انمول باتیں

نیلم

محفلین
میں نے بار ہا اس موضوع پر غور کیا کہ “موت“ کیا ہے؟ اس سے زندگی کا کیا رشتہ ہے؟
ایک دفعہ میں*نے ایک سمندری جہاز دیکھا، جب وہ ساحل سے دور ہوا اور نظروں سے اوجھل ہو گیا تو لوگوں نے کہا کہ “چلا گیا“۔ میں نے سوچا دور ایک بندر گاہ ہو گی، وہاں یہی جہاز دیکھ کر لوگ کہہ رہے ہوں گے کہ “آ گیا“
شاید اسی کا نام موت ہے، ایک پرانی زندگی کا خاتمہ اور نئی زندگی کی ابتداء۔۔۔
خلیل جبران
 

نیلم

محفلین
سیانے کہتے ہیں لفظ خالی برتن ہوتے ہیں . ان میں مفہوم ہم ڈالتے ہیں . لفظ ایک ہوتا ہے ہر شخص کا مفہوم مختلف ہوتا ہے . اپنے علم اور تجربے کے مطابق ہوتا ہے

...ممتاز مفتی
 

نیلم

محفلین
میری مثال اس قیدی پرندے کی سی ہے جس نے خود کو باور کرا دیا ہے کہ اس کے پر ہی نہیں ہیں کہ وہ اڑ سکے۔ اسی لئے وہ اپنے سالم پروں کو پھڑپھڑانے کا رسک نہیں لے سکتا۔ مبادا ایسا کرنے سے لمبی اڑان بھرنے کو اس کا جی مچل اٹھے اور وہ بے قابو ہو جائے۔ ۔ ۔۔
انسان جب تک صبر کرتا ہے، سکھ میں رہتا ہے۔ صبر چھوڑ دو تو ایسی تڑپ جاگ اٹھتی ہے کہ ایک ایک لمحہ عذآب بن جاتا ہے اور میں اس عذاب میں خود کو مبتلا نہیں کرنا چاہتا۔"۔

"جب اتنا سمجھتے ہو تو یہ بھی مان لو کہ انسان ڈوبے یا تیرے، اسے رسک تو بہرحال لینا ہی پڑتا ہے۔ بھلا کنارے پر کھڑے ہوکر کب تک دریا کا بہاؤ دیکھتے رہو گے۔ لہریں گنتے رہو گے۔"۔

شازیہ چوہدری کے ناول سے اقتباس---- میری مثال ....
 

نیلم

محفلین
آسمان روتا ھے تو خوبصورت سبزہ اگاتا ھے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔قلم روتا ھے تو آسمان کے کاغذ پر الفاظ کے ستارے چمکتے ھیں ۔ ۔ ۔بچہ روتا ھے تو اسے غذا ملتی ھے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔بیوی روتی ھے تو تنخواہ ملتی ھے ۔ ۔ ۔ ۔۔ باد نسیم روتی ھے تو کلیاں کھلتی ھیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔وقت سحر گنہگار روتا ھے تو دوزخ کی آگ بجھتی ھے۔ ۔ ۔

سارے سمندر ، سب دریا ، تام ندیاں دوزخ کی آگ بجھانا چاہیں تو نہیں بجھا سکتے ۔ ۔ ۔ ۔اور بندہ خدا کی آنکھ سے نکلا ھوا ایک قطرہ اسے بجھا دیتا ھے ۔ ۔ ۔

آنسو کا کتنا وزن ھے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔آدمی بیس سیر وزن اٹھا لیتا ھے ۔ ۔
مگر آنسو نہیں اٹھا سکتا ۔ ۔ ۔وہ گر پڑتے ھیں
 

نیلم

محفلین
ایک دفعہ ایک شخص زندگی کی نا مناسب مصروفیات سے یک لخت تائب ہو گیا۔ اس کے دوستوں نے پوچھا:" بھائی، تم کل تک رنگیلے تھے، آج کیا ہوا؟"
وہ بولا: "میں عجیب حال میں پہنچ گا ہوں۔ ہر وقت میری آنکھوں کے سامنے میری بیٹی کا چہرہ رہتا ہے۔ میری ناپاک نگاہوں کو میری بیٹی نے پاک بنا دیا ہے۔"

