اعتزاز احسن اور ملک قیوم آمنے سامنے

ساجداقبال

محفلین
آج بوقت چار بجکر پانچ منٹ پر جیو نیوز پر اعتزاز احسن اور ملک قیوم ایک لائیو ڈیبیٹ میں آمنے سامنے ہونگے۔ پروگرام کا کوئی مخصوص دورانیہ نہیں بلکہ جب تک دونوں حضرات کے ترکش میں تیر موجود ہیں ڈیبیٹ جاری رہیگی۔ موضوع کا تو آپکو علم ہوگا ہی۔ پروگرام ضرور دیکھیے کیونکہ اس میں کوئی قانونی اور آئینی نقاط سے آپکو آگاہی حاصل ہوگی۔
 

دوست

محفلین
اگر اس کی ریکارڈنگ آنلائن کردے کوئی تو کیا کہنے۔ ہم کیبل کی نعمت سے محروم ہیں۔
 

ساجداقبال

محفلین
اگر آپ دونوں کے پاس نہیں اگر ان اوقات میں کیبل نہیں تو آن لائن دیکھ لیں۔ میں بھی آن لائن ہی دیکھوں گا۔ ہمارے کیبل والے کے ساتھ پتہ نہیں کیا مسئلہ ہے کہ جیونیوز نہیں دکھاتا۔ :rolleyes:
 

ساجداقبال

محفلین
سوا چار بجے ہیں اور پروگرام شروع ہوچکا ہے۔ اعتزاز احسن سٹوڈیوز میں موجود ہیں جبکہ ملک قیوم ابھی تک نہیں پہنچے۔
 

ساجداقبال

محفلین
حامد میر کے بقول اس مناظرے کے متعلق دو دفعہ ملک قیوم راضی ہونے کے بعد مصروفیات کیوجہ سے شرکت نہ کر سکے۔ اس دفعہ انہوں نے تصدیق کی ہے کہ وہ ضرور آئینگے۔ ملک قیوم کا انتظار جاری ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
لگتا تو یہی ہے کہ ملک قیوم غائب خواہد شد، یعنی وہ نہیں آنے والے۔۔
بہرحال حامد میر نے substitute کے طور پر خالد رانجھا سے ہی ججوں کی بحالی کے بارے میں قانونی رائے پوچھ لی ہے اور اعتزاز احسن سے اس پر گفتگو کا آغاز کر دیا ہے۔
 

ساجداقبال

محفلین
ملک قیوم تشریف لا چکے ہیں۔ انکی طبیعت ناساز ہے لیکن پھر بھی وہ آئے ہیں۔ انکی آواز سے لگتا ہے کہ انکا گلہ خراب ہے۔
 

ساجداقبال

محفلین
15 منٹ نماز عصر کے وقفہ کیوجہ سے مجھے بیچ میں سے پروگرام دیکھنا پڑ رہا ہے اور اوپر سے اتنی گاڑھی بحث اور حوالے۔۔۔۔شاید میں ٹرانسکرپٹ نہ کر سکوں۔ :grin:
 

ساجداقبال

محفلین
ملک قیوم کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس اور دوسرے جج صاحبان کی نظربندی کا کوئی آرڈر جاری نہیں کیا گیا۔ حامد میر نے ان سے پوچھا ہے کہ کیا وہ انہیں چیف جسٹس کے گھر لے جانے کو تیار ہیں۔ ملک قیوم کا کہنا ہے کہ دیکھتے ہیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
ملک قیوم تو hysteric ہو رہا ہے۔ وہ اعتزاز احسن کی بات بار بار کاٹ رہا ہے اور بار بار اس کے ہاتھ پکڑ کر بات کرنے سے روک رہا ہے۔
 

ساجداقبال

محفلین
بہت افسوس کی بات ہے ملک قیوم ایک طرف تو مشرف کے تمام اقدامات کو غیر آئینی قرار دے رہے ہیں لیکن دوسری طرف انہی کو رول بیک کرنے کیلیے لمبی چوڑی آئینی اقدامات کیطرف اشارہ کر رہے ہیں۔ اب بحث ختم ہوئی چاہتی ہے اور میرے مطابق نتیجہ یہ ہے کہ ملک قیوم تمام وقت صرف بے سر و پا باتیں کرتے رہے کیونکہ ان کے پاس مشرف کے کسی اقدام کے دفاع میں کوئی قابل ذکر دلیل نہیں تھی۔
 
حقیقت یہ کہ ملک قیوم زیادہ لوجکل تھا۔
اور یہ بھی حقیقت ہے کہ نئے وزرا مشرف سے ہی حلف لیں گے۔
یہ کڑوی گھونٹ ہے۔
 

ساجداقبال

محفلین
حقیقت یہ کہ ملک قیوم زیادہ لوجکل تھا۔
اور یہ بھی حقیقت ہے کہ نئے وزرا مشرف سے ہی حلف لیں گے۔
یہ کڑوی گھونٹ ہے۔
کوئی ایسی بات جو انہوں نے لاجیکل کی ہو؟
وزراء جس سے بھی حلف لیں، اس سے ہمیں کوئی غرض نہیں۔ یہاں اس مناظرہ کی کوریج تھی۔ اس کی بحث سیاست کے زمرے میں بہتر رہیگی۔
 
ججوں کی برطرفی غیرآئینی نہیں تھی بلکہ ایکسٹرا کانسٹیٹیوشنل تھی۔ اس سے زیادہ لاجیکل کیا بات ہو سکتی ہے؟ :confused:

ذرا غور کریں۔ افتخار چودھری اور دیگر ججز نے 99 میں‌اسی طرح کا پی سی او کو قانونی بنادیا تھا۔ پھر ضیا کے دور میں یہی ہوا تھا
یہ سب تو ان کا اپنا کیا دھرا ہے۔ قیوم نے یہی بات کی۔
ججز برطرف ہوچکے اور اب ائینی ترمیم سے ہی واپس ہوسکتے ہیں اور ائینی ترمیم دو تہائی اکثریت سے ہوگی۔
صدر کے لیے کھیلنا اسان ہے ۔ مشرف کو بس دو تہائی اکثریت سے بچنا ہے۔

اگر حقیقی طور پر دیکھا جائے تو اعتزاز کوئی نیا پوائنٹ اسکور نہ کرسکا۔
 

مغزل

محفلین
ہمت صاحب ہمت ہے آپ کی ۔۔۔
لگتا ہے آپ نے یہ مناظرہ محض ٹھٹھو ل کیلئے دیکھاہے ۔۔
خیر ۔۔۔ آپ کا اٹھا یا گیا نقطہ کہ " ان ججوں نے پی سی او کو قانونی حیثت دی تھی"
پر سیر حاصل گفتگو ہوچکی ۔۔۔ اگر اب بھی آپ چاہیں تو مجھ ناچیز سے مناظرہ، مباہلہ ۔۔ جو چاہیں کر سکتے ہیں۔
نیاز مند
م۔م۔مغل
 
Top