امریکی حملہ،گیارہ پاکستانی فوجی شہید۔ حملہ بزدلانہ ہے، جارحیت ہے: پاکستان

مہوش علی

لائبریرین
یہ تو اللہ ہی جانتا ہے کہ امریکی فوجی طالبان سے نمٹ رہے ہیں یا طالبان پہلے انگریز سے نپٹتے رہے، پھر رشینز سے نمٹتے رہے اور اب بدنسل امریکیوں سے نمٹ رہے ہیں۔

خیال رہے اگر حجاج بن یوسف بھی آج کے حکمرانوں‌ کی طرح اپنی سرحد دیکھتا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور ایک لڑکی کی اواز پہ اپنا پیارا نوجوان بھتیجا نہ بھیجتا تو یہاں میں اور آپ نہ ہوتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رام چند، گیسو رام ہی ہوتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یاد رکھیں عرب کے ریگزار سے اٹھ کر یورپ کے دروازے، اور کوہ قاف تک اور صحابہ رضی اللہ عنہم کی قبریں ہمیں کیا سبق سکھا رہی ہیں۔ انہیں کیا ضرورت پڑی تھی کہ اتنے دور آ کر دفن ہوئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آج کے بزدلی کے کلیے کے مطابق تو میرے منہ مییں خاک وہ ناکام ٹھہرے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر اللہ سبحان تعالیٰ فرماتے ہیں کہ یہی لوگ ہیں جو کامیاب ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یاد رکھیں اللہ تعالیٰ نے مومنوں سے جنت کے بدلے ان کے جان و مال خریدے ہوئے ہوئے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب جان تو جانی ہی ہے یہ ہماری مرضی ہے کہ معاہدے کے مطابق مرضی سے جان دیں اور کامیاب ہو جائیں یا زلزلے میں ، یا کسی خودکش دھماکے میں یا اپنے دوستوں کے فرینڈلی فائر میں دیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور جان بھی جائے اور ہاتھ بھی کچھ نہ آئے۔

دنیا میں کہیں بھی کوئی بھی مسلمان عورت مرد ظلم کا شکار ہے تو اس کا آپ سے اور مجھ سے سوال ہو گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ساری امت سے سوال ہو گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ فورا بندوق اٹھا لی جائے مگر یہ بھی تو نہیں کہ ایمان کے ادنیٰ درجے پر بھی فائز نہ ہوا جائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ تو کوئی بات نہیں کہ کشمیر شہید ہو رہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہوتے رہیں ہم تو محفوظ ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ افغانی مرتے ہیں مرتے رہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فلسطینی مرتے ہیں‌ مرتے رہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آخر ایران بھی تو سینہ تانے کھڑا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیوں کہ وہ جانتے ہیں کہ موت جب آنی ہے تو آنی ہے۔۔۔۔۔۔۔ اب یہ آپ کی مرضی ہے کہ سینے پہ گولی کھائیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یا بزدلی سے چوہے کی طرح‌ بل میں ہی لڑھک جائیں۔

علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے کیا خوب کڑھ کے کہا تھا کہ قافلے کے دل سے احساس زیاں ہی جاتا رہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور سب سے بڑا دکھ یہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شوکت برادر،

آپ کا دل بہت صاف اور اچھا ہے اور میں اختلاف رائے کے باوجود ایسے انسانوں کو عزیز رکھنے کہ بہت کوشش کرتی ہوں۔

جہاں تک اختلاف رائے کا تعلق ہے تو میری ناقص رائے میں آپ جذباتی رو میں اسقدر بہہ چکے ہیں کہ اس میں ڈوب کر غلط فیصلوں اور نتائج پر پہنچ رہے ہیں۔

غیر ممالک پر حملہ/ جہاد کرنے کے لیے اسلام نے مسلمان کو بے مہار اونٹ کے طرح آزاد نہیں چھوڑ دیا ہے، بلکہ کچھ بہت اہم اور بنیادی شرائط عائد کی ہیں، مثلا:

۱۔ غیر ملک میں مسلمانوں پر طلم ہونا، تبلیغ کی اجازت نہ ہونا، اور اگر ایسی تمام شرائط موجود ہوں تو دیکھنا کہ کوئی معاہدہ تو نہیں، اور اگر معاہدہ بھی نہیں تو دیکھنا کہ یہ جہاد صرف اسٹیٹ کا حق ہے اور کسی گروہ کو یہ اجازت نہیں کہ وہ اصلاح امت کے نام پراور غیروں سے لڑنے کے نام پر سب سے پہلے سب سے زیادہ خون اپنوں کا بہائے۔

اب بتلائیے کہ ڈرگز منی کے نام پر، اور جب یہ طالبان اپنے علاقوں میں تمام چوری شدہ گاڑیاں اور بغیر ٹیکس کی گاڑیاں چلائیں، اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھیں۔۔۔۔۔۔ تو پھر یہ کونسا اسلامی جہاد ہے؟
 

محسن حجازی

محفلین
جون ایلیا کا ایک مصرعہ یاد آرہا ہے جو شاید کچھ یوں ہے۔
چیخ چیخ کر گلا کیوں نہ چھیل لے کوئی۔۔۔
میں تو خاموش ہی ہو گیا ہوں۔۔۔ کوئی فائدہ نہیں احتجاج کا، جذبات کا سب بے کار ہے صرف امریکا ٹھیک ہے اور ڈیجٹیل ریچ آؤٹ ٹھیک ہے۔
باقی سب جھوٹ کا پلندہ اور برائی ہے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
جون ایلیا کا ایک مصرعہ یاد آرہا ہے جو شاید کچھ یوں ہے۔
چیخ چیخ کر گلا کیوں نہ چھیل لے کوئی۔۔۔
میں تو خاموش ہی ہو گیا ہوں۔۔۔ کوئی فائدہ نہیں احتجاج کا، جذبات کا سب بے کار ہے صرف امریکا ٹھیک ہے اور ڈیجٹیل ریچ آؤٹ ٹھیک ہے۔
باقی سب جھوٹ کا پلندہ اور برائی ہے۔

محسن برادر،
شاید کہ ہر کوئی چیخ رہا ہے۔

میں بھی چیخ رہی ہوں، بلکہ پہلے دن سے چیخ رہی ہوں، چیخ چیخ کہ التجچا کر رہی ہوں کہ حالات ایسے ہیں کہ اگر قوم طالبان کے ظلم اور دہشت گرد کاروائیوں اور پاک فوج پر خود کش حملوں پر خاموش بیٹھی رہی، بلکہ ان کے سامنے فوج کو ہتھیار ڈلوا کر پاک زمین کے علاقوں کا کنٹرول طالبان کے سپرد کر دیا، تو وہ دن دور نہیں جب پاک زمیں پر آپ ناٹو اور طالبان کی لڑائی ہوتے دیکھیں گے اور ان دونوں کی لڑائی میں سب سے زیادہ نقصان خود پاکستان کا ہو گا۔

اور خرم بھائی کے الفاظ میں، جب طالبان سے ہمیں تقاضا نہیں کہ وہ ہمارے قانون، ہماری عزت اور سرحد کا احترام کرے، تو پھر اب ناٹو سے احترام کا تقاضا کرنا کتنی حماقت ہے۔

مجھے تو یہ بات یہ چیز یہ حملے ہوتے ہوئے عرصے پہلے سے نظر آ رہے تھے اور صاف صاف نظر آ رہے تھے۔ کیا آپ کو یہ ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا تھا؟ یا آج جب واقعی میں یہ ہو گیا ہے تب بھی آپ کو یقین نہیں آیا؟

/////////////////////////////////////

آج جو ناٹو پاک چوکی پر حملے پر صرف افسوس کر رہی ہے مگر اپنی غلطی نہیں مان رہی اور پاک فوج پر تماشائی بنے رہنے کا الزام لگا رہی ہے اور پوچھ رہی ہے کہ جب طالبان پاک علاقے سے نکل کر ناٹو پر حملہ کر رہے تھے تو پاک فوج کہاں تھی، اور جب وہ حملے کر کے واپس پاکستان میں واپس آ کر چھپ رہے تھے تو پاک فوج کہاں تھی؟ اور جب پاک فوج ناٹو سے اپنے علاقے میں کوآرڈینیشن نہیں کرنا چاہتی تو پھر یہ غلطی کس کی ہوئی؟