از: دل دریا سمندر
واصف علی واصف
 

نیلم

محفلین
حضرت عقبہ بن عامرؓ سے روایت ہے کہ میں رسول اﷲ صلی اللہ علی وسلم
کی خدمت میں حاضر ہوا
اور عرض کیا کہ
اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نجات حاصل کرنے کا گُر کیا ہے۔؟

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اپنی زبان پر قابو رکھو
اور اپنے گناہوں پر اﷲ کے حضور میں رویا کرو۔

(جامع ترمذی)

نجات حاصل کرنے کا گُر:زبان پر قابو رکھنا
 

نیلم

محفلین
زندگی ہمیں اس لئے نہیں عطا کی گئی کہ ہم اسے اُن اشغال میں صرف کر دیں جو ہمیں موت کے وقت اس دنیا ہی میں چھوڑنے پڑیں گے۔

حضرت امام شافعی رحمة الله عليه
 

نیلم

محفلین
کاش انسان اس راز سے آگاہ ھو جائے کہ اس کو وہ کچھ عطا ھوا ہے جو شمس و قمر کوبھی نہیں،
یعنی شعور اور شخصیت۔
 

نیلم

محفلین
پاسکوں ۔۔۔۔۔۔؛؛؛؛؛
اب تو زیادہ تر کمپیوٹراز ترازو استعمال ہونے لگ گئے ہیں ، پہلے ہاتھ والا ترازو استعمال ہوا کرتے تھے ، استعمال ہوتے ہوتے ان کے توازن میں فرق آجاتا تھا ، تو اس کے توازن کو قائم رکھنے کے لیے ایک طرف کچھ وزن یا مقناظیس وغیرہ لگا دیا جاتا تھا ، تاکہ وہ ترازو ماپ تول میں کوئی جھول نہ دے ، اور یوں میزان پورا ہو جایا کرتا تھا ،
اس توازن کو برقرار رکھنے والے اضافی وزن کو "" پاسکوں "" کہا جاتا تھا
میں سوچ رہا تھا کہ ہم لوگ بھی ، زندگی میں بہت کچھ پڑھتے ،سنتے ،دیکھتے اور سیکھتے ہیں اکثر اوقات وہ سب کچھ بھی ہمارے بنیادی نظریات اور اسلام کی اساس کے توازن کو بگاڑ دیتا ہے ، کیونکہ ہر انسان کی سمجھ الگ الگ ہے ، تو ہمارے اس علم کے توازن کو ، جو کہ دین کے عقائد کے حساب سے اہم ہے اس میں جو جھول آنے لگتی ہے تو اسکے لیے پاسکوں چاہیے ہوتا ہے ،
تو وہ پاسکوں ، اک باعمل مرشد کی شکل میں ہوتا ہے جو ہمارے علم اور ہمارے عقائد کے توازن کو بگڑنے نہیں دے گا
 

نیلم

محفلین
راہ خدا میں خلقت کی خدمت کرنا الله کے کاموں میں سے ایک ہے۔۔۔ اللہ کے کام میں اگر ذرہ بھر بھی خود پسندی یا لالچ آ جائے تو کفر ہو جاتا ہے۔۔۔۔الله کا کام خود کو مٹا کر اور نفع نقصان کو بھول کر کیا جائے۔۔ تو ہی اللہ کی رضا حاصل ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔ اور رضائے الہی میں ہی سکون اور امان ہے۔۔۔ورنہ انسان انتشار کا شکار رہے گا اور کہین سکون اور کامیابی نہیں پائے گا۔۔۔۔۔

ماخوذ
 

نیلم

محفلین
القصہ مختصر میں نے خُدا کے نُور کو بے رنگ جانا ہے، ہم کسی روشنی کے رنگ کا اندازہ اس کے مآخذ کو دیکھ کر لگاتے ہیں لیکن نُورِ لَم یزل
کا منبع و مآخذ لوگوں کی نظر سے پوشیدہ ہے، میرے جیسے عام عوام کے لئے تو کائنات کا ہر ذرّہ خدائی ذرّہ ہے اور اس کائنات کے چپّے چپّے، ذرّے ذرّے سے نُور کا نکاس و انعکاس ہو رہا ہے۔
جس طرح خُدا کہیں نہیں ہے اور ہر جگہ ہے، وہ اپنا کوئی وجود نہیں رکھتا اور ہر چیز میں موجود ہے
اسی طرح اس ذات کا کوئی رنگ نہیں اور ہر رنگ اسی کا ہے۔

( بابا محمد یحیی خان )
 

