اونچی منزل پر رہنے والے روزہ دیر سے کھولیں

ع رفیع

محفلین
احمد عبدالعزیز نے برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا ’برج خلیفہ ایک کلومیٹر بلند عمارت ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ جب نیچے منزلوں پر رہنے والوں کے سورج ڈوب جاتا ہے تو اوپر کی منزلوں پر رہنے والے افراد سورج دیکھ سکتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ اوپر کی منزلوں پر رہنے والے افراد دو منٹ تاخیر سے افطار کریں۔

دبئی کے ایک اور عالم محمد القبیشی کا کہنا ہے کہ وہ افراد جو برج خلیفہ کی اسّویں منزل سے 149 منزل پر رہتے ہیں وہ دو منٹ تاخیر سے افطاری کریں جبکہ ایک سو پچاسویں منزل سے اوپر رہنے والے تین منٹ تاخیر سے افطاری کریں۔

برج خلیفہ کی اونچائی 2716 فٹ ہے اور اس کی 160 منزلیں ہیں۔

علماء کا کہنا ہے کہ یہ بالکل اسی طرح ہے کہ وہ لوگ جو پہاڑوں پر رہتے ہیں وہ دیر سے روزہ کھولتے ہیں۔
بی بی سی 7 اگست 2011
 

شمشاد

لائبریرین
جتنی دیر میں لفٹ سے نیچے آئیں گے، اس سے پہلے ہی اوپر روزہ افطار ہو جائے گا۔ ہاں کھڑکی سے نیچے آئیں تا شاید پہلے پہنچ جائیں۔
 
Top