میرا تو پاک حکومت اور پاک فوج کو مشورہ ہے کہ:

۱۔ یا تو کھل کر آپ اسلام آباد اور حکومت طالبان کے حوالے کر کے کھل کر ناٹو پر حملہ کر دیں۔

۲۔ اگر یہ نہیں کرنا ہے تو پھر پاک علاقے کا کنٹرول حاصل کریں اور طالبان کو اپنی من مانیاں نہ کرنے دیں۔ اپنے علاقے میں اپنا قانون نافذ کریں اور کسی گروہ کو موقع نہ دیں کہ وہ پوری قوم کو یرغمال بنا کر پاک علاقوں میں پاک فوج کا ہی قتل و غارت کرتا پھرے۔

۳۔ اور اگر یہ دونوں چیزیں ہضم نہیں، تو پھر کم از کم اپنے علاقوں میں خاموش تماشائی بنا بیٹھ کر تماشا دیکھنے کی بجائے اپنی فوجیں واپس بلا کر علاقہ خالی کر دے تاکہ خامخواہ بیچ میں پس کر نقصان ہی نہ ہوتا رہے۔


ہاں، یاد آیا کہ قوم جذبات میں ایسے نہ پڑ جائے کہ اسے اکیسویں صدی کے حالات کا تقاضا ہی معلوم نہ ہو۔ اکیسویں صدی کا تقاضا یہ آیا ہے کہ وزیر دفاع کہہ رہے ہیں کہ پاک فوج کی حالت یہ ہے کہ تیس ہزار فٹ سے زیادہ بلندی پر پرواز کرنے والے امریکی طیاروں سے دفاع کرنے کے لیے پاکستان کے پاس کوئی ہتھیار ہی نہیں ہے۔

تو اکیسویں صدی کے یہ تقاضے کیا وہی ہیں جو آج سے چودہ سو سال پہلے موجود تھے کہ جب اسلامی مرکزی حکومت کسی بھی دوسری طاقت سے سائنس اور ٹیکنالوجی میں اتنی پیچھے نہیں ہوتی تھی کہ انہیں آج کی طرح چھپ چھپ کر خود کش حملے کرنے پڑیں اور پھر اپنی ہی نہتی آبادی کو شیلڈ بناتے ہوئے انکے پیچھے پناہ لینی پڑے۔۔۔۔ بلکہ وہ مردانہ وار میدان جنگ میں صف آراء ہو کر مقابلہ کرنے اور فتح حاصل کرنے کی طاقت رکھتے تھے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
باقی باتیں ایک طرف۔

میں جنگ کے بہت خلاف ہوں اور آج کے دور میں لڑائی غارت سے سب سے زیادہ نقصان انسانیت کا ہوتا ہے۔ ہمیں بطور انسان جنگ سے بچنا چاہیے اور اسکا ایک طریقہ خود کو اتنا مضبوط بنانا ہے کہ کوئی ظالم آپ پر حملہ نہ کرنے کی ہمت نہ کر سکے۔

یہ بات میں انڈیا کے تناظر میں کم از کم پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتی ہوں۔

پاک فوج کے لیے بہتر ہو گا کہ وہ کم از کم چائنا سے ہائی آلٹیٹیڈ کے Sam میزائیل [یعنی زمین سے ہوا میں مار کرنے والے میزائیل] ضرور سے حاصل کرے۔ انڈیا کے مگ 25 طیارے امریکی طیاروں سے زیادہ اونچائی پر پرواز کرتے ہیں اور فی الحال پاکستان کا میزائیل ڈیفنس سسٹم کمزور ہے۔
 

