مان لیئے گئے آسیہ ای سی ایل پر چڑھ گئی اور مقدمہ کو دوبارہ سے کھولا جائے گا۔۔۔۔۔ حکومت پاکستان اسے ہی والد تسلیم کرتی ہے جو (اگوں آپے سمجھدار او)
 

جاسم محمد

محفلین
ویسے تو اسے فرار کروا ہی دیا جاتا ۔
عدالت کا فیصلہ ہی پڑھ لیتے۔ اس میں صاف لکھا ہے کہ اگر محترمہ پر اور کوئی مقدمہ نہیں ہے تو رہا کر دیا جائے۔ نظر ثانی اپیل کا مطلب مقدمہ ختم نہیں ہوا۔ اس لئے رہا نہیں کر سکتے۔ باقی سازشی نظریات پھیلاتے رہیں۔ کون روک رہا ہے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top