نیلم

محفلین
اگر انسانی خواہشیں اس کی مرضی کے عین مطابق پوری ہونا شروع ہوجائیں تو پورا نظام بگڑ کر رہ جائے۔ اللہ کو سب بھول جائیں کہ خواہشیں تو خود بہ خود پُوری ہورہی ہیں اس کی کیا ضرورت ہے۔ بابِ مدینۃ العلم حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم نے فرمایا کہ میں نے اپنے ربّ کو اپنی خواہشوں کے نہ پورا ہونے سے پہچانا۔۔۔
سب جہانوں کا مالک و خالق جو چاہتا ہے، وہی ہوتا ہے۔ ہم تو محض سوچ سکتے ہیں یا پھر خواہش کر سکتے ہیں، گِڑ گِڑا کر مانگ سکتے ہیں۔ اب اس کی رضا کہ وہ دے یا نہ دے۔ ہر دو حالت میں راضی رہنے کا نام تسلیم ہے، یعنی اپنے مالک کی رضا پہ راضی رہنا ہی اصل بات ہے۔ بندہ سمجھے نہ سمجھے ، اس کی کہیں نہ کہیں بہتری اسی میں ہی مضمر ہوتی ہے۔۔۔

پِیا رنگ کالا از بابا محمد یحیٰی خان
صفحہ نمبر 559
 

نیلم

محفلین
میں کم و بیش روزانہ چڑیوں کے لیے پتھر کی سل پہ باجرہ ڈال دیتا ہوں۔ ۔ ۔ چڑیاں، جو پودوں کی شاخوں پر بیٹھی اپنی خوراک کا انتظار کیا کرتی ہیں، فوراً نیچے آ جاتی ہیں۔
.
میری صبح کا آغاز ایک نیکی سے ہوتا ہے۔ گو یہ نہایت معمولی نیکی ہے،
مگر میں خوب جانتا ہوں کہ جو خدا مجھے اس معمولی نیکی کی توفیق دیتا ہے، ضرور بڑی نیکی کی بھی توفیق دے گا.

از: مٹی کا دیا --- مرزا ادیب
 

نیلم

محفلین
مجھے یہ آرزو بھی نہیں کہ الله والا بن جاؤں یا بزرگی مل جائے یا مست ہو جاؤں مجھے مرتبہ کی طلب نہیں ،میری دانست میں عام انسان بذا ت خود ایک عظیم مرتبہ ہے ،مجھے صرف ایک آرزو رہی کہ میرا رخ مثبت رہے،انسانوں کی طرف الله کی طرف،

از لبیک ممتاز مفتی
 

نیلم

محفلین
ہر شخص کی زندگی میں ایسا لمحہ ضرور آتا ہے
جب وہ تباہی کے دہانے پہ کھڑا ہوتا ہے
اور اس کے راز کھلنے والے ہوتے ہیں
اور اس وقت جب وہ خوف کے کوہ طور
تلے کھڑا کپکپا رہا ہوتا ہے
تو اللہ اسے بچا لیتا ہے۔
یہ اللہ کا احسان ہے
اور اسے اپنا ایک ایک احسان یاد ہے‘
ہم بھول جاتے ہیں‘
وہ نہیں بھولتا۔
تم اپنے حل ہوئے مسئلوں کے لیے
اس کا شکر ادا کیا کرو۔
جو ساری زندگی تمہارے مسئلے حل کرتا آیا ہے‘
وہ آگے بھی کر دے گا‘
تم وہی کرو جو وہ کہتا ہے‘
پھر وہ وہی کرے گا جو تم کہتی ہو ۔
پھر جن کے لئے تم روتی ہو‘
وہ تمہارے لئے روئیں گے‘
مگر تب تمہیں فرق نہیں پڑے گا۔.
از نمرہ احمد جنت کے پتے
 

