اشعار کی اصلاح

شمشاد

لائبریرین
ایک صاحب کو میری طرح اصلاح کرنے کا بڑا شوق تھا ، ہمارے ایک دوست انکے پاس گئے اور شعروں کی اصلاح لی ۔ ۔ جو درج ذیل ہے :

مدعی لاکھ برا چاہے کیا ہوتا ہے
وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے

اصلاح شدہ شعر
مدعی عرب برا چاہے تو کیا ہو گا
وہ تو عربی جانتا ہے تیرا کیا ہو گا؟
-------------------------------------

ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا

اصلاح شدہ شعر
ہزاروں سال بارش سے نرگس کپڑے دھوتی ہے
صابن پتہ نہیں‌کیسا ہے نہیں ہوتا ہے جھاگ پیدا
------------------------------------

دنیا میں اہل ایماں مثل خورشید جیتے ہیں
ادھر ڈوبے ادھر نکلے ادھر ڈھوب ادھر نکلے

اصلا ح شدہ شعر
چوروں کی طرح پولیس سے چھپتا پھرا ہوں میں
ابھی پکڑے ابھی چھوٹے ، ابھی چھوٹے ابھی پکڑے
------------------------------------

گرد اڑتی رہی ، صحرائے دل میں
ظالم نے طوفاں ہی بپا ایسا کیا

اصلاح شدہ شعر
پوچھا تو بل دے کہ ڈوپٹے کو بولیں
ایسا کیا ویسا کیا جیسا کیا تیسا کیا
------------------------------------

آنکھوں کے گلابی ڈوروں سے
دل کی اپنے پتنگ بندھ گئی

اصلاح شدہ شعر
لوٹنا جو چاہا ایک “گڈی“ کو
پلستر سے اپنی ٹنگ بندھ گئی
-------------------------------------
 

مغزل

محفلین
واحسرتا کہ یار نے کھینچا سخن سے ہاتھ ۔۔
قبلہ آپ نے تو دل باغ وبہار کردیا۔ اس لڑی کو تو اعزازی تمغہ ملنا چاہئے ۔
ہاہہاہااہہ
 

شمشاد

لائبریرین
ہوئے مر کے ہم جو رسوا، ہوئے کیوں نہ غرق دریا
نہ کوئی جنازہ اٹھتا نہ کہیں مزار ہوتا

اصلاح شدہ شعر
ہوئے مر کے ہم جو پیچھے ہوئے کیوں نہ بس کے نیچے
نہ کوئی جنازہ اٹھتا نہ کوئی مزار ہوتا
 
بہت خوب اس فن کو اصطلاح میں پیروڈی کہا جاتا ہےکہ کم از کم تبدیلی کرکے شعر کی حالت بگاڑدینا، راجہ مہدی علی خان وغیرہ اس صنف میں صف اول میں نظر آتے ہیں۔

اقبال
ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں اک دیدہ ور پیدا

پیروڈی
ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں اک خر پیدا

کس شیر کی آمد ہے رن کانپ رہا ہے

پیروڈی
کس شیر کی آمد ہے کہ رن کانپ رہی ہے

غالب
ہزاروں خوزہشیں ایسی کہ ہر خواہش پر دم نکلے

پیروڈی
ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہرخواہش پر دم نکلے

فی الوقت یہ یاد ہیں۔
 
Top