انڈیا بریکنگ نیوز : آندھرا پردیش چیف منسٹر لاپتہ ؟؟؟

حیدرآبادی

محفلین
بروز بدھ 2-ستمبر-2009ء صبح 9 بجے کے قریب چیف منسٹر آندھرا پردیش جناب راج شیکھر ریڈیاپنے سیکریٹری اور چیف سیکوریٹی آفیسر کے ہمراہ ضلع چتور کے لئے پرائیویٹ ہیلی کوپٹر سے روانہ ہوئے ، دو گھنٹوں بعد انہیں چتور پہنچنا تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ خراب موسم اور فیول کے خاتمے کے سبب ہیلی کوپٹر کو درمیان میں ہی لینڈنگ کرنا پڑی۔
چیف منسٹر کے آفس سے ملی اطلاعات اور ہندوستانی معروف خبر رساں ایجنسی پی-ٹی-آئی کی اطلاعات کے مطابق صبح ساڑھے نو بجے سے اِس وقت شام سات بجے (ہندوستانی معیاری وقت) تک بھی چیف منسٹر اور ان کے ہیلی کوپٹر کی کوئی اطلاع نہیں مل سکی۔
فوج اور دیگر سیکوریٹی ایجنسیوں کی مدد سے تلاش مسلسل جاری ہے۔ ہندوستانی وزارت داخلہ اس تلاش کی نگرانی کر رہی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ہیلی کوپٹر نے چتور اور نیلور کے درمیان پھیلے جنگلات میں لینڈنگ کی تھی جو ماؤنواز نیکسلائیٹس کا گڑھ مانا جاتا ہے۔

تازہ ترین اَپ ڈیٹ :
امریکہ نے چیف منسٹر کی تلاش میں اپنے مکمل تعاون کی پیش کش کی ہے۔
امریکی ایمبسی ترجمان کے مطابق امریکی سفیرِ ہند ٹموتھی روئمر (Timothy J Roemer) اس معاملے پر ہندوستانی وزیر داخلہ پی-چدمبرم سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

* انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو-ISRO) میدانِ عمل میں ۔۔۔ راڈار امیج سٹیلائیٹ کے ذریعے اس مقام کی تصاویر لی جائیں گی جہاں چیف منسٹر کے محبوس ہونے کا گمان ہے۔

* آندھرا پردیش کی حکومت امریکی تعاون کے حصول کی کوششوں میں بھی مصروف ہے تاکہ real-time سٹیلائیٹ تصاویر فوری حاصل کی جا سکیں۔

* انڈین ائرفورس کا لڑاکا طیارہ سکھوئی (Sukhoi fighter aircraft) بھی تلاش میں مصروف ۔۔۔ ہائی ریزولیوشن کے امیجز کے حصول کے لئے ایک آن بورڈ راڈار بھی اس لڑاکا طیارہ میں موجود ہے۔ سکھوئی کی فضا-تا-فضا ری-فیولنگ کے لئے دو فیول طیارے بھی اس کے ساتھ ہیں۔
* گیارہ مزید ہیلی کوپٹر بھی تلاش میں بھیجے گئے ہیں۔
* انڈین آرمی کی جانب سے 250 ماہرین رات میں تلاش کے آلات کے ساتھ مصروفِ عمل ہیں۔
* آندھرا پردیش حکومت کی جانب سے کئی سو اسپیشل کمانڈوز ، گرے ہاؤنڈز (مخالف ماؤنواز قوت) اور آکٹوپس (مخالف دہشت گرد قوت) کو بھی جنگل میں بھیجا گیا ہے۔
* حکومتِ ہند کی جانب سے بھی سنٹرل ریزرو پولیس فورس کی پانچ بٹالین متاثرہ مقام پر بھیجی گئی ہیں۔

----
ڈاکٹر ریڈی کی بسلامت واپسی کے لئے ریاست بھر میں سماج کے مختلف طبقات دعاؤں میں مصروف ہیں۔
آندھرا پردیش کے مسلمانوں کو اپنی بہتری کے لئے اس غیرمتعصب اور کسی حد تک غیرمتنازعہ عیسائی وزیر اعلیٰ سے بڑی توقعات وابستہ ہیں۔ ڈاکٹر ریڈی ریاست آندھرا پردیش کی تاریخ کے ایسے پہلے وزیر اعلیٰ ہیں جنہوں نے ریاست کے سب سے بڑے اقلیتی طبقہ مسلمانوں کے لئے 4 فیصد تحفظات فراہم کئے اور بعد میں ان تحفظات کے خلاف جو بھی مخالفت ہوئی ، اس کا انہوں نے ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ہیلی کوپٹر کا ملبہ تو دستیاب ہو گیا ہے کرنول شہر کے مشرق میں 40 کلو میٹر دور۔ تلاش جاری ہے۔ ویسے امید تو نہیں ہے کہ سلامت ہی ہوں۔
 

