اسرائیل ایران جنگ ؛ پاکستان ، روس ، چین سعودی عرب اور ترکی کا ردعمل

الف نظامی

لائبریرین
واشنگٹن، بیجنگ : (دنیا نیوز)
پنجابی ترجمہ:
امریکہ نی قیادت دے نووے بیاناں مشرق وسطی نے حالات نوں ہور خراب کر دِتا۔ امریکہ نے صدر ٹرمپ آکھیا اے پئی اسرائیل دے ایران تے حملے مٹھے نئیں ہوݨ گے۔ دو دیہاڑیاں وچ سارا پتہ لگ جاسی۔

چین دے وزیر خارجہ نے امریکہ دے صدر دے بیاناں نوں اگ تے تیل پاونا آکھیا اَتے خبردار کیتا پئی ایران اُپر حملیاں نال جنگ ہور ودھ سکدی اے۔
 

سیما علی

لائبریرین
51eedca0-fc5b-4a84-a2e2-c533f81ef426.jpg
 

سیما علی

لائبریرین
فی الوقت، ایرانی قیادت کو دو محاذوں پر یکساں توجہ دینا ہوگی:
1. بیرونی دشمن سے جنگی چوکسی
2. اور داخلی غداروں کا قلع قمع
ورنہ جتنی
بھی جنگی صلاحیت ہو، اندرونی کمزوری کسی بھی عظیم قوم کو پاؤں پر کھڑا نہیں ہونے دیتی۔
اور یہی تاریخ کا سب سے بڑا سبق ہے۔

 

سیما علی

لائبریرین

ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت پر مسلم ممالک کا اہم مشترکہ اعلامیہ جاری​

اعلامیے کی توثیق پاکستان، عراق، سعودی عرب، قطر، کویت، مصر، اردن، الجزائر اور بحرین سمیت دیگر نے کی، ترجمان دفتر خارجہ

ایران کے خلاف مسلسل اسرائیلی جارحیت اور حملوں کے خلاف مسلم ممالک نے مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مشترکہ اعلامیہ مشرق وسطیٰ میں تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال اور اسرائیل کی ایران کے خلاف جاری فوجی جارحیت کے باعث بے مثال کشیدگی کے پیش نظر جاری کیا گیا۔
مشترکہ اعلامیہ کی توثیق پاکستان، عراق، سعودی عرب، قطر، کویت، مصر، اردن، الجزائر اور بحرین نے کی

 

سیما علی

لائبریرین
 

الف نظامی

لائبریرین
اسرائیلی حملے دنیا کو ایٹمی تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں: روس

روس نے ایران پر اسرائیلی حملوں کو غیرقانونی اور عالمی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ حملے دنیا کو ایک ایٹمی تباہی کے دہانے پر لے جا سکتے ہیں۔

روسی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران نے ہمیشہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کی پاسداری کی ہے، اور تہران کے جوہری پروگرام کا واحد حل سفارتکاری ہے نہ کہ فوجی حملے۔

ماسکو نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل فوری طور پر ان جوہری تنصیبات پر حملے بند کرے جو بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی نگرانی میں ہیں۔

بیان میں اسرائیلی کارروائیوں کو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ ان حملوں کے اثرات صرف ایران یا اسرائیل تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ پوری دنیا کو لپیٹ میں لے سکتے ہیں۔

روس نے مغربی ممالک پر بھی الزام لگایا ہے کہ وہ جوہری عدم پھیلاؤ کے اصولوں کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کر رہے ہیں جو بین الاقوامی امن کے لیے خطرناک رجحان ہے۔
 
Top