نیرنگ خیال
لائبریرین
اس عہد میں الٰہی محبت کو کیا ہوا
چھوڑا وفا کو اُن نے ، مروت کو کیا ہوا
اُمیدوارِ وعدہٴ دیدار مر چلے
آتے ہی آتے یارو قیامت کو کیا ہوا
کب تک قطلمِ آہ بھلا مرگ کے تئیں
کچھ پیش آیا واقعہِ رحمت کو کیا ہوا
اُس کے آگے پر ایسے گئی دل سے ہم نشین
معلوم بھی ہوا نہ کہ طاقت کو کیا ہوا
بخشش نے مجھ کو ابرکرم کیا جمال
اے چشم جوش اشکِ ندامت کو کیا ہوا
جاتا ہے یار تیغ بکف غیر کی طرف
اے کشتہ ستم تری غیرت کو کیا ہوا
تھی صعب عاشقی کی ہدایت ہی میر پر
کیا جانیئے کہ حالِ نہایت کو کیا ہوا
چھوڑا وفا کو اُن نے ، مروت کو کیا ہوا
اُمیدوارِ وعدہٴ دیدار مر چلے
آتے ہی آتے یارو قیامت کو کیا ہوا
کب تک قطلمِ آہ بھلا مرگ کے تئیں
کچھ پیش آیا واقعہِ رحمت کو کیا ہوا
اُس کے آگے پر ایسے گئی دل سے ہم نشین
معلوم بھی ہوا نہ کہ طاقت کو کیا ہوا
بخشش نے مجھ کو ابرکرم کیا جمال
اے چشم جوش اشکِ ندامت کو کیا ہوا
جاتا ہے یار تیغ بکف غیر کی طرف
اے کشتہ ستم تری غیرت کو کیا ہوا
تھی صعب عاشقی کی ہدایت ہی میر پر
کیا جانیئے کہ حالِ نہایت کو کیا ہوا