وہاب اعجاز خان
محفلین
خاک میں لوٹتے تھے کل تجھ بن
آج لوہو میں ہم نہاتے ہیں
اے عدم ہونے والو! تم تو چلو
ہم بھی اب کوئی دم میں آتے ہیں
دیدہ و دل شتاب گم ہوں میر
سر پہ آفت ہمیشہ لاتے ہیں
آج لوہو میں ہم نہاتے ہیں
اے عدم ہونے والو! تم تو چلو
ہم بھی اب کوئی دم میں آتے ہیں
دیدہ و دل شتاب گم ہوں میر
سر پہ آفت ہمیشہ لاتے ہیں