الف عین

لائبریرین
ابھی ابھی خبر ملی ہے ساری لاشیں سری سیلم کے قریب مل گئی ہیں، ٹی وی میں دکھا یا جا رہا ہے۔ 11 بج کر 5 منٹ پر صبح۔ ظاہر ہے مرحومین میں وائ ایس آر بھی شامل ہیں۔
 

حیدرآبادی

محفلین
آندھرا پردیش کے عوام ایک مضبوط سیاسی قائد و مدبر اور ریاست کے مسلمان اپنے ایک سیاسی حمایتی و ہمدرد سے محروم ہو گئے۔
انتہائی افسوسناک اطلاع ہے۔

ہم نے ڈاکٹر چناریڈی کے بعد ڈاکٹر راج شیکھر کو اس قدر مضبوط سیاسی قائد کے طور پر دیکھا ہے۔ ڈاکٹر چناریڈی تو متعصب تھے اور مسلمانوں اور اردو کے خلاف ان کا ڈھکا چھپا مخالفانہ رویہ سب کو معلوم تھا۔ لیکن ڈاکٹر وائی۔ایس۔آر قطعاً ایسے نہیں تھے۔ اس کا ثبوت ہی یہی ہے کہ عام مسلمان یا ریاست کے مسلم قائدین کی جانب سے ان کی برسرعام مخالفت کبھی نہیں کی گئی۔
ڈاکٹر وائی۔ایس۔آر کا ایک کارنامہ یہ بھی ہے کہ ریاست کی تاریخ کے وہ پہلے ایسے وزیر اعلیٰ ہیں جنہوں نے مسلسل پانچ سال کی حکومت کے بعد دوبارہ شان سے اقتدار حاصل کیا تھا۔

ہم وزیر اعلیٰ آنجہانی ڈاکٹر وائی۔ایس۔راج شیکھر ریڈی کے پسماندگان سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ خدا ان تمام کو صبر و حوصلہ دے۔
 

مغزل

محفلین
ارے ۔۔یہ تو ہمیں‌معلوم نہ تھا، خیر ۔ اچھے لوگوں کی کمی نہیں‌کہیں بھی ۔
 

ابن جمال

محفلین
ڈاکٹر ریڈی نے خاص کر سماج کے غریب طبقات کیلئے جوفلاحی اسکیمات شروع کی تھیں اس سے عوام کا بھی بھلاہوا اورخود کانگریس پارٹی کو بھی اس سے فائدہ پہونچاکہ ڈاکٹرریڈی دوبارہ اسمبلی انتخاب واضح اکثریت سے جیت کر دوبارہ چیف منسٹر بنے۔
ڈاکٹرریڈی نے مسلمانوں کو پانچ فیصد ریزرویشن دیا جس پر اب تک مسلم مخالف تنظیمیں شوروغوغا کررہی ہیں اس کے علاوہ اقلیتی نوجوانوں‌کو تعلیمی اسکالرشپ دیا جس کی وجہ سے جونوجوان کل تک میٹرک کے بعد تعلیم چھوڑکر تلاش معاش میں مصروف ہوجاتے تھےا ورنچلے درجے کی ملازمتوں پر اکتفاکرتے تھے اب اعلیٰ تعلیمی اداروں میں حصول تعلیم میں مصروف ہیں۔
ڈاکٹرریڈی کا رویہ مسلمانوں کے ساتھ اسلئے بھی بہتر تھا کہ وہ خود اقلیتی فرقہ سے تعلق رکھتے یعنی عیسائی تھے یہی وجہ ہے کہ اقلیتوں کا درد وہ سمجھتے تھے اوراس کیلئے انہوں‌نے فلاحی اقدامات بھی کئے۔
 

ابن جمال

محفلین
تازہ خبر یہ ہے کہ وائی ایس آر کے موت کے غم میں ریاست بھر میں 120افراد ہارٹ اٹیک سے یاخودکشی کرکے موت کو گلے لگاچکے ہیں۔اورکئی افراد جو خودکشی کی کوشش کررہے تھے ان کو پولس نے زبردستی گرفتار کرلیاہے۔وائی ایس آر کے غم میں مرنے والوں‌کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔
 

arifkarim

معطل
تازہ خبر یہ ہے کہ وائی ایس آر کے موت کے غم میں ریاست بھر میں 120افراد ہارٹ اٹیک سے یاخودکشی کرکے موت کو گلے لگاچکے ہیں۔اورکئی افراد جو خودکشی کی کوشش کررہے تھے ان کو پولس نے زبردستی گرفتار کرلیاہے۔وائی ایس آر کے غم میں مرنے والوں‌کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔

جہالت کی مثالیں تلاش کرنے کیلئے انڈیا سے بہتر اور کوئی جگہ نہیں ملے گی۔۔۔
بھلا یہ کیا طریقہ ہے غم و صدمے کے اظہار کا؟! :confused:
 
Top