محسن حجازی

محفلین
ہم عرض کر چکے ہیں کہ گلا چھل چکا ہے۔۔ اب سکت نہیں رہی بولنے کی۔۔۔ آخری بار میں چیخا تھا امریکہ کہ نام والے دھاگے پر۔ بس اب چھوڑ دیا ہے۔۔۔ دفعہ کریں۔ اگر ہماری ہی صفوں میں میر صادق و میر جعفر نہ ہوتے تو یہ نوبت ہی کیوں آتی۔ شکوہ بے کار ہے کسی سے۔
یہ میرا ملک ہی نہیں ہے، یہ ہے ان کا ملک جن کو بھاری فوجی بجٹ کے نام پر عیاشیوں کا موقع ملتا ہے، ان کا ہے جو دوروں کے نام پر گل چھرے اڑاتے پھرتے ہیں میرا کیا ہے یہاں۔۔۔؟ حملے کیجئے مارئیے خون بہائیے۔۔۔ ہماری بلا سے۔ چھوڑ دیا ہے یہ دیس ہم نے۔ میں تو اب سنجیدگی سوچ رہا ہوں کہ یہاں تدفین بھی گوارا نہیں کروں گا۔
 

ساجداقبال

محفلین
افواج پاکستان کے سپریم کمانڈر یعنی صدر صیب کو ابھی تک کسی اظہار افسوس کی توفیق نہیں ہوسکی۔ موصوف جو بردہ فروشی کیوجہ سے پہلے ہی بدنام ہیں‌ کہ بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ امریکہ و نیٹو سے کوئی ایسا خفیہ معاہدہ کر چکے ہیں جس کی بدولت اتحادی افواج جب منہ اٹھا کر چاہیں‌ حملہ کر سکتے ہیں۔
 

ابوشامل

محفلین
پاک فوج کے لیے بہتر ہو گا کہ وہ کم از کم چائنا سے ہائی آلٹیٹیڈ کے Sam میزائیل [یعنی زمین سے ہوا میں مار کرنے والے میزائیل] ضرور سے حاصل کرے۔ انڈیا کے مگ 25 طیارے امریکی طیاروں سے زیادہ اونچائی پر پرواز کرتے ہیں اور فی الحال پاکستان کا میزائیل ڈیفنس سسٹم کمزور ہے۔
آپ سے سوال ہے چائنا سے کیوں؟ امریکہ سے کیوں نہیں؟

دوسری بات کچھ تصحیح کر لیں پاکستان چین کے Sam میزائل کافی عرصہ سے استعمال کر رہا ہے شاید آپ نے نام سنا ہو عنزیٰ میزائل کا۔ دوسری بات یہ کہ پاکستان کے ایف 16 طیارے مگ 25 سے بہت زیادہ اعلی کارکردگی کے حامل ہیں اور کہیں زیادہ اونچائی پر پرواز کرتے ہیں بلکہ تقریبا دو گنا اونچائی پر اڑ سکتے ہیں۔ ان کے بارے میں تفصیلات آپ اپنے ڈیفنس فورم سے لے سکتی ہیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
تاتاریوں کے زمانے میں بھی کچھ لوگ مسلمانوں کو مشیت الہی پر راضی رہنے کی تلقین کرتے تھے۔ جب مشیت الہی یہی ہے کہ آپ کے ملک کو روند دیا جائے، عصمتیں تار تار کی جائیں اور علم کے خزانے دریا برد کر دیے جائیں تو اس مشیت کے خلاف آواز اٹھانا بھی شاید گناہ ہوگا۔ اس کی بجائے خانقاہوں میں گوشہ نشیں ہو کر تسبیح کے دانے پھیرنے چاہییں۔
طالبان کے ظلم کے افسانے بہت دہرائے جاتے ہیں، لیکن طالبان کی جگہ لینے والے 'انسانیت دوستوں' کے کارناموں پر سے پردہ اٹھانے کی توفیق کسی کو نہیں ہوتی۔ عبدالرشید دوستم اور جنرل فہیم کی شکل میں افغانستان کو شاید رحمت کے فرشتے نصیب ہو گئے ہیں۔ اس کا ذکر پھر کبھی سہی۔۔
 

ابوشامل

محفلین
یہ وہی عنزیٰ یا عنزہ میزائل ہے جس نے کارگل جنگ کے موقع تین بھارتی جہاز مار گرائے تھے جن میں ایک لڑاکا مگ طیارہ بھی شامل تھا۔ میرے خیال میں اب آپ کو یاد آ گیا ہوگا!
 
