یوسفی اقوالِ یوسفی

شمشاد

لائبریرین
مزاح کو میں دفاعی میکے نزم سمجھتا ہوں۔ یہ تلوار نہیں، اس شخص کا ذرہ بکتر ہے جو شدید زخمی ہونے کے بعد اسے پہن لیتا ہے۔ (آب گُم)
 

شمشاد

لائبریرین
شبلی نے عمر طبعی کے خلاف جہاد کر کے ثابت کر دیا کہ عشق عطیہ قدرت ہے۔ (چراغ تلے)
 

شمشاد

لائبریرین
وہ (اختر شیرانی) وصل کی اس طور پر فرمائش کرتا ہے گویا بچہ ٹافی مانگ رہا ہے۔ (خاکم بدہن)
 

شمشاد

لائبریرین
اس ظالم (جوش ملیح آبادی) کے تقاضائے وصل کے یہ تیور ہیں کویا کوئی پٹھان ڈانٹ ڈانٹ کر ڈوبی ہوئی رقم وصول کر رہا ہے۔ (خاکم بدہن)
 

شمشاد

لائبریرین
ان (مولانا ابو الکلام آزاد) کی نثر کا مطالعہ ایسا ہے جیسے دلدل میں تیرنا۔ (خاکم بدہن)
 

شمشاد

لائبریرین
مولانا (ابو الکلام آزاد) کا مشروب بھی ان کے مشرب کی مانند تھا، ٹوٹے ہوئے بتوں کو جوڑ جوڑ کر امام الہند نے ایسا معبود تراشنے کی کوشش کی جو اہل سومنات کو بھی قابل قبول ہو۔ (خاکم بدہن)
 

شمشاد

لائبریرین
رہے ابو الکلام آزاد، سو وہ اپنی انا کے قتیل تھے۔ اسلام میں اگر انسان کو سجدہ روا ہوتا تو وہ اپنے آپ کو سجدہ کرتے۔ (زر گزشت)
 

شمشاد

لائبریرین
بچھو کا کاٹا روتا اور سانپ کا کاٹا سوتا ہے۔ انشاء جی کا کاٹا سوتے میں مسکراتا ہے۔ (زر گزشت)
 

شمشاد

لائبریرین
کلام غالب کی سب سے بڑی مشکل اس کی شرحیں ہیں۔ وہ نہ ہوں تو غالب کا سمجھنا چنداں مشکل نہیں (آب گم)
 

شمشاد

لائبریرین
آغا حشر کے مکالمے حجلۂ عروسی میں بھی خود اور زرہ بکتر پہنے، برہنہ تلوار لہراتے داخل ہوتے ہیں جبکہ میدان جنگ میں ان کے ہر قدم نقارے پرپڑتا ہے۔ (آب گم)
 

شمشاد

لائبریرین
ہمارے خیال میں آدمی کو آدمی ڈھونے کی اجازت صرف دو صورتوں میں ملنی چاہیے، اول اس موقعے پر جب دونوں میں سے ایک وفات پا چکا ہو۔ دوسرے اس صورت میں جب دونوں میں سے ایک اردو نقاد ہو جس پر مردے ڈھونا فرض ہی نہیں ذریعہ معاش اور وجۂ شہرت بھی ہو۔ (آب گُم)
 

شمشاد

لائبریرین
کلام داغ آسمان فصاحت سے اُتر، کوٹھے پہ اٹکا، وہاں سے پھسلا تو کولہے پہ آ کے مٹکا۔ (آب گُم)
 

شمشاد

لائبریرین
شعر کتنا ہی لغو اور کمزور کیوں نہ ہو، اسے بقلم خود کاٹنا اور حذف کرنا اتنا ہی مشکل ہے جتنا اپنی اولاد کو بدصورت کہنا یا زنبور سے اپنا ہلتا ہوا دانٹ خود اُکھاڑنا۔ (آب گُم)
 

شمشاد

لائبریرین
حقیقت نگاری کے پردے میں جتنی داد طوائف کو اردو فکشن لکھنے والوں سے ملی، اتنی اپنے شبینہ گاہکوں سے بھی نہ ہو گی۔ (آب گُم)
 

شمشاد

لائبریرین
سبز بہ سبز تازہ تازہ اور کرارے کرنسی نوٹوں کا عطر نکال کر ملازمت پیشہ حضرات اور ان کی بیویوں کو مہینے کی آخری تاریخوں کو سنگھایا جائے تو گرہستی زندگی جنت کا نمونہ بن جائے۔ (چراغ تلے)
 

شمشاد

لائبریرین
بیوی کو پیرس ڈھو کر لے جانا ایسا ہی ہے جیسے کوئی ایورسٹ سر کرنے نکلے اور تھرماس میں گھر سے برف کی ڈلی رکھ کر لے جائے۔ (خاکم بدہن)
 
Top