اشعار - حروف تہجی کے لحاظ سے

شمشاد

لائبریرین
محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کا
اسی کو دیکھ کر جیتے ہیں جس کافر پہ دم نکلے
(چچا)
 

شمشاد

لائبریرین
آپ نے لفظ نہیں دیا۔ میں نے خود ہی "قرار" منتخب کر لیا ہے۔

دل کی ضد اس لئے رکھ لی تھی کہ آ جائے قرار
کل یہ کچھ اور کہے گا مجھے معلوم نہ تھا
آرزو لکھنوی

ضد
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
کیا اس لڑی میں حروف تہجی کے حساب سے نہیں لکھے شعر؟

دل بھی اک ضد پہ اڑا ہے کسی بچے کی طرح
یا تو سب کچھ ہی اسے چاہئے یا کچھ بھی نہیں

اڑا
 

شمشاد

لائبریرین
مجھ سے غلطی ہو گئی۔ میں اس کو دوسری لڑی سمجھا تھا۔

یہاں حروف تہجی کی ترتیب سے ہی اشعار دینے ہیں۔

نہ حریف جاں نہ شریک غم شب انتظار کوئی تو ہو
کسے بزم شوق میں لائیں ہم دل بے قرار کوئی تو ہو

احمد فراز
وہ اور ہوں گے نفوس بے دل جو کہکشائیں شمارتے ہیں
یہ رات ہے پورے چاند کی ہم تری محبت حصارتے ہیں
صابر
 

سیما علی

لائبریرین
ہم سے انہونی کوئی ہو کے رہے گی اک دن
تیری تصویر اٹھائیں گے کسی شیشے سے
کارِ لاحاصلیِ شوق اسے کہتے ہیں
خود کو وابستہ نہ کر پائے کسی لمحے سے
 

سیما علی

لائبریرین
جب تیری یاد میں مصرعہ کوئی لکھنے بیٹھا
میں نے کاغذ پہ بھی چھالوں کا گلستاں دیکھا
تو نے دیکھا ہے منڈیروں پہ چراغوں کو فقط
میں نے جلتا ہوا ہر دور میں انساں دیکھا
 

سیما علی

لائبریرین
خیر بدنام تو پہلے بھی بہت تھے لیکن
تجھ سے ملنا تھا کہ پر لگ گئے رسوائی کو

اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے۔
 
Top