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم
محسن حجازی بھائی ہمت نا ہاریں ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہے
وہ ایک شعر ہے
وہ طفیلی کیا گرے جو گھٹنوں کے بل چلے
گرتے ہیں شہسوار میدان جنگ میں

نہیں حجازی یہ شہدا کی سر زمین ہے کل بھی میں ایک شہید کے مزار پر گیا تھا پتہ نہیں ایک عجیب سی کفیت ہوگئی تھی جو کہ فلسطین سے آکر یہاں جام شہادت نوش فرمایا " ڈاکٹر شیح عبداللہ عزام شہید رحمہ اللہ "

انشاء اللہ ان کے بارے میں ابھی میں معلومات اکٹھا کر رہا ہوں اور پھر یہاں پر دوستوں سے شئیر کروں گا

اللہ اکبر کبیرا
 
نبیل بھائی کیا خوب موقع پر ذکر کیا آپنے ان دو شیطان صفت انسانوں کا جنرال عبدالرشید دوستم اور جنرال فہیم
 
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم
شکریہ ساجد بھائی بس بات سمجھانے کی ہے
پورا شعر لکھیں کہ درست کرلوں
وہ میرا الیکڑانکس میں ایک پیپر کمپارٹ ہو گیا تھا تو کسی دوست نے یہ شعر سنایا تھا بس وہی یاد تھا :)
 

مہوش علی

لائبریرین
آپ سے سوال ہے چائنا سے کیوں؟ امریکہ سے کیوں نہیں؟

دوسری بات کچھ تصحیح کر لیں پاکستان چین کے Sam میزائل کافی عرصہ سے استعمال کر رہا ہے شاید آپ نے نام سنا ہو عنزیٰ میزائل کا۔ دوسری بات یہ کہ پاکستان کے ایف 16 طیارے مگ 25 سے بہت زیادہ اعلی کارکردگی کے حامل ہیں اور کہیں زیادہ اونچائی پر پرواز کرتے ہیں بلکہ تقریبا دو گنا اونچائی پر اڑ سکتے ہیں۔ ان کے بارے میں تفصیلات آپ اپنے ڈیفنس فورم سے لے سکتی ہیں۔

بھائی جی،

آپ مجھ سے یہ سوال کیوں پوچھ رہے ہیں؟

میرے دل و دماغ میں تو صرف پاکستان فرسٹ اور اسکے مفادات فرسٹ ہیں۔ میں نے تو کبھی نہیں یہ چاہا کہ پاکستان کسی بھی ملک چاہے وہ چین ہی کیوں نہ ہو طفیلیہ بن جائے، بلکہ سب سے بہتر تو اپنے پاوں پر کھڑا ہونا ہے۔
لیکن آہ نکلتی ہی مجبوریاں اور قوم کی کوتاہیاں دیکھ کر۔

///////////////

جہاں تک چین کے SAM استعمال کرنے کا تعلق ہے تو مجھے لگ رہا ہے کہ آپ کی معلومات اس معاملے میں تفصیلی نہیں ہیں۔

میرا خود انٹرسٹ ان ہتھیاروں میں زیادہ نہیں ہے اور نہ ہی بہت زیادہ معلومات رکھتی ہوں، مگر پاک ڈیفنس فورم کی ممبر ہونے کی وجہ سے بہت سی باتیں خود بخود نوٹس میں آتی جاتی ہیں۔

عنزہ سیریز کے میزائیل کی رینج تو Low Altitude میں آتی ہے اور وہ امریکی سٹنگر میزائل کی نقل سے شروع ہوا ہے۔

Low Altitude کے بعد Middle Altitude میزائیل آتے ہیں اور پھر اس کے بعد آخر میں High Altitude کی باری آتی ہے۔

پاکستان کے پاس صرف ایک High Altitude میزائیل ہے جسے SA-2 سیریز کہا جاتا ہے۔ اسکی زیادہ سے زیادہ رینج ۳۰ ہزار میٹر ہے۔ مگر یہ بہت ہی زیادہ آوٹ ڈیٹڈ میزائیل ہے۔
ایران نے اس میزائیل کو مسلسل ایران عراق جنگ میں استعمال کیا اور اسکے بعد ایرانیوں کا کہنا تھا کہ یہ میزائیل کبھی کسی طیارے سے نہیں ٹکرا سکتا بلکہ طیارے کو خود اس سے ٹکرانا ہو گا۔ :):)

