اسلامک کوئز

بھائی اس کا جواب مجھے نہیں پتا'' (شاید کسی اور کو بھی نہیں پتا )
آپ خود ہی بتا دیں۔۔۔جزاک اللہ خیر
میرے ذہن میں بھی نہیں ہے۔
ویسے میں نے پچھلے صفحات پر اپنے آپ سے اور باقی سب سے بھی مؤدبانہ گذارش کی تھی کہ سوال مختصر ہوں کیوں کہ واقعات اور قصص صالحین سے تاریخِ اسلامی بھری پڑی ہے اس لئے کسی ایک واقعے تک پہنچنا دشواری کا باعث بن سکتا ہے۔
امید ہے برا نہیں منائیں گے۔
 
صحابی رسول ﷺ کا نام بتائیں :

  • آپ کی تلوار، پہلی تلوار جو اللہ کی راہ میں سونتی گئی
  • آپ کو حواری رسول بھی کہا جاتا ہے
 
جی ہاں قصہ کچھ یوں ہے کہ حضرت زبیر بن عوامؓ اس وقت ۱۲ سال کے تھے ایک دن انھوں نے اچانک یہ شیطانی آواز سنی کہ حضورﷺ کو قتل کر دیا گیا ہے ( ایک اور روایت کے مطابق حضورﷺ کو گرفتار کر لیا گیا ہے )۔ یہ سنتے ہی آپ ننگی تلوار لیے مکہ کی گلیوں میں حضورﷺ کی تلاش میں دوڑتے ہوئے نکلے کہ اچانک ان سے سامنا ہو گیا۔ حضورؐ نے پوچھا تمہیں کیا ہوا؟ حضرت زبیرؓ نے جواب دیا کہ میں نے سنا آپ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ حضورؐ نے پوچھا پھر تم کیا کرنے لگے تھے؟ حضرت زبیرؓ نے کہا کہ میں آپ کو کو گرفتار کرنے والوں کو اپنی تلوار سے مارنے نکلا تھا۔ اس پر حضورؐ نے آپ اور آپ کی تلوار کے حق میں دعا فرمائی اور کہا کہ واپس چلے جاؤ یہ پہلی تلوار ہے جو اللہ کے راستے میں سونتی گئی۔
 

سارا

محفلین
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کس بارے میں فرمایا کہ یہ دنیا اور دنیا کے اندر جو کچھ ہے اس سب سے بہتر ہیں
 
میرے ذہن میں بھی نہیں ہے۔
ویسے میں نے پچھلے صفحات پر اپنے آپ سے اور باقی سب سے بھی مؤدبانہ گذارش کی تھی کہ سوال مختصر ہوں کیوں کہ واقعات اور قصص صالحین سے تاریخِ اسلامی بھری پڑی ہے اس لئے کسی ایک واقعے تک پہنچنا دشواری کا باعث بن سکتا ہے۔
امید ہے برا نہیں منائیں گے۔



جناب میرا سوال انتہائی مختصر تھا بس ایک صحابی کا نام ھی تو بتانا تھا بہرکیف آئندہ میں مزید احتیاط کرونگا انشاءاللہ
 

سارا

محفلین
بھائی آپکے سوال ہی کی وجہ سے میں نے غزوہ احد کا واقعہ پڑھا تھا میرا اندازہ تھا کہ اس میں ہی صحابی کا نام ہو گا لیکن مجھے نام نہیں مل سکا تھا اس لیے کہنا پڑھا کہ‌ آپ خود بتا دیں۔۔
 

سارا

محفلین
پاکستانی بھائی کا جواب تقریبا قریب ہے۔۔
جواب : سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
فجر کی دو سنتیں دنیا اور جو کچھ دنیا میں ہے 'اس سے بہتر ہیں ( مسلم )
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نوافل (سنن) میں سے کسی چیز پر اتنی محافظت اور مداومت نہیں کرتے تھے جس قدر فجر کی دو سنتوں پر کرتے تھے (بخاری)
 
میں صحیح نام تو نہیں بتا سکتا مگر اتنا علم ہے کہ اسلام کی اولین فوجی مہم میں آٹھ صحابہ کرام شامل تھے جن میں حضرت عبداللہ بن جحش اور سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہم بھی شامل تھے۔ انہی لوگوں کے ہاتھوں پہلا مشرک جہنم واصل ہوا تھا۔
 
اسلام کی راہ میں سب سے پہلے خون حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالٰی عنہ نے بہایا جسکا واقعہ کچھ یوں ھے کہ
ایک دفعہ سعد رضی اللہ تعالٰی عنہ مکہ کی گھاٹی میں چند ساتھیوں سمیت نماز ادا کر رھے تھے اسی دوران چند کفار وھاں پہنچ گئے جنہوں صحابہ سے تلخ کلامی کی اس پر سعد رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ایک کافر کو کچھ دے ( شائد کمان یا ہھر پتھر مجھے صحیح سے یاد نہیں( جس سے اسکا خون بہہ نکلا


بھائی اس کا جواب لگتا ہے کسی کو معلوم نہیں آپ خود بتا دیں جزاک اللہ خیرا
 
Top