اسلام آباد سے دیو مالائی سر زمین اسکردو ۔۔۔

ایسے کہہ رہے، جیسے نبیل صاحب کی لیڈ 500 سے زائد ہو چکی، اور کوئی پل آتا ہے کہ ڈکلیریشن کا اعلان کریں۔
ایدھر مریم بال چل رہا ہے،کم از کم 5 ہزارکی لیڈ پر ڈکلئیر کرنا ہوگا۔ بولے تو بہت ٹائم باقی ہے باس۔
 

یاز

محفلین
IMG-0934.jpg
شنگریلا کا قیام 1983 میں سکردو، بلتستان میں پہلے ریزورٹ ہوٹل کے افتتاح کے ساتھ کیا گیا تھا ۔۔ یہ بات بھی ہمیں
بابر صاحب نے بتائی
اس کی شاندار خوبصورتی، دلکش نظارے اور پرامن ماحول کی وجہ سے اسے زمین پر جنت کا نام دیا گیا تھا۔
آپ نے تصاویر ڈرون سے بھی بنائیں کیا؟
 

سیما علی

لائبریرین
یہاں زیادہ رکے نہیں کیونکہ پانچ بج چکے تھے اور یہاں سے کھوج ریزورٹ زیادہ فاصلے پر تھا
سورج غروب ہوتے ہی پہاڑوں پر ویرانی چھانے لگتی ہے اور راستے بھی خاصے پُر خطر تھے لیکن اب اتنی بات چیت ہمیں اندازہ ہوگیا تھا کہ یہاں کے لوگ بہت اچھے ہیں ۔۔سب سے زیادہ تو خوشی ہمیں اسکول کی بچیوں کو دیکھ ہوئی جو خوب خوش وخرم بے فکری سے اپنے
گھروں کی جانب رواں دواں تھیں
 

زیک

ایکاروس
پہاڑوں اور سرسبز جنگلات کے درمیان چھپی یہ جھیل نہ صرف بلتستان کی پہچان بلکہ سیاحوں کی توجہ کا مرکز بھی ہے
شوقین افراد کے لیے یہاں زپ لائن کی سہولت بھی موجود ہے، پہاڑوں کے درمیان ہوا میں معلق یہ سفر نہ صرف دل دہلا دینے والا ہوتا ہے بلکہ قدرتی مناظر کو ایک الگ زاویے سے دیکھنے کا موقع بھی فراہم کرتا ہے ۔
کچھ دیر تو آپ سب کچھ بھول اس کی خوبصورتی میں ایسا گم ہوتے ہیں کہ ایسا لگتا ہے جیسے یہاں کی خوبصورتی نے آپکو اپنے سحر میں جکڑ لیا ہے ۔۔۔
ریستوران، بوٹنگ، زپ لائن۔ زبردست۔ جب ۱۹۹۵ میں ہم گئے تھے تو جھیل سے کچھ دور تک ہی جیپ جاتی تھی اور پیدل۔ ساتھ ساتھ بھکاری بچے آپ کے پیچھے۔ اب حالات کافی مختلف لگتے ہیں۔
 

یاز

محفلین
خیال تو یہی ہے لیکن لوکیشن کے بغیر یقین سے کہنا مشکل ہے
لوکیشن کے بغیر گیس کرنے کا ہی تو مزہ ہے۔
ایک تو راستے میں ایسا کوئی اور پہاڑ نہیں آتا
دوسرا یہ کہ پروفائل بھی چیک کریں نانگا پربت ون اور ٹو اور درمیانی رِج کی۔
اور ایسی پرامیننس بھی اس راستے میں فقط نانگا پربت کو ہی حاصل ہے۔
ایسے کیسے پتہ لگ جاتا ہے!!!
پہاڑوں کے پروفائل یا سکائے لائنز بھی نشاناتِ انگشت کی مانند ہوتے ہیں۔ اس سے کچھ اندازہ لگ جاتا ہے۔
باقی شواہد سے نتائج وغیرہ بھی
 

یاز

محفلین
یہ تصویر ہم نے نہیں بنائی یہ ہمیں بابر صاحب نے دی تھی ہماری کچھ تصویر یں ڈلیٹ کرنے کے بعد مل نہیں رہیں تھیں تو یہ اُنکی فارورڈ کی ہوئی تصویر ملی

یہ سیزن کی تصویر نہیں ہے

پہلے الیاسی مسجد کی تصویر بھی ایریئل شاٹ تھا، تو گمان ہوا کہ شاید ڈرون بھی استعمال کیا ہو۔
 

سیما علی

لائبریرین
ریستوران، بوٹنگ، زپ لائن۔ زبردست۔ جب ۱۹۹۵ میں ہم گئے تھے تو جھیل سے کچھ دور تک ہی جیپ جاتی تھی اور پیدل۔ ساتھ ساتھ بھکاری بچے آپ کے پیچھے۔ اب حالات کافی مختلف لگتے ہیں۔
زیک اب حالات بہت بہتر ہیں لوگ بہت بہتر ہیں سب سے خوشی کی پبلک واش روم بہتر کیونکہ اسلام آباد کے بعد اتنا بائی روڈ سفر کے بعد انسان برُی طرح تھک جاتا ہمارے تصورات سے زیادہ صاف ریسٹ روم اپر کچورا پر 😊
 

زیک

ایکاروس
لوکیشن کے بغیر گیس کرنے کا ہی تو مزہ ہے۔
ایک تو راستے میں ایسا کوئی اور پہاڑ نہیں آتا
دوسرا یہ کہ پروفائل بھی چیک کریں نانگا پربت ون اور ٹو اور درمیانی رِج کی۔
اور ایسی پرامیننس بھی اس راستے میں نانگا پربت کو حاصل ہے۔
متفق۔ پاکستان میں ۳۰۰۰ میٹر سے زائد پرامیننس کی شاید ۴ ہی چوٹیاں ہیں اور ان میں سے صرف ننگاپربت فلائٹ کے راستے میں ہے
 
Top