نیلم

محفلین
ﺟﺲ ﻣﻘﺎﻡ ﭘﺮ ﺍﺏ ﻣﻨﮕﻼ ﮈﯾﻢ ﻭﺍﻗﻊ ہےﻭﮨﺎﮞ ﭘﺮ ﭘﮩﻠﮯ ﻣﯿﺮﭘﻮﺭﮐﺎ ﭘﺮﺍﻧﺎ ﺷﮩﺮ ﺁﺑﺎ ﺗﮭﺎ _ﺟﻨﮓ کے ﺩﻭﺭﺍﻥ ﺍﺱ ﺷﮩﺮ ﮐﺎ ﺑﯿﺸﺘﺮ ﺣﺼﮧ ﻣﻠﺒﮯ ﮐﺎ ﮈﮬﯿﺮ ﺑﻨﺎ ﮨﻮﺍ ﺗﮭﺎ -ﺍﯾﮏ ﺭﻭﺯ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﻣﻘﺎﻣﯽ ﺍﻓﺴﺮ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﺟﯿﭗ ﻣﯿﮟ ﺑﭩﮭﺎﺋﮯ ﺍﺱ ﮯ کےﮔﺮﺩﻭﻧﻮﺍﺡ ﻣﯿﮟ ﮔﮭﻮﻡ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﻣﻔﻠﻮﮎﺍﻟﺤﺎﻝ ﺑﻮﮌﮬﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ کی ﺑﯿﻮﯼ ﺍﯾﮏ ﮔﺪﮬﮯ ﮐﻮ ﮨﺎﻧﮑﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺳﮍﮎ ﭘﺮ ﺁﮨﺴﺘﮧ ﺁﮨﺴﺘﮧ ﭼﻞ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ۔

ﺩﻭﻧﻮﮞ کے کپڑے ﻣﯿﻠﮯﮐﭽﯿﻠﮯ ﺍﻭﺭ پھٹے ﭘﺮﺍﻧﮯ ﺗﮭﮯ، ﺩﻭﻧﻮﮞ کے ﺟﻮﺗﮯ
ﺑﮭﯽ ﭨﻮﭨﮯ ﭘﮭﻮﭨﮯ ﺗﮭﮯ۔
انہوں ﻧﮯ ﺍﺷﺎﺭﮮ ﺳﮯ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺟﯿﭗ ﮐﻮ ﺭﻭﮎ ﮐﺮ ﺩﺭﯾﺎﻓﺖ ﮐﯿﺎ "ﺑﯿﺖ ﺍﻟﻤﺎﻝ ﮐﺲ ﻃﺮﻑ ﮨﮯ؟" ﺁﺫﺍﺩ ﮐﺸﻤﯿﺮ ﻣﯿﮟ ﺧﺰﺍﻧﮯ ﮐﻮ ﺑﯿﺖ ﺍﻟﻤﺎﻝ ہیﮐﮩﺎ ﺟﺎﺗﺎہے۔

ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ "ﺑﯿﺖﺍﻟﻤﺎﻝﻣﯿﮟﺗﻤﮩﺎﺭﺍ ﮐﯿﺎ ﮐﺎﻡ؟" ﺑﻮﮌﮬﮯ ﻧﮯ ﺳﺎﺩﮔﯽ ﺳﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ "ﻣﯿﮟﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﯿﻮﯼ کےﺳﺎﺗﮫ ﻣﻞﮐﺮﻣﯿﺮﭘﻮﺭ ﺷﮩﺮکےﻣﻠﺒﮯ ﮐﻮ ﮐﺮﯾﺪ ﮐﺮﯾﺪ ﮐﺮ ﺳﻮﻧﮯ ﺍﻭﺭ ﭼﺎﻧﺪﯼکے ﺯﯾﻮﺭﺍﺕ کی ﺩﻭ ﺑﻮﺭﯾﺎﮞ ﺟﻤﻊ کی ہیں۔ ﺍﺏ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺍﺱ "ﮐﮭﻮﺗﯽ" ﭘﺮ ﻻﺩ ﮐﺮ ﮨﻢ ﺑﯿﺖ ﺍﻟﻤﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﺟﻤﻊ ﮐﺮﻭﺍﻧﮯ ﺟﺎ ﺭﮨﮯ ہیں۔

ﮨﻢ ﻧﮯ ﺍﻥ ﮐﺎ ﮔﺪﮬﺎ ﺍﯾﮏ ﭘﻮﻟﯿﺲ ﮐﺎﻧﺴﭩﯿﺒﻞ کیﺣﻔﺎﻇﺖ ﻣﯿﮟﭼﮭﻮﮌﺍ ﺍﻭﺭ ﺑﻮﺭﯾﻮﮞ ﮐﻮ ﺟﯿﭗ ﻣﯿﮟ ﺭﮐﮫ ﮐﺮ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺑﭩﮭﺎ ﻟﯿﺎ ﺗﺎکہ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺑﯿﺖﺍﻟﻤﺎﻝ ﻟﮯﺟﺎﺋﯿﮟ-

