امریکی سیاح اور دیسی ٹیکسی ڈرائیور

تہذیب

محفلین
ایک امریکی لاہور کی سیر کررہا تھا ، مینار پاکستان کو دیکھ کر ٹیکسی ڈرائیور سے پوچھا کہ یہ کیا ہے ؟ ٹیکسی ڈرائیور نے جواب دیا کہ یہ ہماری قومی یادگار ہے ۔ امریکی نے کہا کہ ہماری قومی یادگاریں تو بے شمار ہیں اور اس سے کئی گنا بڑی ہیں ۔
مال روڈ پر واپڈا ہاؤس دیکھ کر امریکی نے پھر پوچھا کہ یہ کیا ہے؟
ٹیکسی ڈرائیور نے جواب دیا کہ یہ لاہور کی سب سے بڑی بلڈنگ ہے ۔ امریکی نے کہا کہ ہماری اس جیسی تو ہزاروں بلڈنگیں ہیں اور اس سےکئی کئی گنا بڑی ہیں ۔
ٹیکسی ڈرائیور کو تپ چڑھ رہی تھی ، اس نے کچھ سوچ کر گاڑی ایک اور عمارت کی طرف موڑ دی ۔ حسب معمول امریکی نے پوچھا کہ یہ کونسی بلڈنگ ہے؟
ٹیکسی ڈرائیور نے جواب دیا ۔ " یہ پاگل خانہ ہے "
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسی طرح ایک امریکی لاہور کی سیر کررہا تھا، ایک بلڈنگ دیکھ کر اس نے پوچھا کہ یہ کیا ہے ؟ گائیڈ نے بتایا کہ یہ پاکستان کی سب سے بڑی بلڈنگ ہے واپڈا ہاؤس ۔۔ امریکی نے پوچھا کہ یہ بلڈنگ کتنے عرصے میں بنی تھی ؟ گائیڈ نے جواب دیا کہ کوئی تین سال میں ۔ امریکی نے کہا ۔ " ھاھاھا ! ہم تو اس سے دس گنا بڑی بلڈنگ چھ ماہ میں بنا لیتے ہیں ۔"
آگے گئے تو آواری ہوٹل کو دیکھ کر امریکی نے پھر پوچھا کہ یہ ہوٹل کی بلڈنگ کتنے عرصے میں بنی ہوگی ؟ گائیڈ نے محتاط ہوکر کہا ۔ "یہی کوئی پانچ ماہ میں " ۔۔ امریکی نے ہنس کر کہا ۔ " ھاھاھا ، ہم اس سے دس گنا بڑے ہوٹل ایک ماہ میں بنالیتے ہیں ۔ آپ بہت پیچھے ہیں"۔ گائیڈبےچارہ چپ ہوگیا ۔
کچھ دور جاکے ایک شاپنگ سینٹر کو دیکھ کے امریکی نے پھر پوچھا کہ یہ شاپنگ سینٹر کتنے عرصے میں بنایا ہوگا ؟
گائیڈ نے حیرت سے کہا ۔ " کمال ہے ! میں آج صبح اس سڑک سے گذرا، اس وقت تو یہاں میدان تھا "
 
Top