پاکستان اسے تقریبا فیز آوٹ کر رہا ہے، مگر جب تک کوئی نیا میزائیل اس کی جگہ نہیں لیتا اُس وقت تک بس صبر ہی صبر کے گھونٹ پینے ہیں۔

////////////////////////////////////

چین نے حال میں ہی HQ-9 میزائیل بنایا ہے جو کہ جدید ٹیکنالوجی پر منحصر ہے اور واقعی کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔

[یاد رہے پاکستان کا اوپر بیان کردہ میزائیل چینی ٹیکنالوجی کے اعتبار سے HQ-2 بنتا ہے۔ اب آپ خود اندازہ لگا لیں کہ HQ-2 اور HQ-9 کی ٹیکنالوجیز میں کتنا فرق ہو گا۔

//////////////////////////////////////

مگ 25 طیاروں کی جہاں تک بات ہے [جنہیں Foxbat بھی کہا جاتا ہے] تو آپ سے درخواست ہے کہ آپ اس پر گوگل کریں کیونکہ جب آپ کہہ رہے ہیں کہ F-16 یا کوئی اور پاکستانی طیارہ اس سے کہیں زیادہ اونچائی پر اڑتا ہے۔۔۔۔ تو پھر آپ اپنے اس بیان سے مجھے بہت بڑا Shock دے رہے ہیں۔

ایف 16 طیارے یا کوئی اور پاکستانی طیارہ اس Foxbat کو چھو بھی نہیں سکتا۔ بلکہ خود امریکن شروع کے دس پندرہ سال تک Foxbat کو چھو بھی نہیں سکے۔

1997 میں انڈین مگ 25 اسلام آباد پہنچ کر جان بوجھ کر ساونڈ بیرئیر کو توڑتا ہے [اس وقت اسکی اونچائی 65,000 فٹ تھی] اور پاکستان صرف اسکو دیکھتا ہی رہ گیا کیونکہ اسے گرانا تو درکنار اسے چھونا بھی ممکن نہیں تھا۔

پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ یہ طیارے پرانے ہو جانے کی وجہ سے انڈیا کو جلد یا بدیر انہیں گراونڈ کرنا پڑے گا۔

مگ 25 پر کچھ معلومات آپ کو یہاں مل سکتی ہیں۔
 

محسن حجازی

محفلین
تاتاریوں کے زمانے میں بھی کچھ لوگ مسلمانوں کو مشیت الہی پر راضی رہنے کی تلقین کرتے تھے۔ جب مشیت الہی یہی ہے کہ آپ کے ملک کو روند دیا جائے، عصمتیں تار تار کی جائیں اور علم کے خزانے دریا برد کر دیے جائیں تو اس مشیت کے خلاف آواز اٹھانا بھی شاید گناہ ہوگا۔ اس کی بجائے خانقاہوں میں گوشہ نشیں ہو کر تسبیح کے دانے پھیرنے چاہییں۔
طالبان کے ظلم کے افسانے بہت دہرائے جاتے ہیں، لیکن طالبان کی جگہ لینے والے 'انسانیت دوستوں' کے کارناموں پر سے پردہ اٹھانے کی توفیق کسی کو نہیں ہوتی۔ عبدالرشید دوستم اور جنرل فہیم کی شکل میں افغانستان کو شاید رحمت کے فرشتے نصیب ہو گئے ہیں۔ اس کا ذکر پھر کبھی سہی۔۔

یہ بات دل کو لگی! واقعی! اب اتنا بھی مصلحت پسند نہیں ہونا چاہئے۔۔۔۔ مانا امن بہت اہم ہے لیکن ظلم کی قیمت پر نہیں۔
 

محسن حجازی

محفلین
مہوش بہن خدا کا واسطہ پاکستان فرسٹ کا نعرہ مت لگائیے اس پر تو بہت ہو چکی! اللہ معاف کرے آٹھ سال پاکستان ہی فرسٹ پر رہا اور کتنا فرسٹریٹ کرنا ہے اسے۔
 