ﺁﺝ ﺑﮭﯽ ﻭﮦ ﻧﺤﯿﻒﻭﻧﺰﺍﺭ ﺍﻭﺭ ﻣﻔﻠﻮﮎ ﺍﻟﺤﺎﻝ ﺟﻮﮌﺍ ﻣﺠﮭﮯ ﯾﺎﺩ ﺁﺗﺎ ہے ﺗﻮ ﻣﯿﺮﺍ ﺳﺮ ﺷﺮﻣﻨﺪﮔﯽ ﺍﻭﺭ ﻧﺪﺍﻣﺖ ﺳﮯﺟﮭﮏ ﺟﺎﺗﺎ ہے کہ ﺟﯿﭗ کےﺍﻧﺪﺭ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﺩﻭﻧﻮﮞکے ﺑﺮﺍﺑﺮ ﮐﯿﻮﮞ ﺑﯿﭩﮭﺎ ﺭﮨﺎ، ﻣﺠﮭﮯﺗﻮ ﭼﺎﮨﯿﺌﮯﺗﮭﺎ کہ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ کےﮔﺮﺩﺁﻟﻮﺩ ﭘﺎﺅﮞ ﺍﭘﻨﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﺳﺮ ﭘﺮ ﺭﮐﮫ ﮐﺮ ﺑﯿﭩﮭﺘﺎ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ﺍﯾﺴﮯﭘﺎﮐﯿﺰﮦ ﺳﯿﺮﺕ ﻟﻮﮒ ﭘﮭﺮ ﮐﮩﺎﮞ ﻣﻠﺘﮯ ہیں۔

ﻗﺪﺭﺕﺍﻟﻠﮧ ﺷﮩﺎﺏ کی ﺗﺼﻨﯿﻒ "ﺷﮩﺎﺏ ﻧﺎﻣﮧ" ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﺍﻗﺘﺒﺎﺱ
 

نیلم

محفلین
‎"ہم خدا سےتب رجوع کرتے ہیں جب دنیا ہمیں رد کر چکی ہوتی ہے ..تمام دروازوں سے دھتکارے جانے کے بعد ہم خدا کے در پر دستک دیتے ہیں..ہماری اولین ترجیح ہمیشہ دنیا ہوتی ہے اور حیرت کی بات یہ ہے کے ہم ذرا بھی شرمندہ نہیں ہوتے .."
 

نیلم

محفلین
انسان اور انسانیت۔۔۔۔۔
ایک انسان دوسرے انسان سے مایوس ہو سکتا ہے لیکن۔۔۔۔۔ انسانیت سے مایوس نہیں ہونا چاہیے ۔۔۔ اس لیے کہ انسان صرف زمین میں سانس لیتا ہے۔۔۔ اور انسانیت زمانوں میں زندہ ہے۔۔۔۔
جون ایلیا
 

نیلم

محفلین
مسلمان کو مایوس ہونے کا حکم نہیں ،، شیطان کا اور کام ہی کیا ہے بیٹا ! وہ انسان کو الله کی رحمت سے مایوس کرتا ہے ،،، آدمی کا معجزے پر یقین ختم کرتا ہے ،، نا ،، نا بیٹا مایوسی گناہ ہے گناہ ..
پر بابا جی ..؟
پر ،،،، ور کوئی نہیں بیٹا ،،، اوپر والے پر پورا ایمان رکھو ،، جن کا ایمان مضبوط ہوتا ہے ان کے لئے ستے خیراں ،،، ان کے لئے معجزے ہوتے ہیں ،
 

نیلم

محفلین
"ہم خدا سےتب رجوع کرتے ہیں جب دنیا ہمیں رد کر چکی ہوتی ہے ..تمام دروازوں سے دھتکارے جانے کے بعد ہم خدا کے در پر دستک دیتے ہیں..ہماری اولین ترجیح ہمیشہ دنیا ہوتی ہے اور حیرت کی بات یہ ہے کے ہم ذرا بھی شرمندہ نہیں ہوتے اور خدا کا بندوں سے پیار دیکھیے کہ وہ پھر بھی انسانوں کو نوازتا رہتا ہے وہ جانتا ہے کہ ان نادانوں کا میرے سوا کوئی نہیں اگر میں ہی ان کو دھتکار دوں گا تو پھر یہ کس در پہ جایں گے .."
 
Top