اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

شمشاد

لائبریرین
ظلمتِ شب میں اجالوں کی تمنا نہ کرو
خواب دیکھا ہے تو اب خواب کو رسوا نہ کرو
(کامران نجمی)
 

شمشاد

لائبریرین
غمِ عاشقی سے کہہ دو راہِ عام تک نہ پہنچے
مجھے خوف ہے یہ تہمت میرے نام تک نہ پہنچے
(شکیل بدایونی)
 

شمشاد

لائبریرین
قرض کی پیتے تھے مے لیکن سمجھتے تھے کہ ہاں
رنگ لائے گی ہماری فاقہ مستی ایک دن
(غالب)
 

شمشاد

لائبریرین
وہ کوئی راہ کا پتھر ہو یا حسیں منظر
جہاں سے راستہ ٹھہرا وہیں منظر ملا
(ندا فاضلی)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ فضا راس نہ آئے گی تمہیں اے ‘ نجمی‘
یاد گزرے ہوئے لمحات کی تازہ نہ کرو
(کامران نجمی)
 

عمر سیف

محفلین
اب دوبارہ ‘الف‘ سے

اِک عمر کٹ گئی ہے تیرے انتظار میں
ایسے بھی ہیں کہ کٹ نہ سکی جن سے ایک رات
 
Top