لیجنڈ ہو یا نہ ہو اسے بطور حاکم حق اور اختیار تھا کہ کوئی قدم اٹھائے اور وہ اس نے اٹھایا ۔ عوام کو اپنے طور پر کوئی حق اور اختیار نہیں ہے کہ جہاں سے کوئی ظلم کی خبر آئی ڈنڈے اٹھائے اور دوڑنا شروع کردے اس کی طرف چاہے بعد میں خبر جھوٹی ہی کیوں نہ نکلے ۔
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

فواد: کیا آپ کو امریکہ نے اپنا جھوٹا امیج درست کرنےکیلئے مختلف فارمز پر چھوڑا ہوا ہے؟ :grin:


محترم

آپ نے شايد غور نہيں کيا کہ ميں ہميشہ اپنی پوسٹ سے پہلے يو – ايس – اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ سے اپنی وابستگی واضح کرتا ہوں۔ اگر ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم کا مقصد "پراپيگنڈا"، "برين واشنگ" يا "ايک مخصوص ملک کے نقطہ نظر کی تشہير" ہوتا تو اس کا بہترين طريقہ يہ ہوتا کہ ميں اپنی وابستگی آپ پر واضح کيے بغير اپنے خيالات کا اظہار کرتا اور رائے عامہ پر اثرانداز ہونے کی کوشش کرتا۔ امريکی حکومت سے اپنی وابستگی واضح کرنے کے بعد اپنی رائے کا اظہار اس بات کا ثبوت ہے کہ ميرا مقصد امريکہ کی پاليسيوں کے ليے حمايت حاصل کرنا نہيں بلکہ اس حوالے سے اٹھائے جانے والے سوالات کا جواب اور مختلف ايشوز پرامريکی حکومت کے موقف کی وضاحت اور شکوک وشہبات دور کرنا ہيں۔

ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم کوئ "خفيہ" ٹيم نہيں ہے جو کسی "مخصوص ايجنڈے" پر کام کر رہی ہے۔ اس کا ايک اور ثبوت يہ ہے کہ سی – اين – اين نے حال ہی ميں اس ٹيم کے بارے ميں ايک رپورٹ بھی شائع کی ہے جو آپ اس ويب لنک پر ديکھ سکتے ہيں۔


http://www.cnn.com/video/#/video/in.../ime.dec.b.us.image.arab.cnn?iref=videosearch

آج آپ پاکستانی ميڈيا کے کسی بھی شعبے کو اٹھا کے ديکھ ليں، خواہ وہ اخباری اداريے ہوں، ٹی وی پر بحث و مباحثے کے پروگرام ہوں يا سياست دانوں کی جوشيلے تقريريں – ہر جگہ آپ کو امريکہ سے نفرت کا پيغام ديا جاتا ہے۔ کيا دوسرے فريق کا موقف سنے بغير يکطرفہ جذباتی خيالات کا پرچار "برين واشنگ" کے ضمن ميں نہيں آتا؟

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
http://usinfo.state.gov
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

آپ اپنے امریکہ کو ہماری طرف سے ایک یہ مشورہ دیں کہ اگر وہ ان دہشت گردوں کیخلاف جنگ ختم کرنا چاہتا ہے تو انہیں ‌اپنا اسلحہ بیچنا بند کر دے!


اسی فورم پر ايک دوسرے تھريڈ ميں امريکہ پر يہ الزام لگايا جا رہا ہے کہ امريکہ نے 71 کی پاک بھارت جنگ ميں پاکستان کی فوجی امداد نہيں کی، اب آپ امريکہ کو فوجی امداد دينے پر قصوروار ٹھہرا رہے ہيں۔

ويسے آپ کی معلومات کے ليے بتا دوں کہ افغانستان اور پاکستان کے سرحدوں علاقوں ميں متحرک دہشت گرد گروپوں ميں جو ہتھيار سب سے زيادہ استعمال ہو رہا ہے وہ اے – کے 47 رائفل ہے جو کہ امريکی ہتھيار نہيں ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
http://usinfo.state.gov
 
Top