انقلاب

رانا خان

محفلین
انقلاب ماضی
اُٹھو مری دنیا کے غریبوں کو جگا دو
جو نقش کہن تم کو نظر آئے مٹادو
جس کھیت سے دہقان کو میسر نہ ہو روزی
اس کھیت کے ہر خوشہ گندم کو جلادو

انقلاب حال
اُٹھو کہ "اختیار" کا مزہ مجھ کو چکھا دو
"ارباب بے اختیار" کو جوتوں سے پٹا دو
جو ہاتھ مرا اس میں نظر آئے کہیں تو
اس ہاتھ پہ "وزیٹرز" کی اک چھاپ لگا دو
 

رانا خان

محفلین
خاکسار کے تعارف میں کو ئی خاص بات نہیں ہے اسی لئے تعارف کے تھریڈ میں‌جانے کی ہمت نہیں‌ہوئی۔ ویسے کراچی میں رہائش ہے۔ اور ایک چھوٹی سی جاب کرتا ہوں۔ فارغ وقت میں عمومآ کتابیں یا رسالے پڑھنے کا ہی شوق ہے کبھی کبھار کوئی ایڈونچر فلم دیکھ لیتا ہوں۔ اردو ڈائجسٹ میرا پسندیدہ رسالہ ہے ہر مہینے باقاعدگی سے پڑھتا ہوں۔ شاعری بھی پڑھنے کا شوق ہے لیکن صرف وہ جو آسان الفاظ پر مشتمل ہو۔ ثقیل اردو سمجھ میں نہیں آتی۔ کبھی کبھی مشہور اشعار کی اس طرح تضمین کرنے کا بھی خواہ مخواہ دل کرتا ہے یہ الگ بات ہے کہ شاعری کی الف بے اور وزن کی دور کی بھی معلومات نہیں ہیں۔ بس کبھی کبھی وقت گزارنے کے لئے تفریح‌کرلیتا ہوں۔
 
Top