اشعار - حروف تہجی کے لحاظ سے

سیما علی

لائبریرین
میں بک گیا تھا بعد میں بے صرفہ جان کر
دنیا مری دکان پہ لوٹا گئی مجھے

دریا پہ ایک طنز سمجھئے کہ تشنگی
ساحل کی سرد ریت میں دفنا گئی مجھے
 

سیما علی

لائبریرین
نجانے کون سی رت سے بچھڑ گئے وہ لوگ
جو اپنے دل میں بہت مقام رکھتے تھے

وہ آ تو جاتا کبھی ہم تو اس کے رستوں پر
دیئے تو جلائے ہوئے صبح و شام رکھتے تھے

نوشی گیلانی
 

سیما علی

لائبریرین
ہر دل فریب چیز نظر کا غُبار ہے
آنکھیں حسَین ہوں تو خزاں بھی بہار ہے

.
عدم


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے۔
 
Top